سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے عرب اسلامی وزارتی اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر قبضے کے اعلان کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی اعلان خطرناک، ناقابل قبول اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور یہ اقدام غیر قانونی قبضے کو زبردستی مسلط کرنے کی کوشش اور غزہ میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا تسلسل ہے۔

اعلامیے کے مطابق اسرائیلی اقدامات امن کے تمام مواقع کو ختم کر رہے ہیں، مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں بھی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیلی جارحیت کا فوری اور مکمل خاتمہ کیا جائے اور غزہ میں فوری، غیر مشروط انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔

اسرائیل کو ریلیف ایجنسیوں اور تنظیموں کو آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں شریک ممالک نے غزہ میں کشیدگی کم کرنے اور جارحیت روکنے کے لیے مصر، قطر اور امریکا کی کوششوں کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اقوام متحدہ اجلاس؛ متعدد ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیں گے؛ اسرائیل امریکا کا بائیکاٹ

اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر نیویارک میں رکن ممالک کا سربراہی اجلاس آج فرانس اور سعودی عرب کی میزبانی میں ہوگا جس میں 6 ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی سربراہان کے اس اجلاس کا مقصد دو ریاستی حل کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنا ہے۔ جس میں فرانس، بیلجیئم، لکسمبرگ، مالٹا، سان میرینو اور آندورا باضابطہ طور پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل برطانیہ، کینیڈا، پرتگال اور آسٹریلیا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

اسرائیل اور امریکا نے اس اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے جب کہ فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس بھی شریک نہیں ہو پائیں گے کیونکہ امریکا نے ویزے دینے سے انکار کر دیا۔

فلسطینی صدر محمود عباس اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی اجلاس میں بذریعہ ویڈیو اپنی شرکت کو یقینی بنائیں گے۔

اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینون نے کانفرنس کو "سرکس" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گردی کو انعام دینے کے مترادف ہے۔

اسی طرح امریکی محکمہ خارجہ نے بھی مغربی ممالک کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلانات کو "محض نمائشی اقدامات" کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ترجیح اسرائیل کی سیکیورٹی، یرغمالیوں کی رہائی اور خطے میں دیرپا امن ہے۔

مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ یہ وقت فیصلہ کن ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو دو ریاستی حل ہمیشہ کے لیے دفن ہوسکتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ترکی کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کے امکان میں اضافہ
  • غزہ پر دنیا کا سامنا کرنے سے گھبراہٹ، اسرائیل سلامتی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کریگا
  • سینئر صحافی امتیاز میر پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘ناصرشاہ
  • حماس کی ٹرمپ کو خط کے ذریعے جنگ بندی کی بڑی پیشکش، خطے میں امن کی نئی امید
  • اقوام متحدہ اجلاس؛ متعدد ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیں گے؛ اسرائیل امریکا کا بائیکاٹ
  • جماعت اسلامی کا یکم سے 7 اکتوبر تک اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف ’ملین مارچ‘، فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اعلان
  • فلسطین کے حق میں عالمی مظاہرے، ایتھنز میں اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ
  • اسرائیل کا  برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے فلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے کے اعلان پر ردعمل
  • برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر اسرائیل کا شدید ردعمل
  •  بھارت کی جانب سے اسپورٹس مین سپرٹ کے اصول کی خلاف ورزی پر شدید ردِعمل