عمرہ کروں یا کربلا جاؤں طعنے دیے جاتے ہیں، صنم ماروی برہم
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
معروف لوک اور صوفی گلوکارہ صنم ماروی نے انکشاف کیا ہے کہ جب وہ عمرے کی ادائیگی یا کربلا معلیٰ کی زیارت کے لیے جاتی ہیں تو انہیں گلوکاری کے پیشے کی بنیاد پر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
صنم ماروی حال ہی میں سما ٹی وی کے مارننگ شو صبح کا سما میں مہمان بنیں، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر، ذاتی زندگی اور تنقید کے پہلوؤں پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ موسیقی سے وابستگی کے باعث سوشل میڈیا پر انہیں بارہا ٹرول کیا جاتا ہے، خاص طور پر جب وہ مذہبی عبادات انجام دیتی ہیں۔
صنم ماروی کا کہنا تھا کہ سب سے برا مجھے اس وقت لگتا ہے جب میں عمرہ کرنے یا زیارات پر جاؤں تو لوگ تبصرے کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اچھا اب آپ بھی عمرہ کریں گی اور پھر جب واپس آ کر اپنا گلوکاری کا کام کرو تو کہتے ہیں آپ تو ابھی زیارات یا عمرہ کر کے آئی ہیں تو یہ کام ہیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ ٹرول کرتے ہیں کہ سارا سال گانے گاتی ہیں اور اب یہ حاجن بننے کے لیے چلی گئی ہے یا زیارات کے لیے چلی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا ہم لوگ انسان نہیں ہیں۔ ہمارا دل نہیں کرتا کہ ہم زیارات یا عمرہ کے لیے جائیں۔ گلوکاری تو ہمارا کام ہے وہ ہم نے کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حج صنم ماروی عمرہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: صنم ماروی صنم ماروی کے لیے
پڑھیں:
کربلا میں کلورین گیس لیک، 600 سے زائد زائرین دم گھٹنے پر اسپتال پہنچ گئے
عراق کے شہر کربلا میں کلورین گیس کے اخراج سے 600 سے زائد زائرین کو سانس لینے میں دشواری کے باعث عارضی طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
وزارت صحت عراق کے مطابق کربلا میں کلورین گیس کے اخراج کے بعد 621 افراد کو دم گھٹنے کی شکایت ہوئی، تاہم تمام مریض ضروری علاج کے بعد صحت یاب ہو کر گھروں کو واپس چلے گئے۔
یہ واقعہ کربلا اور نجف کے درمیان واقع ایک واٹر ٹریٹمنٹ اسٹیشن پر کلورین لیک ہونے سے پیش آیا۔ یہ راستہ ان لاکھوں شیعہ زائرین کے لیے اہم ہے جو امام حسینؓ اور حضرت عباسؓ کے مزارات کی زیارت کے لیے آتے ہیں اور اربعین کے موقع پر امام حسینؓ کی شہادت کی یاد مناتے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کے مطابق گیس لیک پانی کے اسٹیشن سے ہوا جبکہ عراق میں برسوں کے تنازعات اور کرپشن کے باعث انفراسٹرکچر خستہ حالی کا شکار ہے اور حفاظتی معیار کی پاسداری اکثر کمزور رہتی ہے۔