بیرسٹر گوہر : فائل فوٹو 

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو پی ٹی آئی 180 سیٹوں پر کامیاب ہوئی تھی مگر یہ مینڈیٹ چھینا گیا، آج ہمارے ایوان میں 76 نمائندگان رہ گئے ہیں۔

پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری بھی ہوا اورجو ملا ہوا مینڈیٹ تھا وہ تسلیم نہیں ہوا، پاکستان تحریک انصاف نے تین کروڑ ووٹ لیے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک تب تک چلے گی جب تک ہر دل عزیز لیڈر کو رہائی نہیں ملتی، ہم نے ہمیشہ 9 مئی کی مذمت کی ہے، ہمارے رہنماؤں کو دس، دس اور پانچ، پانچ سال کی سزا ہوئی،  یاسمین راشد 74 سال کی ہیں، کینسر کی مریض ہیں۔

9 مئی مقدمات: پی ٹی آئی کے 4 رہنماؤں کو 10، 10 سال قید کی سزا، شاہ محمود بری

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کےجج نے کوٹ لکھپت جیل میں فیصلہ سنایا۔

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ آج کے فیصلے کو ہم کورٹ میں چیلنج کریں گے، ان فیصلوں میں انصاف دور دور تک نظر نہیں آرہا۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ  کیا 9 مئی کی دہشتگردی خطرناک تھی یا الیکشن چرانا زیادہ خوفناک تھا؟ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان چھینا گیا، 9 مئی کیس میں آج پھر کئی رہنماؤں کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی گئی۔

محمود اچکزئی نے کہا کہ اس وقت ملک میں آئین ہے نہ قانون ہے،  ہم یہ اسمبلی چلنے نہیں دیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی نے کہا کہ

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ، محمود آباد کی تنگ گلیوں میں بھی تعمیراتی لاقانونیت عروج پر

آصف شیخ کی پھرتیاں ، ڈائریکٹر شاہد خشک کے نام پر وصولیاں،شہریوں کی مشکلات میں اضافہ
پلاٹ نمبر 634, 849پر تعمیرات ،انتظامیہ کی سرپرستی میں بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزیاں

شہر قائد کے علاقے محمود آباد کی تنگ گلیوں میں غیر منصوبہ بندچھ سے سات منزلہ عمارات کی تعمیر نے نہ صرف شہریوں کی زندگیاں مشکل بنا دی ہیں بلکہ سنگین حفاظتی خطرات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔جرأت سروے کے دوران اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ کی پھرتیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں ۔موصوف نے گزشتہ دنوں تعینات ہونے والے ڈائریکٹر شاہد خشک کے نام پر وصولیوں کے بعد محمود آباد کے مختلف حصوں میں تنگ گلیوں کے درمیان چھ سے سات منزلہ عمارات تعمیر کا اجازت نامہ جاری کر رکھا ہے ۔محمود آباد نمبر 5گلی نمبر 23 کے پلاٹ نمبر 634پر چھ منزلہ جبکہ 6نمبر کی گلی نمبر 29کے پلاٹ نمبر 849پر چوتھی منزل کی تعمیر جاری ہے ۔تنگ گلیوں میں بننے والی بلند عمارتوں نے نہ صرف علاقے کا حسن مجروح کیا ہے بلکہ روزمرہ کی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے ۔ ان غیرمنصوبہ بند تعمیرات کے باعث ٹریفک کے مسائل میں شدت آ گئی ہے جبکہ پارکنگ کی عدم دستیابی نے رہائشیوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنی گاڑیاں دور پارک کریں۔ مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ تعمیرات بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ تنگ گلیوں میں اس طرح کی بلند عمارات کی تعمیر سے نہ صرف روشنی اور ہوا کے ذرائع مسدود ہو رہے ہیں بلکہ آگ لگنے یا کسی ہنگامی صورت حال میں ریسکیو آپریشنز بھی متاثر ہو رہے ہیں۔شہری حلقوں کا مطالبہ ہے کہ متعلقہ حکام غیرقانونی تعمیرات پر فوری پابندی عائد کریں اور بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس رجحان پر فوری قابو نہ پایا گیا تو آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے ۔جرأت سروے ٹیم کی جانب سے موقف لینے کے لئے آصف شیخ سے رابطے کی کوشش کی گئی مگر ان کی جانب سے کوئی جواب دینے سے گریز کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن اتحاد کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر میں ہوگا
  • باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں، بیرسٹر سلطان
  • سندھ بلڈنگ، محمود آباد کی تنگ گلیوں میں بھی تعمیراتی لاقانونیت عروج پر
  • بلوچستان: فائرنگ کے واقعات میں 2 قبائلی رہنماؤں سمیت 9 افراد ہلاک، 2 ڈرائیور اغوا
  • 27 ویں ترمیم کیخلاف آج سے  ملک گیر تحریک شروع: اچکزئی 
  • ایم کیو ایم کی ترمیم پر بات نہیں ہوئی: نوید قمر 
  • 27ویں ترمیم کا مطلب سندھ کی شناخت ختم کرنا ہے، عوامی تحریک
  • بیرسٹر علی ظفر کا 27 ویں ترمیم پر بحث کے لیے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی بنانے کا مطالبہ
  • 27 ویں آئینی ترمیم؛ حکومتی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے علیحدہ ہنگامی اجلاس
  • 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آسکتی ہے، بیرسٹر عقیل ملک