مانسہرہ کے علاقے سرن ویلی فیملی پارک کے قریب نالے میں اچانک طغیانی کے باعث درجنوں سیاح پھنس گئے، جس کے بعد ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے قریباً 1300 افراد کو کامیابی سے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان شدید سیلابی صورتحال کی زد میں، صاف پانی ناپید، وبائی امراض پھیلنے لگے

ریسکیو 1122 کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مانسہرہ ابرار علی نے بتایا کہ 14 اگست کی تعطیلات کے دوران سرن ویلی فیملی پارک میں سیاحوں کا غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا۔ طغیانی کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکاروں نے بروقت حالات کا جائزہ لیا اور پارک سمیت ملحقہ علاقوں سے بھی سیاحوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ طغیانی کے دوران ندی نالوں سے دور رہیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔

دوسری جانب دریائے سندھ میں پانی کی سطح بڑھنے کے باعث پاکستان کیمپ، اوچڑ نالہ اور داسو کے قریب سڑک پر بہاؤ شروع ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں قراقرم ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

ریسکیو 1122 کی ٹیم جائے وقوعہ پر موجود ہے اور کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہے۔ فوری امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاکہ عوام کو محفوظ رکھا جا سکے اور کسی قسم کے حادثے سے بچاؤ ممکن بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: 14 سے 23 اگست تک مون بارشوں کا نیا اسپیل، سیلاب و اربن فلڈنگ کے خدشات

ریسکیو 1122 کی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں اور تازہ ترین معلومات اور سرکاری ہدایات پر عمل کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ریسکیو ریسکیو 1122 سیاح پھنس گئے مانسہرہ نالے میں طغیانی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ریسکیو ریسکیو 1122 سیاح پھنس گئے نالے میں طغیانی وی نیوز ریسکیو 1122

پڑھیں:

مانسہرہ پولیس نے ناران میں ہائیکنگ کے دوران راستہ بھٹکنے والی جرمن سیاح خاتون کو بحفاظت ڈھونڈ لیا 

مانسہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن ) مانسہرہ پولیس نے ناران میں ہائیکنگ کے دوران پہاڑوں میں راستہ بھٹک جانے والی جرمن سیاح خاتون کو بحفاظت ریسکیو کر لیا جس کے بعد خاتون کی پولیس کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے ویڈیو وائرل ہو رہی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق خاتون نے بتایا کہ میں نے ہوٹل کے پیچھے والی پہاڑی پر شام پانچ بجے چڑھنا شروع کیا اور ایک گھنٹے میں اوپر پہنچ گئی،  میں نے دوسری پہاڑی تک جانے کا راستہ ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن نیچے اُترنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، اس لیے واپس چرواہے کے کیبن میں گئی،  اندھیرا ہو گیا تھا اس لیے نیچے اُترنا ممکن نہیں تھا، میں کیبن میں لیٹ گئی اور سوچا کہ رات وہیں گزار لوں، سردی بہت ہو گئی ت، لیکن جب میں نے وہاں پر ٹارچ لائٹ کی روشنی دیکھی تو تو مجھے بہت خوشی ہوئی کہ ، پانچ افراد مجھے وہاں مل گئے جنہوں نے مجھے ریسکیو کیا ۔

ہماری بادشاہت تو نہیں جو چاہے کردیں، قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے،جسٹس منصور علی شاہ کے کیس میں ریمارکس

خاتون کا کہناتھا کہ بہت سے لوگوں نے مجھے ڈھونڈنے کی کوشش کی،  میں حیران ہوں،  اتنی محنت،  مجھے بہت افسوس ہے کہ میں نے اس طرح مسئلہ پیدا کیا،  میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا، میں تو صرف اوپر جا کر نیچے واپس آنے کے لیے ہائیک پر نکلی تھی اور میرا پلان ساڑھے چھ بجے واپس پہنچنے کا تھا، مگر حالات مختلف ہو گئے اور ہوٹل انتظامیہ، سب لوگ، میں سب کی بہت شکر گزار ہوں کہ سب اوپر آئے اور مجھے ڈھونڈا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  •  لندن پولیس نےفلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنےوالوں کو گرفتار کرلیا
  • مانسہرہ: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن بنو قابل پروگرام کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں
  • سعودی عرب میں بین الاقوامی باز اور شکار کی نمائش 2025 کا آغاز، 45 ملکوں کے 1300 سے زائد شرکا شریک
  • کراچی، کورنگی نمبر 4 میں نماز کی ٹوپی بنانے والے کارخانے میں آتشزدگی، 7 افراد بحفاظت ریسکیو
  • چلی میں زلزلے کے جھٹکے: ریکٹر اسکیل پر شدت 5.7 ریکارڈ
  • چلی میں زلزلے کے جھٹکے : ریکٹر اسکیل پر شدت 5.7 ریکارڈ
  • مانسہرہ پولیس نے ناران میں ہائیکنگ کے دوران راستہ بھٹکنے والی جرمن سیاح خاتون کو بحفاظت ڈھونڈ لیا 
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیر کی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غور کریں: وزیر دفاع
  • جرمنی: حماس سے تعلق رکھنے والے تین مشتبہ افراد گرفتار
  • وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش، مذاکرات کی خود نگرانی کا اعلان