بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے انسانیت سوز المیہ قرار دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے بیان میں پریانکا گاندھی نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کر رہا ہے، جس میں اب تک 60 ہزار سے زائد افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں 18,430 بچے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری کی خاموشی کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مظالم پر عدم کارروائی بذات خود ایک سنگین جرم کے مترادف ہے۔

پریانکا گاندھی نے بھارتی حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند نہ کرنا انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے۔ ان کے بقول، مودی حکومت کی خاموشی ایک مجرمانہ بے حسی کا اظہار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث غذائی قلت اور ادویات کی کمی سے سینکڑوں افراد، جن میں بچے بھی شامل ہیں، موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔

پریانکا گاندھی نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں تاکہ معصوم فلسطینیوں کی جانیں بچائی جا سکیں اور انسانی بحران کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔

 

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کیا ’دیابین‘ کی بھارتی سیریل ’تارک مہتا کے الٹا چشمہ‘ میں واپسی ہو رہی ہے؟

رکشا بندھن کے خاص دن پر جہاں مشہور شخصیات نے سوشل میڈیا پر اپنی یادگار جھلکیاں شیئر کیں، وہیں تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ کے پروڈیوسر است مودی نے بھی ایک جذباتی ویڈیو اور تصاویر شیئر کیں، جن میں اُن کی بہن جیسی شخصیت دشا واکانی المعروف دیا بین بھی شامل تھیں۔

شیئر کی گئی انسٹاگرام ویڈیو میں دشا کو ادست اور اُن کی اہلیہ کو راکھی باندھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس جذباتی ویڈیو میں است مودی نے نہ صرف دشا کے پاؤں چھوئے، بلکہ مداحوں کو یہ بھی موقع ملا کہ وہ دشا کو طویل عرصے بعد اپنے خاندان اور بیٹی کے ساتھ دیکھ سکیں جو کہ ایک یادگار اور خاص لمحہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سیریل ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے مشہور کردار جیٹھا لال نے کیا ڈرامے کو الوداع کہہ دیا؟

ویڈیو شیئر کرتے ہوئے آست مودی نے لکھا کہ کچھ رشتے نصیب بناتا ہے خون نہیں، یہ دلوں کا رشتہ ہے۔ دشاواکانی نہ صرف ہماری دیا بھابی  ہے بلکہ میری بہن ہے۔ برسوں سے ہنسی، یادیں اور محبت بانٹتے ہوئے یہ رشتہ اسکرین سے کہیں آگے بڑھ چکا ہے۔ اس راکھی پر وہی اٹوٹ بھروسہ اور وہی گہرا رشتہ پھر محسوس ہوا۔ یہ بندھن یوں ہی مٹھاس اور مضبوطی کے ساتھ ہمیشہ بنا رہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Instant Bollywood (@instantbollywood)

اداکارہ کی ایک جھلک دیکھ کر مداحوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ سوشل میڈیا پر تبصروں کا تانتا بندھ گیا، کئی لوگوں نے است مودی سے درخواست کی کہ وہ دشا کو دوبارہ شو میں لائیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ بہت وقت بعد دیا بین کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ وہ ہمیشہ کی طرح بہت پیاری لگ رہی ہیں۔ انہوں نے است مودی سے سوال کیا کہ کیا آپ نے اُن سے واپسی کے بارے میں بات کی یا نہیں؟ بس اُنہیں بتائیں کہ بہت سے لوگ انہیں یاد کرتے ہیں۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ برائے مہربانی اپنی بہن سے گزارش کریں کہ وہ شو میں واپس آئیں۔ ہم سب کو دیا بین، اُس کا گربا اور اُس کی مزاحیہ باتیں بہت یاد آتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بھی مقبول بھارتی کامیڈی شو ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے تاریک پہلو

واضح رہے کہ دشا واکانی نے اپنے مشہور کردار دیا بین کے ذریعے گھریلو نام بنا لیا۔ انہوں نے ستمبر 2017 میں زچگی کی چھٹی لی اور پھر کبھی واپس نہیں آئیں، حالانکہ مداح برسوں سے ان کی واپسی کا انتظار کر رہے ہیں۔

حال ہی میں، آست مودی نے تصدیق کی ہے کہ دیا بین کا کردار جلد شو میں واپس آئے گا، اور اس کے لیے آڈیشنز جاری ہیں۔ تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ 2008 میں شروع ہوا تھا اور بھارت کے سب سے مشہور اور طویل عرصے تک چلنے والے سِٹ کومز میں سے ایک ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی ڈرامہ تارک مہتا کا الٹا چشمہ

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر مودی کی بھی خاموشی سنگین جرم اور بے حسی ہے؛ پریانکا گاندھی
  • غزہ میں اسرائیلی نسل کشی پر مودی حکومت کی خاموشی شرمناک ہے، پرینکا گاندھی
  • پریانکا گاندھی نے الجزیرہ کے 5 صحافیوں کا قتل اسرائیل کا سفاک جرم قرار دیدیا
  • کیا ’دیابین‘ کی بھارتی سیریل ’تارک مہتا کے الٹا چشمہ‘ میں واپسی ہو رہی ہے؟
  • نئی دہلی میں راہول گاندھی سمیت اپوزیشن کے متعدد رہنما گرفتار
  • بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا
  • غزہ مظالم کا خوف: اسرائیلی فوجی نے ڈیوٹی جانے سے پہلے خودکشی کرلی
  • ترکیہ سمیت مختلف ممالک میں اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج، غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
  • غزہ میں خوراک کے متلاشی 40 افراد سمیت مزید 47 فلسطینی شہید، غذائی قلت سے 11فلسطینی دم توڑ گئے