Nawaiwaqt:
2025-09-24@07:48:20 GMT

6 ماہ میں 547 ارب روپے کی ریکوری کر لی: نیب

اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT

6 ماہ میں 547 ارب روپے کی ریکوری کر لی: نیب

لاہور، اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + اپنے سٹاف رپورٹر سے) نیب نے چھ ماہ کے عرصہ میں مجموعی طور پر 547 ارب روپے کی ریکوری کر لی۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے رواں سال 2025ء کے پہلے چھ ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بدعنوانی کے خلاف اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے جس کیمطابق عوامی مفاد کے تحفظ اور لوٹی گئی قومی دولت کی بازیابی کے لیے اپنی کاوشوں کو مزید تقویت دینے کی کوشش جاری رکھی جائے گی تاہم رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے عرصے میں ادارے نے ریکارڈ ریکوریاں کی ہیں اور ہزاروں متاثرین کو ان کی رقوم واپس دلوائی ہیں۔ سال2025 ء کی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون) میں نیب نے456.

3 ارب روپے کی ریکارڈ بازیابی کی، جو کہ پہلی سہ ماہی میں کی گئی91. 01  ارب روپے کی ریکوری کے مقابلے میں29 .365  ارب روپے زیادہ ہے، سال2025 ء کی پہلی دو سہ ماہیوں میں مجموعی طور پر 31 .547 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، جن میں سے33 .532  ارب روپے مالیت کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں وفاقی و صوبائی وزارتوں، محکموں اور مالیاتی اداروں کے حوالے کی گئیں ۔ علاوہ ازیں عوام سے دھوکہ دہی کے مختلف مقدمات میں12,611 متاثرین کو انکی لوٹی ھوئی رقوم واپس دلوائی گئی نیب کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران نیب نے مجموعی طور پر  73 .5854 ارب روپے (یعنی5.854 کھرب روپے) کی ریکارڈ ریکوری کی، جو کہ نیب کے قیام سے اب تک کی گئی08 .839  ارب روپے کی ریکوری کے مقابلے میں700  فیصد زیادہ ہے یہ نمایاں کامیابی ملک بھر میں نیب کے افسران کی انتھک محنت اور دیانت داری کا مظہر ہے۔ جنہوں نے کرپٹ عناصر سے قومی دولت بازیاب کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔2025 ء کی دوسری سہ ماہی میں نیب کی نمایاں کامیابیاں: نیب راولپنڈی نے اسلام آباد کے سیکٹر11 -E میں واقع 51 کنال قیمتی سرکاری اراضی (29 ارب روپے مالیت) برآمد کر کے سی ڈی اے (CDA) کے حوالے کی  عوام سے دھوکہ دہی کے بڑے مقدمے (B4U)  میں 3 ارب روپے کی رقم بازیاب کی گئی جسے 17,214 متاثرین میں تقسیم کیا جائے گا، جبکہ موجودہ سہ ماہی میں مزید4  ارب روپے کی وصولی متوقع ہے، بینکرز سٹی کیس میں 640 کنال 11 مرلہ قیمتی اراضی نیب کو منتقل کی گئی جس کی آمدنی متاثرین میں تقسیم کی جائے گی۔ نیب کے مطابق نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی25  ارب روپے مالیت سے زائد کی زمین بازیاب کرائی سندھ کے محکمہ تعلیم و خواندگی کی127 کنال و15 مرلہ اراضی، جس کی مالیت 160۔895  ملین روپے ہے، بھی بازیاب کرائی گئی صرف جنگلات کی زمین کی مد میں جون2025 ء کے اختتام تک270 ۔384 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، جس سے جنگلات کی کل برآمدگی 77 ۔1,487 ارب روپے ہو چکی ہے نیب لاہور نے ایڈن کیس میں وصول شدہ 3.2 ارب روپے کی رقم 11,880 متاثرین میں تقسیم کی پاک عرب ہاسنگ کیس میں9 .3  ارب روپے مالیت کی 8 جائیدادیں ملزم کی جانب سے نیب کے حوالے کی گئیں ، جنہیں2,500  متاثرین کو رقم کی صورت میں فراہم کیا جائے گا ایلیٹ ٹان ہاسنگ سوسائٹی کیس میں181 ۔2 ارب روپے کی پلی بارگین پر کارروائی جاری ہے، جس کے تحت 1,789 متاثرین کو ادائیگیاں کی جائیں گی۔ نیب بدعنوانی سے حاصل شدہ دولت اور ریاستی اثاثوں کی مکمل بازیابی کے لیے پرعزم ہے۔ اس وقت نیب تمام صوبوں کے ریونیو محکموں کے ساتھ مل کر ان ریاستی اثاثوں کی واپسی کے لیے کوشاں ہے جو غیر قانونی طور پر قابض عناصر کے زیرِ قبضہ ہیں۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق تقریبا 5 ٹریلین روپے مالیت کی سرکاری زمین غیر قانونی قبضے میں ہے، جسے واپس لیا جائے گا۔ نیب کی شفافیت، احتساب اور عدل پر مسلسل توجہ قوم سے کیے گئے اس وعدے کی تکمیل ہے کہ عوامی وسائل کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا اور متاثرہ شہریوں کو عملی فوائد فراہم کیے جائیں گے۔ نیب کے مطابق بیورو تمام متعلقہ فریقین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس قومی مشن میں نیب کا ساتھ دیں تاکہ شفافیت بحال ہو اور قانون کی حکمرانی قائم کی جا سکے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ارب روپے کی ریکوری ارب روپے مالیت متاثرین کو کے مطابق سہ ماہی جائے گا کیس میں نیب کے کی گئی

پڑھیں:

سپر ٹیکس کیس؛ ریکوری ہو جاتی تو اضافی ٹیکس لگانے کی ضرورت نہ پڑتی، جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد:

جسٹس جمال  مندوخیل نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ریکوری ہو جاتی تو اضافی ٹیکس لگانے کی ضرورت نہ پڑتی۔

سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔ اس دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے تمام اراکین کو اس شعبے کی باریکیوں کا اندازہ نہیں ہوتا، اسی لیے ماہرین کی رائے لینا ضروری ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر مزید ادارے خسارے میں گئے تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

وکیل احمد جمال سکھیرا نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ٹیکس لگانا کوئی اعتراض کی بات نہیں مگر عوام پر مزید بوجھ ڈالنا غیرمنصفانہ ہے۔ ماچس کی تیلی پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، اصل توجہ ٹیکس چوروں پر ہونی چاہیے۔ 215 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنا درست نہیں اور سپر ٹیکس صرف اس آمدن پر لگنا چاہیے جو 15 کروڑ روپے سے زیادہ ہو، نہ کہ اس سے کم آمدن پر بھی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ سکھیرا صاحب تو سپر ٹیکس ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اس موقع پر کہا کہ اگر یہ مؤقف مان لیا جائے تو تنخواہ دار طبقے کو بھی وہی ٹیکس دینا پڑے گا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے مزید کہا کہ اگر ٹیکس ریکوری مؤثر ہو جاتی تو حکومت کو اضافی ٹیکس لگانے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ بعد ازاں بینچ نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری ملازمین کو بلاسود قرضہ دینے کا فیصلہ
  • بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین کی امداد سے انکار
  • سپر ٹیکس کیس: ریکوری ہو جاتی تو اضافی ٹیکس لگانے کی ضرورت نہ پڑتی: جسٹس جمال مندوخیل
  • پنجاب حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین کی امداد سے انکار کردیا
  • پنجاب حکومت کا سیلاب متاثرین کو بینظیر انکم سپورٹ کے تحت امداد دینے سے انکار
  • سپر ٹیکس کیس؛ ریکوری ہو جاتی تو اضافی ٹیکس لگانے کی ضرورت نہ پڑتی، جسٹس جمال مندوخیل
  •  بہاولنگر: مریم نواز کا منفرد انداز, سیلاب متاثرین کیلئے سلائی مشین چلائی، کپڑوں پرسلائی بھی کی
  • سیلاب متاثرین اللہ کے مہمان ہیں ،کسانوں کو 20 ہزار روپے فی ایکڑ امداد ملے گی: مریم نواز
  • پاکستان اور امارات کے درمیان لاکھوں ڈالرز کا برآمدی معاہدہ طے
  • صاحب حیثیت افراد سیلاب متاثرین کی مدد کریں روبینہ خالد