پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے محمود خان اچکزئی کو قائد حزب اختلاف مقرر کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

پی ٹی آئی وفد نے ایاز صادق سے ملاقات کی، اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ معاملہ فی الحال عدالت میں زیر سماعت ہے، فیصلہ آنے کے بعد غور کیا جائے گا۔

سردار ایاز صادق نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پارلیمنٹ میں تعمیری کردار ادا کرنے کا کہا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اراکینِ اسمبلی قومی مفاد میں قانون سازی کے عمل کو مؤثر اور مثبت انداز میں آگے بڑھائیں ۔

74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم نے اسپیکر کو کہا کہ رولز کے مطابق ریکوزیشن جمع کرچکے ہیں، لیڈر آف اپوزیشن ان افراد کا حق ہے جو اپوزیشن بینچز پر بیٹھتے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ ملکی مسائل کےحل کےلیے تمام سیاسی و جمہوری قوتوں کا باہمی مشاورت سے آگے بڑھنا ناگزیر ہے، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لیے کردار ادا کرنے کو ہمیشہ تیار ہیں۔

دوسری طرف ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عددی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے 74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے، امید ہے پیر تک اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کا عمل مکمل ہوجائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر پی ٹی ا ئی کہا کہ کے بعد

پڑھیں:

این ایف سی ایوارڈ میں گارنٹی دی گئی تھی کہ صوبوں کا حصہ سابقہ حصے سے کم نہیں ہوگا، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد:

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں گارنٹی دی گئی تھی کہ صوبوں کا حصہ سابقہ حصے سے کم نہیں ہوگا، عددی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے 74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے۔

یہ بات انہوں ںے پی ٹی آئی وفد کی اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفت گو میں کہی۔ ملاقات میں ان کے ساتھ اسد قیصرم جنید اکبر اور عاطف خان بھی شریک تھے۔ ملاقات میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کے عمل پر مشاورت ہوئی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے اسپیکر کو کہا کہ رولز کے مطابق ریکوزیشن جمع کر چکے ہیں، لیڈر آف اپوزیشن ان افراد کا حق ہے جو اپوزیشن بینچز پر بیٹھتے ہیں، عددی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے 74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے، اسپیکر نے ہمیں کہا کہ اپوزیشن لیڈر کا معاملہ عدالت میں تھا، اسپیکر نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس آیا ہوا تھا، اسپیکر نے کہا جیسے ہی سپریم کورٹ سے کاپی ہمیں موصول ہوتی ہے تو اس پر پیشرفت ہوگی۔

انہوں ںے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ سپریم کورٹ سے کاپی لے کر اسپیکر آفس میں پہنچائیں، ہم نے کہا ہے کہ پیر تک اسپیکر آفس میں سپریم کورٹ سے کاپی لا کر جمع کروائی جائے، پیر تک اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 ان فورسز سے متعلق ہے اس سے قبل بھی یہ کچھ چیزیں ترامیم کے لیے لائے تھے، جس وقت آرٹیکل 243 سے متعلق مسودہ سامنے آئے گا تو ہی بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں گارنٹی دی گئی تھی کہ صوبوں کا حصہ سابقہ حصے سے کم نہیں ہوگا، این ایف سی ایوارڈ میں گارنٹی تھی کہ اس سے وفاق کمزور نہیں مضبوط ہوگا، ایوب خان کے دور میں آئین مختلف تھا وہاں ایک شخص دو سیٹوں پر بھی اسمبلی میں بیٹھ سکتا تھا، آئین میں ایسی بھی شقیں رہی ہیں کہ بیک وقت ممبر قومی و صوبائی اسمبلی رہ سکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم اتفاق رائے سے ہونی چاہیے، آئین اس لیے اہم ہوتا ہے کیونکہ یہ پوری قوم کا ڈاکیومنٹ ہوتا ہے۔

بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس اہم آفس ہے اس بات کے مذمت کرتے ہیں وہاں پولیس بھیج دیتے، اگر آپ نے وارنٹ دینا ہے تو آپ عدالت کے بیلف کے ذریعے بھی دے سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی تعیناتی ، 10 نومبر تک ہو جائے گی، چیئرمین پی ٹی آئی
  • این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں کمی نہ کرنے کی گارنٹی دی گئی تھی: بیرسٹر گوہر
  • سردارایاز صادق سے اپوزیشن وفد ملاقات، قائدِ حزبِ اختلاف کی تعیناتی پر گفتگو
  • این ایف سی ایوارڈ میں گارنٹی دی گئی تھی کہ صوبوں کا حصہ سابقہ حصے سے کم نہیں ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے اپوزیشن وفد کی ملاقات، قائد حزب اختلاف کے تقرر کا مطالبہ
  • 74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • مولانا فضل الرحمان نے محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی حمایت کردی ہے، اسد قیصر
  • فضل الرحمان سے محمود خان اچکزئی و دیگر کی ملاقات، 27 ویں آئینی ترمیم بارے گفتگو
  • اپوزیشن لیڈر کی تقرری: سپیکر قومی اسمبلی کی اسپیشل سیکرٹری شعبہ قانون سازی سے مشاورت