اسلام آباد:

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں گارنٹی دی گئی تھی کہ صوبوں کا حصہ سابقہ حصے سے کم نہیں ہوگا، عددی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے 74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے۔

یہ بات انہوں ںے پی ٹی آئی وفد کی اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفت گو میں کہی۔ ملاقات میں ان کے ساتھ اسد قیصرم جنید اکبر اور عاطف خان بھی شریک تھے۔ ملاقات میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کے عمل پر مشاورت ہوئی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے اسپیکر کو کہا کہ رولز کے مطابق ریکوزیشن جمع کر چکے ہیں، لیڈر آف اپوزیشن ان افراد کا حق ہے جو اپوزیشن بینچز پر بیٹھتے ہیں، عددی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے 74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے، اسپیکر نے ہمیں کہا کہ اپوزیشن لیڈر کا معاملہ عدالت میں تھا، اسپیکر نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس آیا ہوا تھا، اسپیکر نے کہا جیسے ہی سپریم کورٹ سے کاپی ہمیں موصول ہوتی ہے تو اس پر پیشرفت ہوگی۔

انہوں ںے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ سپریم کورٹ سے کاپی لے کر اسپیکر آفس میں پہنچائیں، ہم نے کہا ہے کہ پیر تک اسپیکر آفس میں سپریم کورٹ سے کاپی لا کر جمع کروائی جائے، پیر تک اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 ان فورسز سے متعلق ہے اس سے قبل بھی یہ کچھ چیزیں ترامیم کے لیے لائے تھے، جس وقت آرٹیکل 243 سے متعلق مسودہ سامنے آئے گا تو ہی بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں گارنٹی دی گئی تھی کہ صوبوں کا حصہ سابقہ حصے سے کم نہیں ہوگا، این ایف سی ایوارڈ میں گارنٹی تھی کہ اس سے وفاق کمزور نہیں مضبوط ہوگا، ایوب خان کے دور میں آئین مختلف تھا وہاں ایک شخص دو سیٹوں پر بھی اسمبلی میں بیٹھ سکتا تھا، آئین میں ایسی بھی شقیں رہی ہیں کہ بیک وقت ممبر قومی و صوبائی اسمبلی رہ سکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم اتفاق رائے سے ہونی چاہیے، آئین اس لیے اہم ہوتا ہے کیونکہ یہ پوری قوم کا ڈاکیومنٹ ہوتا ہے۔

بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس اہم آفس ہے اس بات کے مذمت کرتے ہیں وہاں پولیس بھیج دیتے، اگر آپ نے وارنٹ دینا ہے تو آپ عدالت کے بیلف کے ذریعے بھی دے سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر بیرسٹر گوہر سپریم کورٹ تھی کہ کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

اس پارلیمان کے پاس آئین میں تبدیلی کا استحقاق نہیں: بیرسٹر گوہر 

لاہور(خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم کیلئے حکومت کے ساتھ شمولیت تو نہیں کریں گے،پچھلی بار بھی جو کمیٹی بنی اسکے بعد کبھی کوئی ڈرافٹ نہیں آیا تھا،اس وقت ہم اس کمیٹی سے استعفیٰ دے چکے ہیں،یہ حکومت رات کے اندھیرے میں ترامیم منظور کرواتی ہے ،اس پارلیمان کے پاس استحقاق نہیں کہ یہ آئین میں کوئی تبدیلی کریں،ہمارے پاس 71 سیٹس تھیں،پہلے تین سیٹیں لیں پھر آٹھ لے لیں،اس کے بعد ہماری مخصوص نشستیں بھی لے لیں،آپ تب تک آئین میں ترمیم نہیں کر سکتے جب تک آپ کے پاس اصل دو تہائی اکثریت نہ ہو،جہاں تک اٹھارویں ترمیم کی بات ہے تو اس میں ایسی کوئی چیز نہیں،کہیں کسی صوبے نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا،این ایف سی ایوارڈ میں آج تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی،ہم سمجھتے ہیں کہ اس ترمیم سے وفاق صوبے سب متاثر ہوں گے،عدالتوں سے انصاف کی توقع ہے ،ملک میں 23لاکھ زیر التوا کیسوں پر فیصلے ہونا چاہیے ،بانی پاکستان تحریک انصاف کی رہائی کے لئے عدلیہ اپنا کردار ادا کرے، خان صاحب کی رہائی جب بھی ہوئی قانون کے تحت ہو گی کسی ڈیل کے تحت نہیں،جو کچھ بھی ہو گا عدلیہ کے ذریعہ ہو گا،ابھی خان صاحب کی طرف سے نومبر میں کسی احتجاج کی کوئی کال نہیں ہے،اشتعال انگیزی سے پرہیز کرتے ہیں،ہم کوئی گوریلہ فورس نہیں ہیں سربراہ پروفیشنل گروپ حامد خان نے کہا کہ 27 ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کی تقسیم  اور ملٹری ڈکٹیٹر شپ لانا چاہتے ہیں ،یہ عدلیہ کے خلاف سازش ہے ،ملک میں کٹھ پتلی حکومتیں ہیں،یہ آئین کا حلیہ بگاڑ رہے ہیں ، حکومت کی سازش کو ناکام بنا دیں گے صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن آصف نسوانہ اورصدرلاہور بار ایسوسی ایشن مبشر رحمان نے کہا کہ 26ویں ترامیم کے،ذریعے آئین کا حلیہ بگاڑ،دیا گیا اوراب 27 ویں ترمیم  لائی جا رہی ہے،اس ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی طاقت،اور،صوبائی خود مختاری ختم کر دی جاے گی،وکلاء 27 ویں ترمیم  کو مسترد کرتے ہیں /

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی تعیناتی ، 10 نومبر تک ہو جائے گی، چیئرمین پی ٹی آئی
  • پی ٹی آئی وفد کی اسپیکر سے ملاقات، محمود اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر تقرری کا مطالبہ
  • این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں کمی نہ کرنے کی گارنٹی دی گئی تھی: بیرسٹر گوہر
  • 74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • 4 لاکھ روپے ماہانہ ناکافی، سابقہ اہلیہ بھارتی کھلاڑی محمد شامی سے مزید نان نفقہ لینے عدالت پہنچ گئیں
  • حامد رضا کی گرفتاری نہیں ہوئی، انہوں نے سرینڈر کیا ہے: بیرسٹر گوہر
  • اس پارلیمان کے پاس آئین میں تبدیلی کا استحقاق نہیں: بیرسٹر گوہر 
  • 27 ویں ترمیم پر کوئی جلد بازی نہیں، تمام معاملے پر بات چیت ہوگی: بیرسٹر عقیل
  • آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے جبکہ موجودہ حکومت صرف 16 سیٹوں پر بنی ہے، بیرسٹر گوہر