جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ کو ان کے سسر جنرل ریٹائرڈ اعجاز امجد کی سفارش پر آرمی چیف بنایا گیا: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی چند روز پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہو رہی ہے جس میں وہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں انکشاف کر رہے ہیں کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف ان کے سسر جنرل ریٹائرڈ اعجاز امجد کی سفارش پر بنوایا گیا تھا ۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیاہے کہ میں جنرل اعجاز امجد کے پاس گیا، جو جنرل باجوہ کے سسر ہیں، مجھے کہا گیا کہ ان سے جا کر کہیں اسے منع کریں اور مزاحمت نہ کرے، اس سارے معاملے میں یہ عمران خان سے زیادہ اہم تھے ، جنرل اعجازنے ہی جنرل باجوہ کو چیف بنوایا تھا، جنرل اعجاز کا میاں نوازشریف سے 80 کی دہائی سے تعلق ہے ، جب وہ جنرل بیگ کے چیف آف سٹاف تھے ، میں اس وقت کی بات کر رہاہوں ، انہی کی سفارش پر جنرل باجوہ کو آرمی چیف بنایا گیا، انہوں نے ہی گارنٹی دی تھی کہ اگر تم لوگوں کی لڑائی ہوئی تو میں اس کے ساتھ نہیں بلکہ تمہارے ساتھ کھڑا ہوں گا، انہوں نے کہا کہ میں اپنے داماد کا نہیں بلکہ آپ لوگوں کا ساتھ دوں گا۔
فیصل آباد؛بجلی چوری اور بل ادا نہ کرنے پر پورے گاؤں کی بجلی منقطع
اصل ذلیل کردار جنرل باجوہ اور اس کے سسر جنرل اعجاز امجد کا ہے جن کے 1980 سے نواز شریف سے تعلقات ہیں
اس قادیانی نے پورے پاکستان کو تباہ و برباد کروا کر رکھ دیا۔۔ جنرل باجوہ اور جنرل فیض کو اصل میں پیچھے سے یہ اعجاز امجد چلا رہا تھا۔۔ یہ سارا قادیانی نیٹ ورک تھا اور آج بھی ھے pic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جنرل باجوہ باجوہ کو کے سسر
پڑھیں:
چودہ اگست آزادی کا دن ہے، اسے احتجاج کا دن نہ بنایا جائے، ملک محمد احمد خان
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی چودہ اگست کو منانے کے بجائے احتجاج کرے، گھیراؤ جلاؤ، جلتی بسز، ڈنڈا بردار لوگ، پھیلی ہوئی انارکی ذہن میں نہیں؟ جب دس سال پہلے اسلام آباد کا گھیراؤ کیا، احتجاج کا پتہ چلا، تیرہ اگست یا پندرہ اگست کا دن احتجاج رکھتے تو افسوسناک عمل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قائم مقام گورنر و سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بھارت کی گیدڑ بھبھکی کا کیا جواب دینے کیلئے قوم اور افواج نے دس مئی کو ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، دس دن کی کہانی سب کے سامنے ہے، بھارت کو اب ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اگر بھارت نے حملہ کیا، تو پھر بھرپور جواب ملے گا، اسے تو کسی بھول میں نہیں رہنا چاہیے، ہم تو خود دہشت گردی کا شکار ہیں، دہشت گردوں کی کوئی نیشنلٹی نہیں ہوتی۔ ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا، قربانیاں دیں، بلوچستان میں دہشتگردوں کا پکڑا جانا ثابت کرتا ہے کہ کچھ ناعاقبت اندیش لوگ ملک کی بنیادیں ہلانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چودہ اگست سے جذباتی لگاؤ ہے، یہ ہماری آزادی کا دن ہے، عہد تجدید وفا کرتا ہوں کہ گروہی سیاسی اختلافات کو بھلا کر اتحاد کی بات کرنا ہوگی۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اگر کوئی چودہ اگست کو منانے کے بجائے احتجاج کرے، گھیراؤ جلاؤ، جلتی بسز، ڈنڈا بردار لوگ، پھیلی ہوئی انارکی ذہن میں نہیں؟۔ ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ جب دس سال پہلے اسلام آباد کا گھیراؤ کیا، احتجاج کا پتہ چلا، تیرہ اگست یا پندرہ اگست کا دن احتجاج رکھتے تو افسوس ناک عمل ہے، چودہ اگست کا دن کی خوشی چھیننے نہیں دوں گا، اسے احتجاج کا دن نہ بنایا جائے۔ ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ڈائریکشن ٹھیک ہے، ڈیفالٹ کی بات چیت تھی وہ تو قصہ پارینہ ہوگیا، معیشت ترقی کر رہی ہے، گروتھ بہتر ہو رہی ہے، آئی ایم ایف کے معاہدہ کو مکمل کرنے پر دنیا میں تعریف ہو رہی ہے، دو ہزار اٹھارہ کے بعد معیشت نیچے گئی، لیکن اب ترقی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف میرے بزرگ ہیں، جو بات کی وہ ہوا میں نہیں کی۔