کیمبرج اے لیول کے آج جاری ہونیوالے نتائج کیسے دیکھے جاسکتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
کیمبرج اسیسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے اعلان کیا ہے کہ مئی۔جون 2025 کے سیشن کے اے ایس اور اے لیول کے نتائج آج جاری کیے جا رہے ہیں، جبکہ ہزاروں طلبہ اپنے نتائج کے منتظر ہیں، آئی جی سی ایس ای او لیول کے نتائج اگلے ہفتے جاری ہوں گے۔
کیمبرج کے اے لیول اور او لیول کے امتحانات عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں۔ صرف پاکستان میں ہر سال تقریباً 10 ہزار طلبہ یہ امتحانات دیتے ہیں۔
نتائج کیسے دیکھیں؟
طلبہ اپنے اے ایس اور اے لیول کے نتائج کیمبرج انٹرنیشنل کے آفیشل رزلٹ پورٹل کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں، https://myresults.
گزشتہ ماہ، کیمبرج نے ایک اہم سنگِ میل عبور کیا، جب جنوبی ایشیا میں کیمبرج انٹرنیشنل اسکولز کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی، جو اس خطے میں بین الاقوامی تعلیم کی بڑھتی ہوئی طلب کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دعائیں رنگ لے آئیں، کیمبرج کے طلبا و طالبات کے لیے اہم خبر
گزشتہ سال کے مقابلے میں جنوبی ایشیا میں کیمبرج اسکولز کی تعداد میں 16 فیصد اضافہ ہوا، 24-2023 میں 894 سے بڑھ کر25-2024 میں 1,034 ہو گئی، نئے اسکولز میں سے 81 فیصد سے زائد بھارت میں قائم ہوئے۔
جنوبی ایشیا میں کیمبرج انٹرنیشنل اسکولز کا 75 فیصد سے زیادہ حصہ بھارت میں موجود ہے، جبکہ 12 فیصد بنگلہ دیش میں ہیں، بھارت میں ان اسکولز کا 53 فیصد ٹیئر 1 شہروں میں ہے، جبکہ ٹیئر 2 اور ٹیئر 3 شہروں میں 47 فیصد اسکولز ہیں، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ بین الاقوامی تعلیم چھوٹے شہروں اور قصبوں تک بھی پھیل رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے لیول بنگلہ دیش بھارت جنوبی ایشیا رزلٹ طلب کمیبرج کیمبرج انٹرنیشنل اسکولزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے لیول بنگلہ دیش بھارت جنوبی ایشیا رزلٹ کیمبرج انٹرنیشنل اسکولز کیمبرج انٹرنیشنل جنوبی ایشیا اے لیول لیول کے
پڑھیں:
ٹرمپ نے جنوبی افریقہ میں ہونیوالے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کردیا
واشنگٹن ( نیوزڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کے کسی بھی عہدیدار کو اس سال جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی 20 سمٹ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ یہ مکمل شرمناک بات ہے کہ جی 20 اجلاس جنوبی افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے، سفید فام افراد کو مارا جا رہا ہے، ان کی زمینیں اور کھیت غیر قانونی طور پر چھینے جا رہے ہیں، جب تک یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، کوئی بھی امریکی عہدیدار اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔
ابتدائی طور پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ خود شرکت نہیں کریں گے بلکہ نائب صدر جے ڈی وینس کو بھیجیں گے، تاہم اب وائٹ ہاؤس نے واضح کر دیا ہے کہ کوئی امریکی نمائندہ اجلاس میں نہیں جائے گا، جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے اس فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ افریکنرز کو صرف سفید فام گروہ کے طور پر پیش کرنا تاریخی طور پر غلط ہے، اس کمیونٹی کے خلاف کسی قسم کی منظم زیادتی یا مظالم کے دعوے حقائق سے ثابت نہیں ہوتے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے بارہا جنوبی افریقہ پر سفید فام اقلیت کے ساتھ امتیازی سلوک کے الزامات لگائے ہیں، ٹرمپ انتظامیہ نے افریکنرز کو پناہ گزین کا درجہ بھی دے رکھا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف “نسل کشی” ہو رہی ہے۔