پاکستان کے اندر حقیقی آزادی کی جنگ سمیت ابھی کئی جنگیں لڑنی ہیں، علی امین گنڈاپور کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
پاکستان کے اندر حقیقی آزادی کی جنگ سمیت ابھی کئی جنگیں لڑنی ہیں، علی امین گنڈاپور کا پیغام WhatsAppFacebookTwitter 0 13 August, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے عوام کئی دہائیوں سے قربانیاں دے رہے ہیں لیکن اب صوبے میں امن چاہتے ہیں تاہم پاکستان کے اندر ابھی کئی جنگیں لڑنا باقی ہیں جن میں حقیقی آزادی کی جنگ بھی شامل ہے۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے جشن آزادی کے حوالے سے پیغام میں کہا کہ قومی سطح پر ہم معرکہ حق منا رہے ہیں، افواج پاکستان نے مئی میں بھارت کا غرور خاک میں ملایا۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے بھارت کو زمینی فضائی اور بحری محاذ پر شکست دی، پاکستان سے متعلق کوئی غلط فہمی میں نہ رہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان کے اندر ابھی کئی جنگیں لڑنا باقی ہیں جن میں حقیقی آزادی کی جنگ بھی شامل ہے، اس میں دہشت گردی کے خلاف، غربت اور انصاف کے حصول کی جنگ شامل ہے۔وزیراعلی خیبر پختونخوا نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے عوام کئی دہائیوں سے قربانیاں دے رہے ہیں، اب صوبے میں امن چاہتے ہیں، دیگر صوبوں کے ساتھ ملکر ملک میں قیام امن و ترقی میں کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے عوام اور پارٹی نے جو مینڈیٹ دیا ہے، آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اس کی پاسداری کروں گا، اس صوبے اور عوام کے حقوق کی جنگ جاری رکھوں گا۔وزیراعلی نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے عوام قیام پاکستان کے لیے ہراول دستے کا کردار ادا کرتے رہے ہیں، اسی جذبے کے تحت ملکی استحکام اور ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس، اسٹیل ملز کی 32سو ایکڑ زمین پر انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کرنیکی منظوری اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس، اسٹیل ملز کی 32سو ایکڑ زمین پر انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کرنیکی منظوری غزہ میں فلسطینیوں کیساتھ جنسی زیادتی پر اسرائیلی فوج کی نگرانی کی جائے، اقوام متحدہ پاکستان اور ترکیہ لازم و ملزوم ہیں،ترک پارلیمانی رہنما علی شاہین کا پاکستان کے یومِ آزادی پر خصوصی پیغام پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ پر 50لاکھ تک جرمانہ، قومی اسمبلی سے بل منظور پی ٹی آئی اسلام آباد کا وفاقی دارلحکومت میں جشن آزادی کے سلسلے میں ریلی نکالنے کا فیصلہ عظیم صوفی بزرگ داتا علی ہجویری کے3روزہ عرس کی تقریبات کا آغازCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حقیقی آزادی کی جنگ علی امین گنڈاپور پاکستان کے اندر ابھی کئی جنگیں
پڑھیں:
اجتماع عام ملت کی بیداری کا عزم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251112-03-4
مولانا محمد عمر
جماعت ِ اسلامی پاکستان کا کل پاکستان اجتماعِ عام 21 تا 23 نومبر مینارِ پاکستان لاہور میں منعقد ہو رہا ہے۔ یہ اجتماع نہ صرف ایک سیاسی یا تنظیمی سرگرمی ہے بلکہ ایک فکری، تربیتی اور نظریاتی تحریک کا تسلسل ہے۔ مقصد یہ ہے کہ قوم کو اس کے اصل نظریہ، اسلام کے عادلانہ نظام، اور اتحاد و یکجہتی کی راہ پر واپس لایا جائے۔ یہ اجتماع دراصل ملت ِ اسلامیہ کو درپیش فکری، اخلاقی اور معاشرتی چیلنجز کے مقابلے میں بیداری اور اتحاد پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ امت کو انتشار سے نکال کر وحدتِ ملت کی طرف بلانے کا پیغام اس اجتماع کا بنیادی محرک ہے۔ جماعت ِ اسلامی کا مؤقف ہے کہ قومی ترقی صرف اس وقت ممکن ہے جب معاشرہ ایمان، عدل اور اخلاق کی بنیادوں پر استوار ہو۔
پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا۔ جماعت ِ اسلامی اس مقصد کی تجدید کرتے ہوئے قرآن و سنت کی بالادستی پر مبنی ایک منصفانہ اور صالح نظامِ زندگی کے قیام کی جدوجہد کر رہی ہے۔ اجتماعِ عام کے ذریعے اسلامی نظام کے خدوخال عوام کے سامنے پیش کیے جائیں گے تاکہ لوگ اسلام کو مکمل ضابطہ ٔ حیات کے طور پر سمجھ سکیں۔ اس اجتماع کا ایک نمایاں مقصد سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کے افکار سے عوام کو روشناس کرانا ہے۔ مودودیؒ کی فکر کا محور یہی ہے کہ دین محض عبادات یا ذاتی نیکی تک محدود نہیں بلکہ معاشرت، معیشت اور سیاست کے ہر شعبے پر محیط ہے۔ جماعت ِ اسلامی اسی فکر کو عملی جدوجہد میں ڈھالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اجتماع میں ملک کے سیاسی، معاشی اور سماجی مسائل کا حل اسلامی اصولوں کی روشنی میں پیش کیا جائے گا۔ رہنماؤں کے مطابق ملک میں بدعنوانی، ناانصافی اور بے روزگاری جیسے مسائل کا مستقل حل صرف اس وقت ممکن ہے جب نظامِ حکومت قرآن و سنت کی بنیادوں پر قائم ہو۔ یہ اجتماع اصلاحِ معاشرہ اور کردار سازی کی تحریک بھی ہے۔ نوجوانوں، طلبہ، علما اور خواتین کو اس پیغام سے روشناس کرانا کہ تبدیلی صرف اخلاقی و روحانی تربیت سے ممکن ہے۔ جماعت ِ اسلامی صالح قیادت کی تیاری کو قومی بقا کا ضامن سمجھتی ہے۔ اس اجتماع کا ایک نمایاں پہلو تمام مکاتب ِ فکر اور مذہبی اقلیتوں کو دعوتِ شمولیت دینا ہے۔ جماعت ِ اسلامی نے ہمیشہ ہم آہنگی، رواداری اور باہمی احترام کا پیغام دیا ہے۔ یہی رویہ ایک پرامن اور مستحکم پاکستان کی ضمانت بن سکتا ہے۔
علاوہ ازیں، اجتماعِ عام میں ملک کے روشن مستقبل کا لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے اجتماعی جدوجہد اور اصولی قیادت ناگزیر ہے۔ اجتماع کے ذریعے عوام میں دعوتِ دین، خدمت ِ خلق اور سماجی شعور بیدار کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ہر شہری اپنی ذمے داری پہچانے اور ملک کی تعمیر میں کردار ادا کرے۔ آخر میں یہ کہنا بجا ہوگا کہ جماعت ِ اسلامی کا یہ اجتماع دراصل ایک اصلاحی اور فکری تحریک کی تجدید ہے۔ یہ امید، ایمان اور عمل کا پیغام ہے۔ ایک ایسے پاکستان کے لیے جو عدل، دیانت اور امن کی بنیاد پر ایک حقیقی اسلامی ریاست بن سکے۔