ماں یا باپ، بچوں کو خوبصورتی کس سے ملتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
کیا بچوں کو خوبصورتی ماں سے ملتی ہے یا باپ سے، سائنس نے دریافت کر لیا ہے۔
ایک حالیہ برطانوی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچوں کو چہرے کی پرکشش خصوصیات ان کے والد سے ورثے میں ملتی ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ بچوں کے چہروں کی ساخت اور ہڈیوں کی نشوونما میں ان کے والد کے جینز زیادہ غالب دکھائی دیتے ہیں۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ بچوں کو چہرے کی پرکشش خصوصیات جیسے کہ جبڑے، گال کی ہڈیاں اور ناک کی ساخت ان کی ماؤں کے بجائے اپنے باپ سے وراثت میں ملتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ بچوں کے چہروں کی ساخت اور خصوصیات میں والد کے جینز اہم کردار ادا کرتے ہیں جب کہ ماں کی خصوصیات جیسے آنکھوں کی ساخت، بال وغیرہ بچوں میں منتقل ہوتی ہیں۔
مطالعہ کے مطابق، والدین دونوں مل کر بچے کی ظاہری شکل، قد اور قد میں حصہ ڈالتے ہیں، تاہم والد کی خصوصیات غالب رہتی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہے کہ بچوں بچوں کو کی ساخت
پڑھیں:
سعودی عرب ، غیر ملکیوں کے بچوں کی ملازمت ،نئے ضوابط تیارہونگے
سعودی عرب کی حکومت نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اہل خانہ، خاص طور پر بچوں کی ملازمت سے متعلق نئے اصول و ضوابط مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے اس حوالے سے وزیر افرادی قوت و سماجی ترقی کو مکمل اختیار دے دیا ہے کہ وہ اس معاملے پر واضح نکات اور قواعد و ضوابط طے کریں۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق، یہ فیصلہ کابینہ کے 22 شعبان 1444 ہجری کو جاری کردہ فیصلے نمبر 585 میں ترمیم کے بعد کیا گیا۔ اس ترمیم کے تحت یہ بات یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ غیر ملکیوں کے بچے صرف ان شعبوں میں کام کریں جو سعودی شہریوں کے لیے مخصوص نہیں ہیں۔
کابینہ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی اہل خانہ کی ملازمت کو باقاعدہ قانونی دائرے میں لانے کے لیے ایک مخصوص فیس بھی مقرر کی جائے گی۔ یہ فیس وزارت خزانہ اور نان آئل ریونیو بڑھانے والے مرکز کی مشاورت سے طے کی جائے گی، اور اس کا تعین موجودہ ورک پرمٹ فیس کے معیار کو مدِنظر رکھ کر کیا جائے گا۔
فی الحال سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے اہل خانہ، خاص طور پر’’مرافقین‘‘ کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ ان پر ہر ماہ فی فرد 400 ریال فیس لاگو ہے، جسے تین، چھ، نو یا بارہ ماہ کی قسطوں میں ادا کیا جا سکتا ہے۔
اب جبکہ ضوابط کی تیاری کا عمل شروع ہو چکا ہے، مستقبل میں وہ غیر ملکی جن کے بچے ملازمت کرنا چاہتے ہیں، انہیں مخصوص شعبوں میں کام کرنے کا موقع دیا جا سکے گا — بشرطیکہ وہ باقاعدہ ورک پرمٹ حاصل کریں اور اس کی سالانہ فیس ادا کریں۔
سرکاری سطح پر حتمی ضوابط اور فیسوں کا اعلان جلد متوقع ہے، جس کے بعد یہ قانون عملی شکل اختیار کرے گا۔