الجزیرہ کے معروف صحافی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اسرائیل کے ٹارگٹڈ حملے میں شہید
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
غزہ:
اسرائیلی افواج کا ایک اور مہلک وار قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اپنے 3 صحافتی ساتھیوں سمیت غزہ میں شہید ہو گئے۔
غزہ کے الشفاء اسپتال کے مطابق 28 سالہ انس الشریف اور ان کے ساتھیوں کو اسپتال کے مرکزی دروازے کے قریب اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ صحافیوں کے لیے لگائے گئے ایک خیمے میں موجود تھے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ممکنہ طور پر ٹارگٹڈ اسٹرائیک تھا۔
شہادت پانے والوں میں الجزیرہ کے رپورٹر محمد قریقیہ، کیمرا مین ابراہیم ظاہر اور میڈیا ورکر محمد نوفل شامل ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انس الشریف نے شمالی غزہ میں اسرائیلی بمباری، انسانی بحران اور جنگی جرائم کی وسیع کوریج کی تھی، جس کے بعد سے انہیں مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں۔
اسرائیلی فوج نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انس الشریف پر الزام لگایا ہے کہ وہ مبینہ طور پر حماس کے ایک سیل کی سربراہی کر رہے تھے تاہم اس دعوے کے شواہد تاحال منظرِ عام پر نہیں لائے گئے۔
ذرائع کے مطابق انس الشریف ان صحافیوں میں شامل تھے جو غزہ میں جاری تباہی کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے دن رات مصروف تھے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کے آغاز سے اب تک 200 سے زائد صحافی اور میڈیا کارکنان شہید ہو چکے ہیں، جن میں متعدد کا تعلق الجزیرہ نیٹ ورک سے تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انس الشریف
پڑھیں:
مذاکرات پربلاکراپنے مخالفین کو قتل کرنا اسرائیل کی پالیسی ہے،شیخ تمیم بن حمد الثانی
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا ہے مذاکرات پربلاکراپنے مخالفین کو قتل کرنا اسرائیل کی پالیسی ہے،اسرائیل غزہ جنگ کو طول دیکر گریٹر اسرائیل منصوبے کو عملی جامہ پہنا رہا ہے-اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں امیر قطر نے اسرائیل پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا 9ستمبر کو دوحہ میں ہونے والا فضائی حملہ نہ صرف امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش تھی بلکہ یہ سیاسی قتل و غارت پر مبنی سفارتکاری کا کھلا ثبوت ہے،اپنے خظاب میں انہوں نے کہا ہے اسرائیل کے حملے میں ایک قطری شہری بھی جاں بحق ہوا اور یہ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل مذاکرات کی آڑ میں صرف اپنے سیاسی مخالفین کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کرتا ہے،انہوں نے مزید کہا اسرائیلی وفد ہمارے ملک آکر سازشیں کرتا ہیں ،اسرائیلی وفد مذاکراتی ٹیموں کے اراکین کو قتل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ،امیر قطر نے کہا اسرائیل اپنے عوام کو یہ تاثر دے رہا ہے کہ وہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کیلئے مذاکرات چاہتا ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے وہ غزہ کو ناقابلِ رہائش بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،انھوں نے مزید کہا اسرائیلی قیادت دراصل جنگ کو طول دینا چاہتی ہے تاکہ گریٹر اسرائیل کے تصور کو عملی جامہ پہنایا جا سکے، نئی بستیاں بسائی جا سکیں اور مقدس مقامات کی موجودہ حیثیت کو تبدیل کیا جا سکے-
Post Views: 1