اے ایس اور اے لیول کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
— فائل فوٹو
کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن نے اے ایس اور اے لیول کے نتائج جاری کر دیے۔
جون 2025ء کی سیریز میں 700 سے زائد اسکولوں کے 1 لاکھ سے زائد امیدواروں نے کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس اینڈ اے لیول کے امتحانات میں شرکت کی تھی۔ اس میں کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس اینڈ اے لیول کے لیے 1 لاکھ 27 ہزار 9 سو سے زائد مظامین تھے۔
پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول مضامین طبعیات، ریاضی، کاروبار، کیمیاء اور کمپیوٹر سائنس تھے۔
دوسری جانب آئی جی سی ایس ای اور او لیول کے نتائج 19 اگست کو جاری کیے جائیں گے۔
کیمبرج میں بین الاقوامی تعلیم کے لیے پاکستان کی کنٹری ڈائریکٹر عظمیٰ یوسف نے جون 2025ء کے کامیاب طلبہ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی محنت، لگن اور قابل ذکر کارکردگی، علاقائی کشیدگی اور مبینہ پیپر لیک کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے باوجود واقعی متاثر کن رہی۔
میں اپنے اساتذہ، اسکولوں اور شراکت داروں کی بھی ممنون ہوں، جن کی انتھک محنت سے کیمبرج کے امتحانات بغیر کسی رکاوٹ کے محفوظ اور محفوظ ماحول میں منعقد ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اے لیول کے اے ایس
پڑھیں:
کراچی: انٹر پری میڈیکل 2022 کے نتائج میں رد و بدل کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل
فائل فوٹو۔کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ پری میڈیکل کے 2022 کے امتحانی نتائج میں رد و بدل کے خلاف کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل کر دیا گیا، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے 7 ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا دی۔
کیس میں سابق چیئرمین، کنٹرولرز اور آئی ٹی منیجر سمیت 7 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ سابق چیئرمین ڈاکٹر سعیدالدین اور نسیم احمد میمن کا نام کیس کے چالان میں شامل ہے، جبکہ ڈپٹی کنٹرولر اسلم چوہان، اسسٹنٹ کنٹرولر تنویر زیدی اور محمد اطہر کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔
چالان کے متن کے مطابق دو ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر ملزم نہیں بنایا گیا۔ چالان کے متن کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر قائم تحقیقاتی کمیٹی نے دھاندلی کی تصدیق کی، کمیٹی کی رپورٹ میں طلبہ کے نمبروں میں غیر قانونی تبدیلیوں کا انکشاف ہوا۔
چالان کےمطابق ایوارڈ لسٹوں میں نمبروں میں کٹنگ اور اضافہ کیے جانے کے شواہد ملے۔ ٹیبولیشن رجسٹرز پر ملزمان کے دستخط غائب تھے۔
رپورٹ کے متن کے مطابق بورڈ کا آئی ٹی منیجر شہیر وقار مفرور ہے، ملزم محمد اطہر پر ریکارڈ محفوظ نہ رکھنے اور غفلت کا الزام ہے۔
چالان کے مطابق عبدالحارث فاروقی اور ظاہرالدین بھٹو کے خلاف ناکافی شواہد ہیں، امتحانی نتائج میں دھاندلی سے درجنوں طلبہ متاثر ہوئے۔
چالان کے مطابق اسکینڈل نے انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نظام میں بدعنوانی اور خامیوں کو بےنقاب کیا، بورڈ افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔
چالان رپورٹ کے متن کے مطابق طلباء کے نمبروں میں کٹنگ اور ایڈیشن کے ثبوت کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سے حاصل ہوئے، اینٹی کرپشن نے سات ملزمان کے خلاف مقدمے کا چالان منظور کرلیا۔