ہیوسٹن میں اسکارف پہنی پاکستانی خاتون پر وحشیانہ حملہ، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں پاکستانی نژاد خاتون پر مبینہ مذہبی منافرت کے تحت حملہ کیا گیا۔
یہ واقعہ ساؤتھ ولکریسٹ ڈرائیو پر واقع شوگر پارک پلازہ کے سامنے پیش آیا، جب جمعہ کی شام تقریباً 5 بجے ایک نامعلوم شخص نے خاتون کو پیچھے سے دھکا دے کر زمین پر گرا دیا۔
خاتون کے منہ کے بل گرنے سے ان کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور چہرے پر شدید چوٹیں آئیں۔ واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہو گیا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور بآسانی سڑک کے دوسری جانب چلا گیا۔
خاتون کے بیٹے محمد ظہیر نے بتایا کہ اس کی والدہ اسکارف پہنے ہوئے تھیں اور ممکنہ طور پر حملہ آور نے انہیں مسلمان سمجھ کر نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ نفرت پر مبنی جرم ہے اور ملزم کو فوری گرفتار کرکے سخت سزا دی جانی چاہیے۔
https://www.fox26houston.com/news/houston-video-woman-shoved-sugar-park-plaza
امریکن پاکستانی خاندان نے پولیس رپورٹ درج کرا دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاری کی صورت میں ملزم کو سنگین جرم کے تحت چارج کیا جائے گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
117 سالہ خاتون کی طویل زندگی کا راز عام غذا نکلا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی نژاد ہسپانوی خاتون ماریا برینیاس موریرا کی زندگی پر کی جانے والی تحقیق نے یہ واضح کیا ہے کہ دہی کھانے کی عادت طویل اور صحت مند زندگی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
ماریا برینیاس اگست 2024 میں 117 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوئیں اور اس وقت وہ دنیا کی معمر ترین شخصیت تھیں۔ ماہرین نے ان کی 116 سال کی عمر میں خون، پیشاب اور لعاب دہن کے نمونے لے کر تحقیق کی، جس میں یہ سامنے آیا کہ ان کی حیاتیاتی عمر (Biological Age) جسمانی عمر سے تقریباً 23 سال کم تھی۔
تحقیق میں ان کی طویل العمری کے کئی راز سامنے آئے۔ سب سے نمایاں عادت دہی کا استعمال تھی، جسے وہ دن میں تین بار کھاتی تھیں۔ دہی میں موجود پروبائیوٹکس اور پری بائیوٹکس معدے کے لیے مفید بیکٹیریا کی نشوونما کرتے ہیں اور جسمانی مدافعت کو مضبوط بناتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ماریا کی غذا میں فائبر کی بھی بڑی مقدار شامل تھی، جس نے معدے کی صحت اور جسمانی توازن کو بہتر بنایا۔
ان کی طرز زندگی بھی صحت مند تھی۔ وہ الکحل اور تمباکو نوشی سے دور رہتی تھیں، باقاعدگی سے چہل قدمی کرتی تھیں اور ہمیشہ اپنے خاندان اور پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتی تھیں۔ مثبت سوچ، ذہنی سکون، فکر اور پچھتاوے سے پرہیز، اور دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات نے ان کی ذہنی صحت کو بھی مستحکم رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ بڑھاپے کے باوجود وہ صرف جوڑوں کی تکلیف اور سماعت کے مسائل کا شکار ہوئیں، مگر دل کی بیماری جیسی پیچیدگیاں کبھی نہیں ہوئیں۔
ماریا برینیاس اپنی لمبی عمر کا راز “خوش قسمتی، جینز، دہی کھانے کی عادت، مثبت سوچ، ورزش اور منفی ماحول سے دوری” کو قرار دیتی تھیں۔ ان کی زندگی اس بات کی جیتی جاگتی مثال ہے کہ عام سی غذائیں اور صحت مند عادات انسان کو نہ صرف طویل بلکہ بھرپور اور صحت مند زندگی عطا کر سکتی ہیں۔ یہ تحقیق دنیا بھر کے ماہرین کے لیے اس بات کا ثبوت ہے کہ صحت مند خوراک اور مثبت رویہ بڑھاپے میں بھی زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔