مجبوری کے باعث حج پر نہ جاسکنے والے رجسٹرڈ عازمین کیلئے اچھی خبر سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ویب ڈیسک: مجبوری کے باعث حج پر نہ جاسکنے والے رجسٹرڈ عازمین کیلئے اچھی خبر سامنے آئی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق فوت یا شدید بیمارعازمین کےحوالے سے وزارت مذہبی امورکی پالیسی سامنےآگئی جس کے تحت کسی بھی مجبوری کے تحت حج پر نہ جانے والے یا فوتگی کی صورت میں ان افراد کا کوئی بھی دوسرا رشتے دار حج پر جانے کا اہل ہوگا۔
دستاویز کے مطابق مجبوری کی وجہ سےحج پرنہ جانے والاشخص بھی کسی کو نامزد کرسکتا ہے جب کہ بوجہ مجبوری حج پرنہ جاسکنے والے شخص کو رقم واپس لینےکا بھی اختیارہوگا۔
جعلی اور غیر معیاری ادویات کی فروخت کا انکشاف, 36 ادویات پر الرٹ جاری
دستاویز میں بتایاگیا ہےکہ رقم واپسی یا متبادل شخص کو حج پر بھجوانےکے لیے ٹھوس وجہ بتاناہوگی، رجسٹرڈ حاجی کی بیماری یا انتقال کا دستاویزی ثبوت بھی لازمی قراردیاگیا ہے۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہےکہ حج پر نہ جانےکی وجہ درج کرکے اسٹیمپ پیپرجمع کرانا ہوگا، درخواست کےہمراہ بینک رسید اور شناختی کارڈ کی کاپی بھی دیناہوگی۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اٹلی اور اسپین کا غزہ جانے والے قافلے کی حفاظت کا اعلان
متعدد کشتیوں پر مشتمل اس قافلے کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے، قافلے میں شامل بہت سی کشتیوں کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ ان کے اردگرد دھماکے کیے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اٹلی کے بعد اسپین نے بھی غزہ جانے والے امدادی قافلے کی حفاظت کیلئے بحری فوج تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اٹلی کے بعد اسپین نے بھی غزہ جانے والے امدادی قافلے کی حفاظت کے لیے بحری فوج تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسپین اور اٹلی کی جانب سے یہ قدم گزشتہ روز یونان کے قریب صمود فلوٹیلا پر ڈرون حملے کے بعد حفاظتی اقدامات کے طور لیا گیا ہے۔ صمود فلوٹیلا (GSF) کا مقصد غزہ میں محصور فلسطینیوں کو بنیادی ضریات سے جڑی امداد پہنچانا ہے۔ متعدد کشتیوں پر مشتمل اس قافلے کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے، قافلے میں شامل بہت سی کشتیوں کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ ان کے اردگرد دھماکے کیے جا رہے ہیں اور نامعلوم چیزیں پھینکی گئی ہیں، جس سے کشتیوں کو رابطے میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔ امداد مہم میں شامل ان کشتیوں پر 500 سے زائد افراد سوار ہیں، جو بالکل غیر مسلح ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے دیگر مملک سے درخواست کی ہے کہ وہ بھی امدادی قافلے کی حفاظت کے لیے اپنی اپنی بحری افواج کو متحرک کریں۔