راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے آذربائیجان کے چیف آف جنرل سٹاف کرنل جنرل کریم ولیئیف نے ملاقات کی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ملاقات میں موجودہ عالمی و علاقائی سلامتی کی صورتحال پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ آذربائیجان کے چیف آف جنرل سٹاف نے معرکۂ حق میں پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور کامیابی کو سراہا۔

کراچی کے علاقے بہادرآباد میں کریڈٹ کارڈ بنوانے کے بہانے بلا کر 26 سالہ لڑکی سے زیادتی کا انکشاف

آئی ایس پی آر کے مطابق وفد نے یومِ آزادی اور فتح کی تقریبات کے موقع پر نیک خواہشات کا اظہار کیا، اس موقع پر آرمی چیف نے آذربائیجان کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

آرمی چیف نے آذربائیجان کا معرکۂ حق کے دوران پاکستانی عوام کی حمایت اور یومِ آزادی کی تقریب میں شرکت کیلئے آذری دستہ بھیجنے پر شکریہ ادا کیا۔

16اگست سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان 

کرنل جنرل کریم ولیئیف نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ’’پیٹریاٹک وار میڈل برائے خدمات برائے فوجی تعاون‘‘ عطا کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کرنل جنرل کریم ولیئیف نے صدر الہام علیئیف کی جانب سے آذربائیجان کا اعلیٰ عسکری اعزاز عطا کیا، یہ ایوارڈ پاکستان اور آذربائیجان کے مابین عسکری تعاون میں ان کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔

کرنل جنرل کریم ولیئیف نے دہشتگردی کے خاتمے میں پاکستان کی غیر متزلزل کوششوں کو سراہا،  انہوں نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے کے آذربائیجان کے عزم کو دہرایا۔ معزز مہمان نے پاکستان کی شاندار میزبانی اور آذربائیجان کیلئے مستقل حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔

لاہور گلبرگ میں 15 لاکھ روپے ڈکیتی کے ڈرامے کا پول کھل گیا

آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو آمد پر کرنل جنرل کریم ولیئیف کو پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، کرنل جنرل کریم ولیئیف نے یادگارِ شہداء پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کرنل جنرل کریم ولیئیف نے آذربائیجان کے کے مطابق ایس پی

پڑھیں:

وائٹ ہاؤس میں شہباز شریف اور عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 ستمبر 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات میں بہتری کی تازہ ترین علامت کے طور پر جمعہ کی علی الصبح پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے بات چیت کے لیے وائٹ ہاؤس میں میزبانی کی۔

ملاقات کے بعد وزیر اعظم پاکستان کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اس میٹنگ میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی موجود تھے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔

تاہم اس ملاقات میں پریس کو اجازت نہیں تھی، اس لیے جو بھی گفت و شنید ہوئی وہ بند کمرے میں ہوئیں۔ البتہ ملاقات کے بعد جاری ہونے والی تصاویر میں وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ٹرمپ کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ میٹنگ اصل میں واشنگٹن کے وقت کے مطابق جمعرات کو شام ساڑھے چار بجے شروع ہونی تھی، تاہم امریکی صدر ٹرمپ کی بعض اہم مصروفیات کے سبب اس میں تقریباً 30 منٹ کی تاخیر ہوئی اور اس طرح پاکستانی وقت کے مطابق جمعہ کی اولین ساعتوں یعنی رات کے تقریباﹰ دو بجے شروع ہوئی۔

یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ 20 منٹ تک جاری رہی۔

چھ برس بعد پاکستانی رہنما کی امریکی صدر سے ملاقات

سابق وزیر اعظم عمران خان کی جولائی 2019 میں ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران ملاقات ہوئی تھی، جس کے چھ سال بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی باضابطہ دو طرفہ بات چیت ہے۔

چند روز قبل جب صدر ٹرمپ نے عرب اور بعض اسلامی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی، تو اس وفد میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف بھی شامل تھے اور اس دوران بھی ان کی ٹرمپ سے ایک غیر رسمی ملاقات ہو ئی تھی۔

اس تازہ ملاقات سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں ایک ''عظیم لیڈر‘‘ آ رہا ہے۔

انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "پاکستان کے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل آ رہے ہیں، دونوں عظیم شخصیات ہیں۔" صدر ٹرمپ نے میٹنگ کی تاخیر کے بارے میں کہا کہ "وہ آ رہے ہیں اور وہ اس وقت اس کمرے میں ہو سکتے ہیں۔

مجھے معلوم نہیں، کیونکہ ہمیں تھوڑی دیر ہو گئی ہے۔"

عام طور پر ٹرمپ اوول آفس میں اپنی میٹنگ کے لیے اگر عام صحافیوں کو اجازت نہ بھی ہو، تو بھی وہ اپنے منتخب کیمرہ پرسن اور رپورٹرز کو مدعو کرتے ہیں، تاہم اس میٹنگ کے دوران وہاں کسی کے موجود ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی کسی نے کوئی بیان جاری کیا۔

البتہ ریڈیو پاکستان نے ملاقات سے پہلے یہ اطلاع دی تھی کہ "توقع ہے کہ اس میں باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی۔

"

یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی ہے، جب وزیر اعظم نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے لیے امریکہ میں ہیں۔

ملاقات کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نیویارک واپس ہو رہے ہیں، جہاں انہیں جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنا ہے۔

امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں گرمجوشی

اس ملاقات سے قبل 20 جون کو وائٹ ہاؤس میں پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ٹرمپ سے ملاقات کی تھی اور اس طرح ٹرمپ کے دوسرے دور حکومت میں واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات بتدریج بہتر ہوتے نظر آ رہے ہیں۔

امریکہ برسوں سے بھارت کو ایشیا میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف ایک کاؤنٹر ویٹ کے طور پر دیکھتا رہا ہے، جب کہ پاکستان کو چین کے قریبی اتحادی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

اس تناظر میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات منجمد رہے ہیں اور صدر بائیڈن کی انتظامیہ کے دوران کوئی خاص پیش رفت نہ ہو سکی۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • واشنگٹن؛وزیرداخلہ کی ایف بی آئی ڈائریکٹر سے ملاقات، انسداد دہشت گردی تعاون پر تبادلہ خیال
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل سے ملاقات، غیر قانونی امیگریشن، انسداد دہشتگردی اور پولیس افسران کے تبادلہ پروگرامز پر تبادلہ خیال
  • ٹرمپ، شہباز اور فیلڈ مارشل میں علاقائی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے تعاون پر گفتگو
  • وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل اور مارکو روبیو ہاتھ میں ہاتھ ڈالے خوشگوار موڈ میں نظر آئے
  • وائٹ ہاؤس میں شہباز شریف اور عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات
  • شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات، ’اب پاکستان کو مچھلی کھانے کے بجائے پکڑنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے‘
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خوشگوار ماحول میں ملاقات ، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی ہمراہ
  • پاک امریکا سربراہ ملاقات ختم، شہباز شریف وائٹ ہاؤس سے نیویارک روانہ ہو گئے, فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی ہمراہ تھے
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ واشنگٹن پہنچ گئے، صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات ہوگی
  • وزیراعظم  شہباز شریف سے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر  پروفیسر محمد یونس کی ملاقات،دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر اور مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال