صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں 2025 کی اہم کامیابیوں کا خلاصہ پیش کیا ہے۔ پوسٹ میں انہوں نے بھارت کے خلاف اہم فوجی اور سفارتی اقدامات، سعودی عرب کے ساتھ کیے گئے دفاعی معاہدے، اور پاک امریکا تعلقات میں نمایاں پیشرفت کا ذکر کیا ہے۔
خواجہ آصف نے لکھا کہ ’2025 کامیابیوں سے بھر پور سال رہا، الحمدللہ۔ ہائبرڈ نظام کی پارٹنر شپ کی کامیابیوں کا تسلسل جاری ہے۔ اللہ اکبر۔‘
بھارت پہ فتح، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ اور پاک امریکہ تعلقات میں بے مثال پیش رفت۔ 2025کامیابیوں سے بھر پور سال الحمدوللہ
ھائُبرڈ نظام کی پارٹنر شپ کی کامیابیوں کا تسلسل ۔ اللہ اکبر pic.
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) September 25, 2025
پوسٹ کے ساتھ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کی تصویر بھی شیئر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں خطے میں سلامتی، عسکری تعاون اور دفاعی شراکت داری کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے
سوشل میڈیا پر وزیر دفاع کا بیان پاکستان کی دفاعی اور سفارتی پالیسیوں میں 2025 کے نمایاں سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس میں ملکی سلامتی، علاقائی توازن اور بین الاقوامی تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ٹرمپ بھارت خواجہ محمد آصف سعودی عرب شہباز شریفذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ٹرمپ بھارت خواجہ محمد آصف شہباز شریف کے ساتھ
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے، طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے: وزیر دفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات ختم ہو چکے اور مذاکرت میں شامل پاکستانی وفد واپس روانہ ہوگیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں، ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ ترکیے اور قطرکے شکر گزار ہیں، خلوص کے ساتھ ثالثوں کا کردار ادا کیا، ترکیے اور قطرپاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔وزیر دفاع نے بتایا کہ افغان وفد کہہ رہا تھا کہ ان کی بات کا زبانی اعتبار کیا جائے جس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بین الاقوامی مذاکرات کے دوران کی گئی حتمی بات تحریری طور پر کی جاتی ہے، مذاکرات میں افغان وفد ہمارے موقف سے متفق تھا مگر لکھنے پر راضی نہ تھا۔خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں ان کو ذرا بھی امید ہوتی تو وہ کہتے کہ آپ ٹھہر جائیں، اگر ثالث ہمیں کہتے کہ انہیں امید ہے اور ہم ٹھر جائیں تو ہم ٹھہر جاتے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں، اگرافغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو اس حساب سے ردعمل دیں گے۔خواجہ آصف نے بتایا کہ اگرافغان سرزمین سے کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہمارے لیے سیز فائر قائم ہے، جب افغانستان کی طرف سے سیز فائرکی خلاف ورزی ہوئی تو ہم جواب ، مؤ ثرجواب دیں گے، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پرحملہ نہ ہو۔یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوا تھا۔ لیکن پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈلاک ہوگیا۔