پی ٹی آئی 180 سیٹوں پر کامیاب ہوئی تھی، 76 نمائندگان رہ گئے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
بیرسٹر گوہر : فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو پی ٹی آئی 180 سیٹوں پر کامیاب ہوئی تھی مگر یہ مینڈیٹ چھینا گیا، آج ہمارے ایوان میں 76 نمائندگان رہ گئے ہیں۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری بھی ہوا اورجو ملا ہوا مینڈیٹ تھا وہ تسلیم نہیں ہوا، پاکستان تحریک انصاف نے تین کروڑ ووٹ لیے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک تب تک چلے گی جب تک ہر دل عزیز لیڈر کو رہائی نہیں ملتی، ہم نے ہمیشہ 9 مئی کی مذمت کی ہے، ہمارے رہنماؤں کو دس، دس اور پانچ، پانچ سال کی سزا ہوئی، یاسمین راشد 74 سال کی ہیں، کینسر کی مریض ہیں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کےجج نے کوٹ لکھپت جیل میں فیصلہ سنایا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ آج کے فیصلے کو ہم کورٹ میں چیلنج کریں گے، ان فیصلوں میں انصاف دور دور تک نظر نہیں آرہا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کیا 9 مئی کی دہشتگردی خطرناک تھی یا الیکشن چرانا زیادہ خوفناک تھا؟ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان چھینا گیا، 9 مئی کیس میں آج پھر کئی رہنماؤں کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی گئی۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ اس وقت ملک میں آئین ہے نہ قانون ہے، ہم یہ اسمبلی چلنے نہیں دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
میں نے کوئی استعفیٰ نہیں دیا، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ میں نے کوئی استعفیٰ نہیں دیا، مریم نواز شریف چیف منسٹر بعد میں پہلے میری بیٹی ہیں، نواز شریف میرا لیڈر، میرا قائد ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ابھی جو مشاورت مری میں ہوئی ہے وہ ضمنی انتخابات سے متعلق تھی، پنجاب کی جو سیٹیں خالی ہوئی ہیں اس سے متعلق بات چیت ہوئی، حتمی فیصلہ نواز شریف کا ہوگا، مسلم لیگ ن میں فیصلوں کے تمام اختیارات نواز شریف کے پاس ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے دوسرے تیسرے دن پتا چلا کہ اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ریونیو کو کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کی شکایت پر گرفتار کیا گیا ہے، اے ڈی سی آر سے متعلق اینٹی کرپشن والے تحقیقات کر رہے ہیں، میرا اس سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے، اگر شکایت درست ہوئی تو اسے سزا ہوگی، شکایت غلط ہوئی تو جس نے شکایت کی اسے سزا ہوگی، اس وقت وہاں کیا صورتحال ہے میں اس پر مزید بات نہیں کروں گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بیوروکریسی کا پچھلے 78 سال میں کوئی احتساب نہیں ہوا، کیا آج تک کسی بیوروکریٹ کا احتساب ہوا ہے؟ کسی نے سوچا ہے کہ ان کے پاس کتنے پلاٹ ہیں؟ میرے پاس دو کمرے کا فلیٹ ہے، پچھلے 25 سال سے وہاں رہ رہا ہوں، میرا تو کوئی بابو محلے میں گھر نہیں ہے، میرے پاس اپنی گاڑی ہے، سرکاری گاڑی بھی نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے بیورو کریسی کی شان میں بس اتنی گستاخی کی کہ یہ پرتگال میں جائیدادیں خرید رہے ہیں، مجھے نہیں پتہ تھا کتنے لوگ خرید رہے ہیں یا اتنا رولا پڑ جائے گا، اب رولا پڑگیا ہے تو میں انکوائری بھی کر رہا ہوں اور نام بھی بتاؤں گا، اب نام لے کر بتاؤں کا کہ کون کون وہاں جائیدادیں خرید رہا ہے، جس کے ذریعے وہاں جائیدادیں خریدی گئیں اس نے ان کی تصویریں بھی بنائی ہوئی ہیں، میں نے رولا ڈلوا دیا ہے، اب میڈیا اس کی تحقیقات کرے۔