بھارت میں توہم پرستی کی انتہا، خاتون نے ’لبوبو ڈول‘ کی پوجا شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) شیطانی مسکراہٹ والی ’لبوبو گڑیا‘ کی بھارتیوں نے پوجا شروع کردی۔
ایک ویڈیو آن لائن سامنے آئی جس نے سوشل میڈیا صارفین کو خوب محظوظ کیا۔ ویڈیو میں ایک بھارتی خاتون کو لبوبو گڑیا کی پوجا کرتے دکھایا گیا ہے، یہ سمجھے بغیر کہ یہ دراصل ایک چینی کھلونا ہے، کسی دیوتا کی مورتی نہیں۔
ویڈیو میں خاتون کو ہندو رسومات ادا کرتے اور پراساد چڑھاتے بھی دکھایا گیا تاہم ویڈیو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے توہم پرستی کی انتہا قرار دیا۔
ٹک ٹاک اور ایکس پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جانے والی اس ویڈیو نے صارفین کو ہنسنے پر مجبور کیا۔
ایکس پر شیئر کی گئی ویڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ ایک بھارتی لڑکی نے اپنی ماں کو بتایا کہ لبوبو ایک چینی دیوتا ہے۔ یہ سنتے ہی ماں نے گڑیا کی پوجا شروع کر دی۔
An Indian girl told her mother that Labubu is a chinese god.
Just hearing this she started worship Labubu.
Jai Labubu ????????♀️???? pic.twitter.com/E5PoR9fZKj
— Oppressor (@TyrantOppressor) August 13, 2025
واضح رہے کہ لبوبو ڈال کے دنیا بھر میں چرچے ہو رہے ہیں جس نے اتنی مقبولیت حاصل کرلی ہے کہ لوگ اسے خریدنے کے لیے لبمی قطاروں میں لگ جاتے ہیں۔
یہ عجیب و غریب، دانتوں والی گڑیا ایک وقت میں صرف مخصوص کلیکشن کا حصہ تھی، مگر اب عالمی فیشن کا رجحان بن چکی ہے۔
لبوبو کے مداحوں میں صرف عام لوگ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کی کئی مشہور شخصیات کے پاس بھی یہ گڑیا دیکھی گئی ہے جن میں ریانا، کم کارڈیشین، دعا لیپا اور عروشی روٹیلا شامل ہیں۔
لبوبو آخر کیا ہے؟
لبوبو بس ایک خیالی کردار ہے جسے ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے کاسنگ لنگ نے تخلیق کیا اور چینی کمپنی پاپ مارٹ نے 2019 میں اسے اپنی دی مانسٹرز سیریز کا حصہ بنایا۔
یہاں یہ بات بھی غور طلب ہے کہ لبوبو لفظ کا کوئی مطلب نہیں، مگر اس کی منفرد شکل، بڑی آنکھیں، نوکیلے کان، خوفناک مسکراہٹ اور نرم جسم، لوگوں کو فوراً اپنی جانب متوجہ کر لیتی ہے۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت: دانتوں کے ڈاکٹر نے ساس کو قتل کردیا، لاش کے 19 ٹکڑے کرکے مختلف مقامات پر پھینک دیے
کرناٹک کے ضلع تُماکور میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب 7 اگست کو پولیس کو اطلاع ملی کہ ایک آوارہ کتا انسانی بازو منہ میں لیے گھوم رہا ہے۔ پولیس فوراً کوراٹاگیرے کے چِمپُوگاناہلّی گاؤں پہنچی، جہاں سے 5 کلومیٹر کے دائرے میں تلاشی کے دوران عورت کے جسم کے ٹکڑے 19 مختلف مقامات سے برآمد ہوئے، البتہ سر غائب تھا۔
ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا کہ مقتولہ ایک خاتون ہے۔ اس کے جسم پر موجود زیورات سے ظاہر ہوا کہ یہ واردات لوٹ مار کے لیے نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیے انڈیا: ضعیف خاتون کو ‘چڑیل’ قرار دے کر قتل کردیا گیا، منصوبہ 5 سال پرانا تھا
لاپتہ خواتین کی فہرست میں 42 سالہ بی لکشمی دیوی عرف لکشمی دیواما کا نام نمایاں ہوا، جنہیں شوہر باسوراج نے 3 اگست کو بیٹی تیجسوی کے گھر سے روانہ ہونے کے بعد لاپتہ رپورٹ کرایا تھا۔ 2 دن بعد، مقتولہ کا سر کوراٹاگیرے کے ایک سنسان مقام سے ملا، جسے شوہر نے شناخت کر لیا۔
سفید ایس یو وی اور جعلی نمبر پلیٹیں
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ 3 اگست کی دوپہر ایک سفید ایس یو وی ہانومانتاپورا سے کوراٹاگیرے کی سمت گئی تھی، جس پر آگے اور پیچھے الگ الگ جعلی نمبر پلیٹیں لگی ہوئی تھیں۔ مزید سراغ ملا کہ گاڑی پہلے ستیش نامی کسان کے نام رجسٹر تھی، لیکن اصل خریدار تُماکور میں رہنے والا دانتوں کا ڈاکٹر رام چندر تھا۔
رشتے میں تنازع
ڈاکٹر رام چندر مقتولہ کی بیٹی تیجسوی کے شوہر ہیں۔ پولیس کے مطابق، ڈاکٹر کو شک تھا کہ ساس اس کی شادی میں مداخلت کر رہی ہے اور بیٹی پر غلط دباؤ ڈال رہی ہے۔ وہ اس بات کو اپنے خاندان کے لیے خطرہ سمجھتا تھا۔ 6 ماہ قبل ڈاکٹر نے ساس کے قتل کا منصوبہ بنایا، ایس یو وی ستیش کے نام پر خریدی اور ستیش اور کرن کو 4 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کر کے اپنے ساتھ ملا لیا۔ جب کہ 50 ہزار روپے ایڈوانس میں دیدیے۔
یہ بھی پڑھیے شوہر کو کیسے قتل کیا جائے؟ بھارتی خاتون نے یوٹیوب سے طریقہ سیکھ کر ’کامیاب واردات’ کر ڈالی
قتل اور اعضا کی منتقلی
3 اگست کو لکشمی دیوی جیسے ہی بیٹی کے گھر سے نکلیں، ڈاکٹر نے لفٹ دینے کے بہانے انہیں گاڑی میں بٹھایا۔ گاڑی کے اندر ستیش اور کرن پہلے سے موجود تھے۔ انہوں نے خاتون کو گلا گھونٹ کر قتل کیا اور لاش ستیش کی زمین پر لے گئے۔ اگلے دن، تیز دھار اوزار سے جسم کو جوڑوں سے الگ کر کے 19 سنسان مقامات پر پھینک دیا۔ پولیس کے مطابق، جسم کاٹنے کا عمل انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے مرد نے پارٹنر اور اسکی 3 سالہ بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا، لپ اسٹک سے دیوار پر اعتراف جرم تحریر کیا
پولیس نے ڈاکٹر رام چندر، ستیش اور کرن کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کرناٹک خاتون قتل