گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے گورنر ہائوس لاہور میں پاکستان کول ایسوسی ایشن کے صدر محمد ثقلین عباس کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی ۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے تھر میں کوئلہ سے توانائی حاصل کرکے ملکی معیشت میں انقلاب برپا کیا،پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالنے کا واحد حل تھرپارکر کا کوئلہ ہے،شہید بی بی نے تھرکول پر کام شروع کیا، ان کی حکومت ختم ہوتے ہی کام بند کر دیا گیا، 2008 میں صدر زرداری نے شہید بی بی کے وژن کے تحت تھرکول پر کام کروایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے  تھر کول بلاک 2 کے منصوبے سے اب تک 17000 سے زائد مقامی لوگوں کو روز گار مل چکا ہے۔پاکستان کوئلہ ایسوسی ایشن ملک بھر کی صنعتوں کو کوئلے کی بلا تعطل فراہمی کے لیے قابل تعریف کردار ادا کر رہی ہے۔ ریت سے توانائی چولستان نیا تھرکے مطابق اگر ان ذخائر کو بروئے کار لایا جائے تو اربوں روپے کی سرمایہ کاری ممکن ہے،چولستان کی ترقی نہ صرف توانائی بلکہ معاشی و سماجی خوشحالی کا ذریعہ بن سکتی ہے،چولستان کی ترقی سے یہ خطہ ایک صنعتی مرکز کے طور پر ابھر سکتا ہے۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ صحرا کی سیاحت کو جدید صنعتی ترقی کے ساتھ جوڑ کر نئی راہیں کھولی جا سکتی ہیں۔چولستان کا کوئلہ صرف ایک صنعتی منصوبہ نہیں، بلکہ پنجاب کی معاشی ترقی کا انقلابی موقع ہے۔وفد نے اپنے مسائل سے آگا ہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئلہ کی گاڑیوں کو پنجاب میں غیر ضروری چیکنگ اور ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے سپلائی متاثر ہوتی ہے اس کا مستقل سدباب ہونا چاہیے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان کوئلہ ایسوسی ایشن کے مسائل کے فوری حل کے لیے گورنر ہاس اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: گورنر پنجاب پاکستان کو کہا کہ

پڑھیں:

مون سون کے آخری اسپیل سے نگر پار رن آف کچھ میں زندگی لوٹ آئی

تھرپارکر:

رواں سال سندھ کے علاقے نگر پارکر میں مون سون کا آخری اسپیل اچھا ہونے کے نتیجے میں "رن آف کچھ" میں زندگی واپس لوٹ آئی۔

ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف تھر ریجن میر اعجاز تالپور نے اس حوالے سے بتایا کہ توقع کر رہے ہیں کہ رن آف کچھ کی برسوں سے گم شدہ بہار لوٹ آئے گی جس کے ماحولیاتی اعتبار سے اچھے نتائج ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بارشوں کی وجہ سے انڈس فلائی وے کے مسافر پرندوں کے لیے آنے والا موسم اچھا ثابت ہوگا،  زیر زمین میٹھے پانی کے ذخائر میں قدرے بہتری آئے گی اور زمینوں پر نمکیات کا حملہ پسپائی اختیار کرے گا۔

ضلع تھرپارکر اور بدین کی حدود میں موجود "رن آف کچھ وائلڈ لائف سینکچوری" عالمی اہمیت کی حامل 'رامسر سائیٹس' کی لسٹ میں شامل ہے، صوبہ سندھ میں رن آف کچھ کا موجود حصہ دریائے سندھ کے بدین اور تھرپارکر کے ڈیلٹائی علاقوں میں پھیلا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحرائے تھر اور کارونجھر میں ہونے والی مون سون برساتوں کے پانی کے بہاؤ کا رخ بھی رن آف کچھ کے نمکیلے میدانوں کی طرف ہوتا ہے، دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے باعث پچھلے کئی برسوں سے "رن آف کچھ" کو میٹھا پانی دینے والی کریکس مطلوبہ ماحولیاتی رسد پوری کرنے سے قاصر تھیں۔

ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف تھر ریجن نے کہا کہ رن آف کچھ جو نمکیات کے بڑے ذخیرہ کے طور مشہور تھا مزید علاقوں میں نمک کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ملکی استحکام‘ جمہوریت کے فروغ میں وکلاء کا کردار اہم: گورنر پنجاب 
  • مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہی امن کا واحد راستہ ہے، سعودی وزیر خارجہ
  • پشاور ہائیکورٹ؛ علی امین کا نام پی سی ایل سے نکالنے کیخلاف درخواست پر وفاق سے رپورٹ طلب
  • چین نے ہر سیکٹر میں پاکستان کو سپورٹ کیا زیادہ آبادی کو طاقت بنایا : گورنر پنجاب 
  • ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بڑا خطرہ قرار
  • پاکستان اور چین کی دوستی فولاد سے بھی زیادہ مضبوط ہے: گورنر سندھ
  • اقوام متحدہ اجلاس: ٹرمپ مسلم ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، ایجنڈے پر غزہ بحران سرفہرست
  • اقوام متحدہ اسرائیلی دہشت گردی کا سختی سے نوٹس لے: گورنر پنجاب
  • اسرائیل دنیا میں امن کیلئے خطرہ بن چکا ہے، گورنر پنجاب
  • مون سون کے آخری اسپیل سے نگر پار رن آف کچھ میں زندگی لوٹ آئی