میرے ساتھ ہوٹل کی لابی میں تصویر بنائی گئی، اس خاتون کو نہیں جانتا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف : فائل فوٹو
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنے ساتھ تصویر میں نظر آنے والی خاتون سے متعلق ایک مرتبہ پھر وضاحت کردی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میرے ساتھ ہوٹل کی لابی میں تصویر بنائی گئی لیکن میں اس خاتون کو نہیں جانتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بہت سارے لوگ ملتے ہیں اور ساتھ تصویر بھی بناتے ہیں، پاکستان واپس آکر اس معاملے سے متعلق انکوائری کروں گا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وفد میں ڈاکٹر شمع جونیجو کی موجودگی پر وضاحت پیش کر دی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بہتری خوش آئند ہے، ابھی بہت ساری چیزیں ہورہی ہیں اس وقت ان پر بات کرنا مشکل ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاک بھارت جنگ روکنے میں امریکی صدر نے کردار ادا کیا، جنرل اسمبلی کے اجلاس میں صدر ٹرمپ نے 42 ویں بار پاک بھارت جنگ روکنے کا ذکر کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف نے کے اجلاس میں دفاع خواجہ کہا کہ
پڑھیں:
اقوام متحدہ اجلاس میں وزیر دفاع کے پیچھے بیٹھی خاتون پر دفتر خارجہ کی وضاحت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اقوام متحدہ کے حالیہ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھی ایک خاتون کی موجودگی نے سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں سوالات پیدا کیے ہیں۔
دفتر خارجہ نے سوالات سامنے آنے پر باضابطہ وضاحت جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ متعلقہ خاتون پاکستان کے وفد کا حصہ نہیں تھیں اور نہ ہی ان کے پاس سرکاری اجازت نامہ تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اُن شخصیت کا نام وفد کی فہرست میں شامل نہیں تھا اور نہ ہی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کی جانب سے دستخط شدہ سرکاری لیٹر آف کریڈنس میں ان کا ذکر موجود تھا۔
دفتر خارجہ نے اس بات کو بھی واضح کیا کہ ان کی وزیر دفاع کے پیچھے نشست بھی سرکاری منظوری کے تحت نہیں تھی۔
اس معاملے پر پیدا ہونے والی بحث کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے مؤقف میں کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں تقریر وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث انہوں نے کی، تاہم اجلاس میں کون کس کے پیچھے بیٹھتا ہے یہ فیصلہ دفتر خارجہ کی صوابدید ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس خاتون کی موجودگی یا انہیں دی جانے والی نشست سے متعلق سوالات کا جواب دینا اُن کے اختیار میں نہیں بلکہ وزارتِ خارجہ کی ذمہ داری ہے۔
خواجہ آصف نے اس موقع پر فلسطین سے اپنی دیرینہ وابستگی پر بھی زور دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ فلسطین کاز کے ساتھ اُن کا جذباتی تعلق ساٹھ برس پر محیط ہے اور ابو ظبی میں ملازمت کے دوران اُن کے کئی فلسطینی ساتھی اور دوست بنے جن سے آج بھی رابطہ ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اُن کے خیالات اسرائیل اور صہیونیت کے بارے میں ہمیشہ سے سخت اور واضح رہے ہیں اور وہ فلسطینی عوام کی جدوجہد کو اپنا ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ماضی کے بیانات اور ٹوئٹر ہسٹری اس امر کی گواہ ہیں کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان پر کسی قسم کے شکوک و شبہات بےبنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں خاتون کی موجودگی یا اُن کی نشست کے تعین پر اعتراضات کا درست جواب دفتر خارجہ ہی دے سکتا ہے، کیونکہ یہ معاملہ براہِ راست اُس کے دائرہ کار میں آتا ہے۔