قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نے بھی اپوزیشن لیڈر شبلی فرازکا دفتر خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نے بھی اپوزیشن لیڈر شبلی فرازکا دفتر خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز کی نااہلی کا معاملہ ،سینیٹ سیکرٹیریٹ نے اپوزیشن لیڈر کا دفتر خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے شبلی فراز کو نااہل اور ڈی نوٹیفائی کیا ہے، اپوزیشن لیڈر کا دفتر پانچ اگست سے خالی قرار دیا جاتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک افغان بارڈر سے خواجیوں کی پاکستان میں داخلے کی کوشش ناکام ، 33جہنم واصل پاک افغان بارڈر سے خواجیوں کی پاکستان میں داخلے کی کوشش ناکام ، 33جہنم واصل جب سے فتنہ جیل گیا ملک میں سب ٹھیک ہورہا ہے، عظمی بخاری خوارج اور انکے سہولت کاروں سے حکومتی سطح پر بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سیکیورٹی ذرائع حکومت عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے نہیں روک سکتی، علیمہ خان حکومت پاکستان نے غزہ کیلئے 200ٹن امدادی سامان کی 18ویں کھیپ روانہ کردی الیکشن کمیشن نے مشعال یوسفزئی کے سینیٹر بننے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا نوٹیفکیشن جاری اپوزیشن لیڈر خالی قرار
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کروانے کا فیصلہ،ذرائع
27ویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کا اجلاس نہ ہوسکا۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی کے سوا تمام جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔
ہاوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں طے پایا کہ 27ویں آئینی ترمیم پہلے سینیٹ سے پاس کی جائے گی، سینیٹ سے پاس ہونے کے بعد قومی اسمبلی سے پاس کروائی جائے گی۔
پارلیمنٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر حکومت کو قومی اسمبلی میں 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے، ذرائعذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان کی تعداد 125، پیپلز پارٹی کے 74 ارکان ہیں، حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان کی تعداد 125، پیپلز پارٹی کے 74 ارکان ہیں، حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) 22، پاکستان مسلم لیگ (ق) 5، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے 4 ارکان حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضیا لیگ، نیشنل پارٹی، باپ پارٹی کا ایک ایک رکن، 4 آزاد ارکان بھی حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد 89 ہے۔
سینیٹ میں حکمران اتحاد کے اراکین 61 اپوزیشن اراکین کی تعداد 35 ہے، سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کے لیے 64 اراکین کی ضرورت ہے۔
حکومت کو سینیٹ میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) یا عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی) کے 3اراکین کی حمایت درکار ہوگی۔