ہتھیار ڈالنا ہماری فطرت میں نہیں، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
جرنلسٹ ڈے کے حوالے سے میڈیا کے عہدہ داران کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ آج دشمن رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہر روز نئی پابندیاں لگا رہا ہے۔ اگر ہم اپنے اعتقاد، آزادی اور یقین پر قائم ہیں تو ہمیں مشکلات برداشت کرنا ہونگی۔ اسلام ٹائمز۔ صدر ایران نے دشمنوں کے دباؤ اور اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیار ڈالنا ہماری فطرت میں شامل نہیں ہے۔ 10 اگست 2025ء بروز اتوار، جرنلسٹ ڈے کے حوالے سے میڈیا کے عہدہ داران کے ساتھ ایک ملاقات میں مسعود پزشکیان نے کہا کہ آج دشمن رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہر روز نئی پابندیاں لگا رہا ہے۔ اگر ہم اپنے اعتقاد، آزادی اور یقین پر قائم ہیں تو ہمیں مشکلات برداشت کرنا ہونگی۔ ہم یہ توقع نہیں کر سکتے کہ اہداف مشکلات کو برداشت کیے بغیر حاصل کر لیے جائیں گے۔ بہت سے مسائل کو تحمل اور تدبر سے حل کرنا ہوگا، کیونکہ ہم لڑائی اور تصادم سے نتائج حاصل نہیں کر سکتے۔
صدر ایران نے تاکید کی کہ ہتھیار ڈالنا ہماری فطرت میں شامل نہیں ہے، لیکن میرا یقین ہے کہ لڑائی سے بھی کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ جیسا کہ امیر المومنین (ع) نے فرمایا کہ اگر تمہیں صلح کی دعوت دی جائے تو اسے رد نہ کرو لہذا ہمیں جذباتی نہیں ہونا چاہیے۔ ایران کے سپریم لیڈر کے ساتھ حکومت کے فیصلوں کی مکمل ہم آہنگی کا اعادہ کرتے ہوئے، صدر نے کہا کہ ہر اقدام سپریم لیڈر کی رضامندی اور ہم آہنگی سے کیا جائے گا۔
سائنسی اور نظریاتی نقطہ نظر سے میرا ماننا ہے کہ کوئی بھی ایسی چیز جو سپریم لیڈر کی رائے کے خلاف ہو وہ نہیں کی جائے اور نہ میں کروں گا۔ جب سپریم لیڈر کی رائے بیان کی جائے تو اب کوئی بہانہ نہیں بنانا چاہیے بلکہ ملک اور عوام کے بہترین مفاد میں بات کرنی چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سپریم لیڈر رہا ہے
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت قائم کی جائے گی، کوئی جج ٹرانسفر ماننے سے انکار کرے گا وہ ریٹائر تصور کیا جائے گا: مجوزہ آئینی ترمیم
وفاقی آئینی عدالت قائم کی جائے گی، کوئی جج ٹرانسفر ماننے سے انکار کرے گا وہ ریٹائر تصور کیا جائے گا: مجوزہ آئینی ترمیم WhatsAppFacebookTwitter 0 8 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی آئینی عدالت کے حوالے سے مجوزہ 27 ویں آئینی ترامیم کے نکات سامنے آگئے۔27 ویں مجوزہ آئینی ترمیم کے مطابق ملک میں وفاقی آئینی عدالت قائم کی جائے گی، ہائی کورٹ کے ججز کے تبادلے کا اختیار جوڈیشل کمیشن کو دیاجائیگا۔مجوزہ آئینی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی جج ٹرانسفر ماننے سے انکار کرے گا وہ ریٹائر تصور کیا جائے گا، صدر کے خلاف عمر بھر کے لیے کوئی فوجداری کارروائی نہیں ہوسکے گی اور گورنر کے خلاف اس کی مدت کے لییکوئی فوجداری کارروائی نہیں ہو گی، کوئی عدالت صدر اور گورنر کی گرفتاری یا جیل بھیجنیکے لییکارروائی نہیں کر سکے گی۔
مجوزہ ترمیم کے مطابق وفاقی آئینی عدالت میں ہر صوبے سے برابر ججز ہوں گے، چیف جسٹس آئینی کورٹ اور ججز کا تقرر صدر کریگا، وفاقی آئینی عدالت کے پاس اپنیکسی فیصلے پر نظرثانی کا اختیار ہوگا، صدر قانون سے متعلق کوئی معاملہ رائے کے لیے وفاقی آئینی عدالت کو بھیجے گا۔مجوزہ آئینی ترمیم میں قانون سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ کو بھیجنے کی شق ختم کر دی گئی، از خود نوٹس سے متعلق 184 بھی حذف کر دی گئی جبکہ وفاقی آئینی عدالت کا جج 68 سال کی عمر تک عہدے پر رہے گا، آئینی عدالت کا چیف جسٹس اپنی تین سالہ مدت مکمل ہونے پر ریٹائر ہو جائے گا۔
صدر آئینی عدالت کے کسی جج کو قائم مقام چیف جسٹس مقرر کرے گا، آئینی کورٹ یا سپریم کورٹ کے پاس ہائی کورٹ سے کوئی اپیل یا کیس اپنے پاس یا کسی اور ہائی کورٹ ٹرانسفر کرنے کا اختیار ہوگا، وفاقی آئینی کورٹ کے فیصلے کی سپریم کورٹ سمیت پاکستان کی تمام عدالتیں پابند ہوں گی، سپریم کورٹ کے فیصلیکے سوائے آئینی عدالت کے تمام عدالتیں پابند ہوں گی۔
مجوزہ آئینی ترمیم کے تحت ہائی کورٹ کا کوئی جج وفاقی آئینی عدالت یا سپریم کورٹ میں تقرری کو قبول نہیں کرے گا تو ریٹائرتصور ہوگا، سپریم کورٹ کا کوئی جج وفاقی آئینی عدالت کا جج بننے سے انکار کرے گا تو ریٹائر تصور ہوگا، صدر سپریم کورٹ کے ججز میں سے وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی کورٹ کا پہلا چیف جسٹس تقرر کرے گا اور وفاقی آئینی عدالت کے پہلے ججز کا تقرر صدر وزیر اعظم کی ایڈوائس پر چیف جسٹس فیڈرل آئینی کورٹ سے مشاورت سے کرے گا۔ خیال رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کابینہ سے منظوری اور سینیٹ میں پیش کیے جانے کے بعد پارلیمان کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پیش کردی گئی۔27 ویں آئینی ترمیم پر قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل دن 11 بجے دوبارہ ہو گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایس سی او سمٹ کی تیاری: چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس ایس سی او سمٹ کی تیاری: چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس صدر کے بعد وزیر اعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنی کی تجویز،آئینی ترمیم کی تفصیلات اپوزیشن اتحاد کے سربراہ اچکزئی کا 27 ویں ترمیم پر نواز شریف اور زرداری کو خط لکھنے کا فیصلہ ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے بنائی گئی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس، جے یو آئی کا واک آ ئوٹ پاک فوج کا جنوبی وزیرستان کے عوام کیلئے مساجد کی شکل میں مقدس تحفہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم