وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ یوم آزادی ہمارے اسلاف کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے اور اس سال یہ دن اس لیے بھی غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ ہم نے ایک ایسے دشمن کو شکست دی جو طاقت میں سات گنا بڑا اور تکبر و غرور سے بھرپور تھا۔ بلوچستان سے دہشت گردی اور بدامنی کا خاتمہ قریب ہے۔ امن کا سورج جلد طلوع ہوگا۔

78ویں یوم آزادی کے موقع پر صوبائی اسمبلی کے سبزہ زار میں پرچم کشائی کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہاکہ ہماری بہادر افواج نے جواں مردی اور عزم کے ساتھ دشمن کے دانت کھٹے کیے جو پوری قوم کے لیے فخر کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے قوم کو یومِ آزادی کی مبارکباد، اتحاد اور ترقی کے عزم کا اعادہ

انہوں نے کہاکہ جنگ میں حاصل ہونے والی فتح پوری پاکستانی قوم کے اتحاد کی علامت ہے۔ ماضی گواہ ہے کہ ملک پر جب بھی مشکل وقت آیا، بلوچستان کے لوگ ڈٹ کر کھڑے رہے اور آئندہ بھی وطن عزیز کے ساتھ ہر وقت کھڑے رہیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ گوادر سے ژوب اور پورے بلوچستان کے عوام نے جشن آزادی کو جوش و جذبے سے منایا جو ایک زندہ قوم کی پہچان ہے جو اپنے قومی تہوار کو ولولے سے مناتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مختلف اقوام خواہ بلوچ ہوں، پشتون ہوں یا ہزارہ، اپنی روایات اور اقدار کے محافظ ہیں، لیکن ایک مٹھی بھر دہشت گرد گروہ ملک اور بلوچ روایات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہاکہ معصوم عورتوں، بچوں اور مسافروں کو نشانہ بنانا ہمارے قبائلی اور معاشرتی اصولوں کے سراسر خلاف ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ایسے عناصر کی شدید مذمت کی اور کہاکہ بلوچستان کے عوام نے پہلے بھی ان کو مسترد کیا اور آئندہ بھی متحد رہیں گے۔

انہوں نے دہشتگردی کے واقعات کی تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد معصوم شہریوں اور مزدوروں کو قتل کرتے ہیں، عورت کے سامنے اس کے شوہر اور جوان بیٹے کو قتل کر دیا جاتا ہے، پھر یہ کہا جاتا ہے کہ خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیا گیا۔ یہ کیسا چھوڑنا اور خاتون کی کیسی تکریم ہے جس میں اس کے سامنے اس کے سہاگ اور بیٹے کو بے دردی سے مار دیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پارلیمنٹ، علمائے کرام اور تمام مکاتب فکر کی قیادت پر زور دیا اور کہاکہ بلوچستان سے دہشت گردی اور بدامنی کا خاتمہ قریب ہے۔ ہماری بہادر فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں اور انشااللہ امن کا سورج جلد طلوع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسے حالات دیکھے اور امن کی جانب لوٹے ہیں، اب بھی ہمیں یقین ہے کہ عوام اور سیکورٹی فورسز مل کر دہشت گردی کے ناسور پر قابو پائیں گے اور بلوچستان ماضی کے مثالی امن کی طرف لوٹے گا۔

تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ نے اسپیکر صوبائی اسمبلی عبدالخالق اچکزئی، ان کی ٹیم اور منتظمین کو شاندار تقریب کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ انہوں نے تقریب میں پرفارم کرنے والے اسکول کے بچوں کے لیے پانچ لاکھ روپے نقد انعام کا اعلان بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ’نشان پاکستان‘ لینے سے معذرت، انصار عباسی بھی دستبردار

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر صوبائی وزرا، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، علمائے کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کی اور انہیں یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی۔ وہ تقریب میں شریک بچوں کے ساتھ گھل مل گئے اور یادگار تصاویر بھی بنوائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان پرچم کشائی دہشتگردی میر سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان وی نیوز یوم آزادی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان دہشتگردی میر سرفراز بگٹی وزیراعلی بلوچستان وی نیوز یوم ا زادی بلوچستان کے سرفراز بگٹی وزیر اعلی نے کہاکہ انہوں نے نے کہا کے لیے

پڑھیں:

وی ایکسکلوسیو، حکومت سیاسی درجہ حرارت میں کمی پر متفق، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ جلد ہوگا، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت میں کمی اور عمران خان کو ریلیف دلوانے کے لیے حکومت کے سینیئر وزرا اور اسپیکر سے کی گئی ملاقاتوں میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور پی ٹی آئی کے ساتھ مڈل گراؤنڈ پیدا کرنے کے لیے ان ملاقاتوں کا دوسرا دور جلد شروع ہو رہا ہے۔

’وی نیوز‘ کے پروگرام ’سیاست اور صحافت‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت کے سینیئر وزرا اور اسپیکر سے ہونے والی ملاقاتوں میں یہ اتفاق طے پایا ہے کہ سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہیے، تاہم حکومت کا یہ شکوہ برقرار ہے کہ ماضی میں پی ٹی آئی کی طرف سے مذاکرات کا مثبت جواب نہیں آیا۔

مزید پڑھیں: چوہدری شجاعت سے فواد چوہدری کی وفد کے ہمراہ ملاقات، مل کر کام کرنے پر اتفاق

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ بھی ملک میں سیاسی استحکام کی خواہاں ہے اور کسی فریق کے لیے یہ ممکن نہیں کہ تنازع کو یکطرفہ طور پر حل کرے۔

انہوں نے واضح کیاکہ سیاسی حل عمران خان کو شامل کیے بغیر ممکن نہیں کیونکہ وہ پی ٹی آئی کی اصل قوت ہیں اور ملک میں ہونے والے کسی بھی الیکشن کا محور وہی ہوں گے۔

فواد چوہدری نے کہاکہ حکومت کو سب سے پہلے کوٹ لکھپت جیل میں قید 5 رہنماؤں کی رہائی کے ذریعے اعتماد سازی کا قدم اٹھانا چاہیے کیونکہ موجودہ پی ٹی آئی قیادت عمران خان سے براہِ راست رابطے کی اہل نہیں۔

’حکومت ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے میں ناکام رہی‘

سابق وزیر اطلاعات نے کہاکہ موجودہ حکومت بین الاقوامی سطح پر کامیابیاں سمیٹنے کے باوجود ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے میں ناکام رہی ہے، جبکہ سنسر شپ اور عدلیہ کے حالات نے معاشرے کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سالوں میں سیاسی درجہ حرارت مسلسل بلند رہا ہے اور عمران خان، بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں کے علاوہ میڈیا اور عدلیہ بھی دباؤ کا شکار رہے۔

فواد چوہدری نے کہاکہ حکومت اور فیصلہ ساز عمران خان کا سیاسی متبادل پیدا کرنے میں ناکام رہے ہیں اور 8 فروری کو 65 فیصد ووٹ عمران خان کو ملنے کے باوجود اگر آج الیکشن ہوں تو وہ مزید مقبول ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت کو دیوار سے لگانا سنگین غلطی تھی۔ شاہ محمود قریشی، پرویز الٰہی، اسد عمر، پرویز خٹک، علی زیدی، حماد اظہر اور دیگر رہنماؤں کو انتخابی میدان سے باہر رکھ کر پارٹی کا نقصان کیا گیا۔

’دباؤ اور پکڑ دھکڑ کے بجائے بات چیت ہی مسائل کا حل ہے‘

فواد چوہدری نے کہاکہ دباؤ اور پکڑدھکڑ کی پالیسی کے بجائے سیاسی مکالمے کا راستہ اپنانا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں حکومت کو ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو عوامی ردِعمل کو بڑھا دیں، کیونکہ جب لوگ سڑکوں پر آ جائیں تو کسی حکومت کے لیے انہیں کنٹرول کرنا ممکن نہیں رہتا۔

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے حالیہ سخت بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ زبان درازی دونوں جانب سے ہوئی ہے جو پاکستانی سیاست میں بڑھتی ہوئی تلخی کی علامت ہے، اور جب تک اس تلخی کو کم نہیں کیا جائے گا، معاملات سلجھ نہیں سکیں گے۔

’وزیراعلیٰ کے پی کو دیوار سے لگانے کی پالیسی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے‘

انہوں نے خبردار کیاکہ خیبر پختونخوا کی صورتحال حساس ہے اور وزیراعلیٰ کو دیوار سے لگانے کی پالیسی خطرناک نتائج پیدا کر سکتی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افغانستان اور خیبر پختونخوا سے متعلق حکومتی پالیسیوں کے تناظر میں پی ٹی آئی ہی واحد جماعت ہے جو وفاق اور صوبے کے مفادات کی نمائندگی کر سکتی ہے، جبکہ دیگر جماعتوں کے مؤقف میں اختلافات موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: ’تم ایک سیاسی جنازہ بن چکے ہو‘: رؤف حسن نے فواد چوہدری کو بھگوڑا قرار دے دیا

انہوں نے زور دیا کہ ملک کو سیاسی مکالمے کے ذریعے ہی استحکام کی طرف لے جایا جا سکتا ہے اور پرانی پی ٹی آئی کی بحالی کے سوا کوئی حل موجود نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی سیاسی مکالمہ عمران خان عمران خان رہائی فواد چوہدری مقبولیت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • نابینا اور دل کے مریضوں کا فوری علاج کیا جائے، وزیراعلیٰ پختونخوا
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نےبینائی سے محروم اور عارضہ قلب کے مریضوں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کردی
  • اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی
  • بچے میری ریڈلائن، جنسی استحصال اور تشدد قبول نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • بچوں کے خلاف جرائم کا جڑ سے خاتمہ کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • دہشت گردی خاتمہ کیلئے گاڑیوں پر شناختی نمبرز، ایم ٹیگ ضروری: عطا تارڑ
  • وی ایکسکلوسیو، حکومت سیاسی درجہ حرارت میں کمی پر متفق، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ جلد ہوگا، فواد چوہدری
  • دہشتگردی ہار گئی، کھیل اور امن جیت گیا، سازشیں ہمیشہ ناکام ہوں گی: مریم نواز
  • صوبے میں دہشت گردی خود ساختہ ہے‘ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا