جشن آزادی کے موقع پر فلم ’ویلکم ٹو پنجاب‘ کا رنگارنگ پریمیئر، نامور فنکاروں کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
لاہور: جشن آزادی پر ریلیز ہونے والی فلم ’ویلکم ٹو پنجاب‘ کا رنگارنگ پریمیئر لاہور کے مقامی سینما میں منعقد کیا گیا جس میں انڈسٹری کے نامور فنکاروں نے شرکت کی۔
فلم کے پریمیئر میں فلم کی مرکزی کاسٹ عادی خان، ہیروئین زارا حیات سمیت افتخار ٹھاکر، قیصر پیا، خاور خان، شاہزیب مرزا، اچھی خان، ممتاز بیگم، سینئر ڈائریکٹر سید نور، صفدر ملک، پرویز کلیم، مسعود بٹ، فلم اسٹار میرا، لیلیٰ، سہیل ملک، التمش بٹ، شاہد رانا، جاوید رضا، ذیڈاے زلفی، فریحہ جبیں، سوہانا راجپوت، طلعت شاہ، صدف راجپوت، ممتاز شبیر، فاروق بٹ اور دیگر شامل تھے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فلم ڈائریکٹر سید نور نے کہا کہ شہزاد رفیق اور صفدر ملک نے بہت اچھی فلم بنائی ہے میں ان کو مبارکباد دیتا ہوں۔ فلم کے ڈائریکٹر شہزاد رفیق نے کہا کہ انہوں نے فلم کہانی خود لکھی ہے جس میں بین الصوبائی ہم آہنگی دکھائی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ میرے پروڈیوسر صفدر ملک نے مجھ پر اعتماد کیا انہوں نے فلم کی کاسٹ کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ہدایتکار کا مزید کہنا تھا کہ فلم بنا دی اب یہ فلم بینوں پر ہے کہ وہ سینما گھروں میں جا کر فلم کو دیکھیں۔ یہ میڈ ان پاکستان فلم ہے جوبےحد بہترین انداز میں پیش کی گئی ہے۔
پروڈیوسر صفدر ملک نے کہا کہ شہزاد رفیق نے اچھی فلم بنائی ہے۔ فلم کی تمام کاسٹ جاوید شیخ، بشریٰ انصاری، ساجد حسن، فردوس جمال، یاسر نواز، عدنان صدیقی، گوشی خان سب نے بڑی محنت کی ہے۔ ممتاز بیگم نے کہا کہ ویلکم ٹو پنجاب ایک اچھی اور معیاری فلم ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
190ملین پاؤنڈکیس: نیب پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی پر سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ملتوی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا یافتہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی درخواستوں پر سماعت نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی کے باعث بنا کارروائی کے ملتوی کر دی ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی درخواستوں پر سماعت کی۔
بیرسٹر سلمان صفدر، بیرسٹر علی ظفر اور سلمان اکرم راجہ نے غیر معمولی سکیورٹی انتظامات کے باعث کمرہ عدالت تک پہنچنے میں مشکلات کا ذکر کیا تو چیف جسٹس نے کہا کہ اس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ ان کے پاس ایسے کیسز اور عدالتی نظیریں موجود ہیں جن میں خاتون کی سزا معطلی جلد لگ جاتی ہے۔ ہمارا تو کیس ہی مشکل سے فکس ہوتا ہے ۔
نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے کہا کہ نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر ارشد جاوید بھٹی بیمار ہیں اس لیے پیش نہیں ہوئے۔ جس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا نیب ہمیشہ تاخیری حربوں سے کام لیتا ہے۔ تاریخ لینے والا یہ مشکل کام ان کو سونپا جاتا ہے۔ انہیں معلوم تھا کہ صبح کارروائی نہیں ہونی تو کم از کم مجھے بھی آگاہ کر دیتے۔ یہ ساری رات انجوائے کرتے رہے اور میں کیس کی تیاری کے لیے والیمز پڑھتا رہا۔
عدالت نے کہا کہ نیب کو آخری موقع دیا جاتا ہے ورنہ ڈی جی نیب کو طلب کیا جائے گا جس کے بعد سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔