پٹوارخانوں میں بھرتیوں سے متعلق کیس ؛ڈپٹی کمشنر نے بھرتیوں کا طریقہ کار جمع کرانے کیلئے وقت مانگ لیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد کے پٹوارخانوں میں خالی نشستوں پر بھرتیوں سے متعلق کیس میں ڈپٹی کمشنر نے بھرتیوں کا طریقہ کار جمع کرانے کیلئے وقت مانگ لیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد کے پٹوارخانوں میں خالی نشستوں پر بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،ڈپٹی کمشنر نے بھرتیوں کا طریقہ کار جمع کرانے کیلئے وقت مانگ لیا۔
دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ آپ نے اسٹیٹ کونسل کی رپورٹ دیکھی ہے؟اسسٹنٹ کمشنر انڈسٹریل ایریا نے کہاکہ میں نے ابھی رپورٹ نہیں دیکھی،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اسلام آباد میں بلدیاتی حکومت بھی موجود نہیں ہے،ایڈووکیٹ جنرل اسلام آبادنے کہاکہ کچھ وقت دیا جائے تعیناتیاں کردیں گے،عدالت نے پٹوار سرکلز میں سرکاری افسر تعینات کرنے ہیں جو عوام کو سہولت دیں،عوام پٹوار خانوں میں بیٹھے پرائیویٹ افراد کو رشوت دے رہے ہیں۔
بحریہ یونیورسٹی کراچی کیمپس کا 21 واں کانووکیشن،چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف کی بطور مہمان خصوصی شرکت
ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ کوٹہ سے متعلق سپریم کورٹ اورہائیکورٹ کے فیصلے موجود ہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ رولز میں ترمیم کرنا پڑے گی،کوئی شخص کسی پوزیشن کیلئے ناگزیر نہیں،لوگ ریٹائر، فوت اور ڈسمس بھی ہوتے ہیں،عدالت نے کیس کی سماعت 17ستمبر تک ملتوی کردی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسلام ا باد نے کہاکہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251109-08-22
اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کر دی گئی ہے اور اسلام آبادہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو، اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں۔جسٹس خادم حسین سومرو نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی ۔عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون وکیل پر بھاری جرمانہ عاید کرنے سے گریزکیا اور کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے، جس میں اسلام آبادہائیکورٹ نے کہا ہے کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، پٹیشنر کی جانب سے آفس اعتراضات پر مطمئن نا کرنے کے باعث کیس داخل دفتر کرنے کا حکم دیا گیا۔ تحریری حکمنامہ کے مطابق جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا، جس پر عمل درآمد ہوتا، پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔