میں نے ملکہ ترنم نورجہاں کی شاگرد بننے کی پیش کش کو مسترد کیا تھا، گلوکارہ حمیرا ارشدکاانکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ماضی کی مقبول پلے بیک سنگر حمیرا ارشد نے انکشاف کیا ہے کہ کوئی غلط کام نہ کرنے کی یقین دہانی پر والدین نے انہیں گلوکاری کی اجازت دی، والد ان کی گلوکاری کی وجہ سے ناراض ہوکر گھر چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
ایک پوڈ کاسٹ میں بات کرتے ہوئےگلوکارہ نے بتایا کہ انہیں کم عمری سے ہی گلوکاری کا شوق تھا، وہ خوش قسمت ہیں کہ انہوں نے ملکہ ترنم نورجہاں اور استاد نصرت فتح علی خان جیسے گلوکاروں سے بھی سیکھا۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ملکہ ترنم نورجہاں سے نصرت فتح علی خان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔حمیرا ارشد کے مطابق وہ استاد نصرت فتح علی خان کی شاگرد بننا چاہتی تھیں لیکن ملکہ ترنم نورجہاں نے انہیں اپنا شاگرد بننے کی پیش کش کی، جسے انہوں نے مسترد کیا۔
اسرائیل کی سب سے بڑی گیس ڈیل، مصر کے ساتھ 35 ارب ڈالر کا معاہدہ
گلوکارہ کا کہنا تھا کہ ان کے انکار پر ملکہ ترنم ناراض ہوئیں اور انہیں جھاڑ پلادی اور کہا کہ اگر وہ ان کی شاگرد نہیں بنتیں تو پھر ان کے تیار کردہ گانے بھی کبھی نہ گائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں متعدد فلموں اور ڈراموں میں کام کی پیش کش ہوئی لیکن انہیں اداکاری میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ان کے مطابق انہیں صرف گلوکاری کا شوق تھا، اس لیے انہون نے درجنوں فلموں کے گانے بھی گائے لیکن اداکاری میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں تھی۔
حمیرا ارشد کا کہنا تھا کہ وہ تنہائی پسند ہیں اور وہ سیکھنے کی غرض سے کرائم انویسٹی گیٹو ٹی وی پروگرامات دیکھتی رہتی ہیں۔گلوکاری کی اجازت کس طرح ملی کے سوال پر گلوکارہ نے بتایا کہ ان کی گلوکاری کرنے پر ان کے والد تک گھر چھوڑ گئے تھے جب کہ رشتے داروں نے بھی ان کے خاندان سے تعلق توڑ لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ان کے والد سخت مزاج تھے، ان کی گلوکاری پر ناراض ہوئے اور گھر چھوڑ کر چلے گئے جب کہ قریبی رشتے داروں نے بھی ان کا بائیکاٹ کیا۔گلوکارہ نے بتایا کہ انہوں نے والد کے مرشد کو والد سے گلوکاری کی اجازت لے کر دینے کی اپیل کی اور والد نے مرشد کے کہنے اور ان کی کسی غلط کام نہ کرنے کی گارنٹی کے بعد گلوکاری کی اجازت دی۔
غزہ کے نہتے شہریوں کیلئے اب تک امدادی سامان پر مشتمل 18 جہازروانہ کیے جا چکے ہیں:عطاء اللہ تارڑ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ملکہ ترنم نورجہاں گلوکاری کی اجازت نے بتایا کہ ان انہوں نے نے بھی
پڑھیں:
نبیل ظفر کو زندگی میں کس بات کا بےحد پچھتاوا ہے؟
پاکستان شوبز کے اداکار اور بہترین کامیڈین نبیل ظفر کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی زندگی میں ایک چیز کا بےحد پچھتاوا ہے۔
ایک حالیہ پروگرام میں اپنی نجی زندگی پر گفتگو کرتے ہوئے ڈرامہ بُلبلے کیلئے مشہور اداکار نبیل ظفر نے کہا کہ انہیں اس بات کا بےحد افسوس اور شدید پچھتاوا ہے کہ وہ اپنے والدین کو ایک لگژری لائف اسٹائل نہ دے سکے۔
نبیل ظفر نے بتایا کہ جب والدین ان کی پرورش کر رہے تھے تو ان کے والد کو بہت محنت کرنی پڑی کیونکہ وہ مالی طور پر مستحکم نہیں تھے اور والد کا انتقال اس وقت ہوا جب انہوں نے انڈسٹری میں قدم رکھا ہی تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ میری زندگی کی سب سے زیادہ افسوس کی بات ہے کہ میں اپنے والد کو آسائشیں فراہم نہ کر سکا۔ نبیل نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ کاش میرے والد آج موجود ہوتے تو وہ دیکھ پاتے کہ اب ان کا بیٹا کتنا کچھ حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے اور کاش وہ اس سے لطف اندوز ہونے کے لیے زندہ رہتے۔
نبیل ظفر نے بتایا کہ والد کے انتقال کے بعد ان کی والدہ ان کے ساتھ مستقل کراچی منتقل ہوگئیں۔ نبیل نے انکشاف کیا کہ ان کی والدہ کو دل کا دورہ پڑا اور وہ انجیو پلاسٹی سے گزریں لیکن خون کا ایک لوتھڑا (کلاٹ) ان کے دماغ میں چلا گیا اور وہ چل بسیں۔
اداکار مرحوم والدین کو یاد کرتے ہوئے رو پڑے اور بتایا کہ ان کی والدہ کو ان پر بہت اعتماد تھا اور وہ ان کی بیوی کو کہتی تھیں کہ میں ہمیشہ یہ دعا کرتی تھی کہ اگر مجھے کچھ ہو جائے تو تم میرے بیٹے کے ساتھ رہو تاکہ اس کی دیکھ بھال کرسکو اور اسے سنبھال سکو۔