کینیڈا میں گرفتار خالصتانی رہنما اندر جیت سنگھ گوسل ضمانت پر رہا، اجیت ڈوول کو چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
کینیڈا میں گرفتار ہونے والے خالصتانی تنظیم سکھ فار جسٹس کے منتظم اندرجیت سنگھ گوسل کو گرفتاری کے ایک ہفتے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
رہائی کے فوراً بعد انہوں اپنے قریبی ساتھی اور خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کے ساتھ مل کر بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کو بھی چیلنج کردیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں اندرجیت سنگھ گوسل کو اونٹاریو سینٹرل ایسٹ کریکشنل سینٹر سے باہر آتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، جس میں وہ انڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے اپنی آزادی کا اعلان کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور کینیڈا مودی حکومت کے خلاف سخت رویہ اختیار کریں، گروپتونت سنگھ پنوں
’گروپتونت سنگھ پنوں کا ساتھ دینے اور 23 نومبر کو خالصتان ریفرنڈم کرانے کے لیے۔ دہلی بنے گا خالصتان۔‘
اسی موقع پر گروپتونت سنگھ پنوں نے اجیت ڈوول کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کیوں کینیڈا، امریکا یا کسی یورپی ملک میں آ کر ان کی گرفتاری یا حوالگی کی کوشش نہیں کرتے۔ ’ڈوول، میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔‘
مزید پڑھیں:کینیڈا میں کینیڈین شہری کا قتل، انڈیا نے بڑی غلطی کردی، جسٹن ٹروڈو
یاد رہے کہ گروپتونت سنگھ پنوں نے، جو بھارت میں کالعدم تنظیم سکھس فار جسٹس کے سربراہ ہیں، حال ہی میں بھارت کی خودمختاری کو چیلنج کرنے کے الزام میں مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔
انہوں نے آزادیٔ ہند کے موقع پر لال قلعے پر پرچم کشائی روکنے والے کو 11 کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔
اندرجیت سنگھ گوسل کی گرفتاری اور پس منظرگروپت ونت سنگھ پنوں کے قریبی ساتھی اور دایاں ہاتھ سمجھنے جانیوالے اندرجیت سنگھ گوسل 2023 میں ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت کے بعد کینیڈا میں سکھ فار جسٹس کے منتظم بن گئے تھے۔
انہیں 19 ستمبر کو اونٹاریو میں ایک ٹریفک اسٹاپ کے دوران دیگر دو خالصتانی کارکنوں جگیپ سنگھ اور ارمان سنگھ کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:مودی کو کینیڈا میں ہزیمت کا سامنا، سکھوں اور کشمیریوں نے احتجاج کرکے دنیا کے سامنے رسوا کردیا
تینوں پر آتشیں اسلحہ رکھنے، خطرناک مقصد کے لیے ہتھیار استعمال کرنے اور چھپانے سمیت متعدد الزامات عائد کیے گئے تھے۔
پولیس کے مطابق یہ گرفتاریاں ایک جاری تفتیش کا حصہ تھیں اور باضابطہ کارروائی کے بعد انہیں قید کی سزا بھی دی جا سکتی تھی۔ تاہم اندرجیت سنگھ گوسل کو 25 ستمبر کو ضمانت مل گئی۔
مزید پڑھیں: کینیڈا اور انڈیا کے سفارتی تنازع میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا نام کیوں آیا؟
یہ پہلا موقع نہیں جب گوسل کو کینیڈا میں گرفتار کیا گیا ہو۔ نومبر 2024 میں برامپٹن کے ہندو سبھا مندر میں پرتشدد واقعے کے بعد بھی انہیں گرفتار کیا گیا تھا لیکن فوراً ضمانت دے دی گئی تھی۔
بھارت اور کینیڈا کے تعلقاتبھارت اور کینیڈا کے تعلقات ماضی میں خالصتانی علیحدگی پسندوں کے لیے اوٹاوا کے نرم رویے کے باعث کشیدہ رہے ہیں، تاہم حالیہ گرفتاریوں نے نئی دہلی کو اس ضمن میں پر امید کردیا تھا لیکن اس قدر جلد ضمانت ملنے پر بھارت نالاں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزادیٔ ہند اجیت ڈوول امریکا اندرجیت سنگھ گوسل سکھ فار جسٹس ضمانت کینیڈا گروپت ونت سنگھ پنوں لال قلعے ہردیپ سنگھ نجر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا اندرجیت سنگھ گوسل سکھ فار جسٹس کینیڈا لال قلعے ہردیپ سنگھ نجر کینیڈا میں فار جسٹس گوسل کو کے لیے
پڑھیں:
کینیڈا: عدالت نے سینکڑوں شتر مرغوں کو مارنے سے روک دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 ستمبر 2025ء) کینیڈا کی سپریم کورٹ نے برٹش کولمبیا کے ایک فارم میں فلو پھیلنے پر تقریباً 400 شتر مرغوں کو تلف کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کو فی الوقت کے لیے روک دیا ہے۔
حکام جب ان شترمرغوں کے مارنے کے لیے جمع ہوئے، تو فارم کے مالکان اور بعض مقامی لوگوں کی جانب سے اس پر احتجاج کیا گیا۔
یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس نے بین الاقوامی توجہ مبذول کرائی اور امریکہ میں بھی انہیں بچانے کے لیے مہم شروع کی گئی تھی۔حکام نے شترمرغوں کے مارنے کا حکم گزشتہ برس کے اواخر میں دیا تھا، جس کے خلاف کیس دائر کیا گیا، تاہم نچلی عدالتوں کے بیشتر فیصلے انہیں مارنے کے حق میں آتے رہے۔
تاہم امریکہ میں کچھ طاقتور لابیز نے اس کے خلاف آواز اٹھائی اور پھر بدھ کے روز کینیڈا کی سپریم کورٹ نے شترمرغوں کو تلف کرنے کے فیصلے کو وقتی طور پر روک دیا۔
(جاری ہے)
کینیڈا کی فوڈ انسپیکشن ایجنسی (سی ایف آئی اے) نے پرندوں کو مارنے کا منصوبہ تیار کر لیا تھا، تاہم جب تک اس پر حتمی فیصلہ نہیں آ جاتا اس پر روک برقرار رہے گی۔
رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) کا کہنا ہے کہ پولیس نے یونیورسل آسٹرچ فارمز کے مالکان کو فوڈ انسپکشن ایجنٹوں کو "اپنے فرائض کی انجام دہی سے" روکنے کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا، جس کے ایک دن بعد یہ فیصلہ آیا ہے۔
شترمرغوں کے فارم کے مالکان کا موقففارم مالکان کے وکیل عمر شیخ نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ بدھ کے روز تاخیر سے شترمرغوں کو تلف کرنے کا شیڈول طے کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ عدالتی حکم سے "ظاہر ہے کہ بہت خوش" ہیں، لیکن اس بات پر زور دیا کہ یہ "ایک بہت ہی مشکل جنگ ہے" اور عدالت کا فیصلہ "ایک بہت ہی مختصر، عارضی وقفہ ہے۔
"سپریم کورٹ میں نچلی عدالتوں کے فیصلوں کو روکنے کے مقصد سے شریک مالکان کیرن ایسپرسن اور ڈیو بلنسکی نے یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے ایک پروفیسر کا ایک حلف نامہ داخل کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ شتر مرغوں کو ایویئن فلو سے استثنیٰ حاصل ہے۔
فارم کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ شتر مرغ کے اینٹی باڈیز کا مطالعہ کرنے میں مہارت رکھتے ہیں اور انہوں نے دلیل دی تھی کہ پرندوں کو مارنا "ناقابل تلافی نقصان" کا باعث بنے گا اور "مستقل طور پر منفرد جینیات اور تحقیق پر مبنی خصوصی کاروبار کو تباہ کر دے گا۔
" شترمرغوں کی جان بخشی کی مدت مختصر ہو سکتی ہےشتر مرغوں کو تلف نہ کرنے کا یہ فیصلہ قلیل المدتی ہو سکتا ہے، کیونکہ عدالت نے ابھی تک ان کی قسمت کا حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
فوڈ انسپیکشن ایجنسی پرندوں کی حفاظت کرتی ہے اور اسے سپریم کورٹ میں فارم کی درخواست پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے تین اکتوبر تک کا وقت ہے۔ ادھر عدالت نے کہا کہ وہ اس کیس کو تیزی سے نمٹائے گی۔
24 ستمبر کی شام کو ایک بیان میں، فوڈ انسپکشن ایجنسی نے کہا کہ وہ اسٹے آرڈر کی تعمیل کرے گی۔
اس نے کہا کہ اس کی "اسٹیمپ آؤٹ پالیسی" جانوروں کی بیماریوں پر قابو پانے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے اور یہ کہ وہ پولیس کے ساتھ "آن سائٹ سکیورٹی اور شتر مرغ فارم کے بظاہر حامیوں کی طرف سے تشدد اور موت کے جاری خطرات کی پیروی کے لیے کام کر رہی ہے۔
"حالیہ برسوں میں برڈ فلو کی شدید وباء کے نتیجے میں امریکہ میں برڈ فلو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاکھوں مرغیاں، ٹرکی اور دیگر پرندے مارے جا چکے ہیں، جو انسانوں کو متاثر کر سکتے ہیں اور پولٹری کے لیے بھی مہلک ہیں۔
اسی عمل نے امریکی گروسری اسٹورز پر انڈے کی قیمتوں کو ریکارڈ بلندی تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ادارت: جاوید اختر