آزاد کشمیر: دریاوں میں طغیانی، کار بہہ گئی، سیاحوں کو بچا لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، باغ کے برساتی نالے میں سیاحوں کی گاڑی بہہ گئی، مقامی لوگوں نے کار میں سوار چاروں سیاحوں کو بچا لیا۔
آزاد کشمیر کے مختلف شہروں میں بارش، نالوں اور دریاوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے، وادیٔ نیلم میں موسلا دھار بارش ہوئی ہے اور رتی گلی جھیل کی سڑک سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔
ایس ڈی ایم اے کے مطابق اٹھ مقام میں ریلے میں کئی سیاح پھنس گئے جنہیں رسیکیو کر لیا گیا، وادیٔ نیلم اور مچھیارہ نالے میں طغیانی سے پُل، 2 مکانات اور پن چکی کو نقصان پہنچا۔
کھریگام دوسٹ، تہجیاں اور جاگران نالوں میں بھی طغیانی آئی ہے، مچھیارہ کے مقام ڈنہ دلیاڑ میں پہاڑ سے پتھر گرنے سے خاتون جاں بحق ہو گئی۔
سماہنی میں نالہ بھمبر میں اونچے درجے کا سیلاب آیا ہے، جہلم ویلی میں شدید بارش سے ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا، ہٹیاں بالا اور وادیٔ نیلم میں بھی ندی نالوں میں طغیانی ہے۔
باغ کے نالہ مالوانی میں طغیانی سے لاری اڈے کے لیے لگائی گئی حفاظتی دیوار ٹوٹ گئی۔
ضلعی انتظامیہ کےمطابق طغیانی سے شہری آبادی اور لاری اڈہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے، شرقی باغ کے برساتی نالے میں سیاحوں کی گاڑی بہہ گئی، گاڑی میں پھنسے تمام افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔
ہٹیاں بالا میں مختلف ندی نالوں میں طغیانی ہے، طغیانی سے شاہراہ سرینگر اور بین الاضلاعی سڑکوں پر پتھر آ گئے، جس سے سڑکیں جزوی طور پر متاثر ہوئی ہیں، نالے بپھرنے سے متعدد دکانیں بھی متاثر ہوئیں۔
ضلع جہلم ویلی میں شدید بارش سے ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔
نکیال میں نالہ مجہان، نالہ میرہ، نالہ بان میں پانی کی سطح بلند ہو گئی، مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی ہے۔
بھمبر نالے میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے، سماہنی و گرد و نواح میں موسلا دھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بارش سے ندی نالوں میں ندی نالوں میں طغیانی طغیانی سے میں پانی نالے میں بہہ گئی
پڑھیں:
سیلا ب سے گلگت میں تباہی، شاہراہ ریشم بند، نالہ ڈیک پل، گجرات میں چناب کا بند بہہ گیا
گلگت؍ لاہور؍ ظفر وال؍ سیالکوٹ؍ گجرات (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر+ نمائندگان+ نامہ نگار) دریائے ہنزہ پھر بپھر گیا۔ ریلوں نے تباہی مچا دی۔ جبکہ ظفر وال میں نالہ ڈیک کے بہاؤ میں اضافے سے پل بیٹھ گیا۔ پسرور اور گجرات میں بند ٹوٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق دریائے ہنزہ پھر بپھر گیا۔ گلگت اور گوجال کے مقام پر سیلابی ریلوں نے تباہی پھیر دی جبکہ پچاس سے زائد مزدور ریلے کی زد میں آنے سے بال بال بچے۔ حکومت گلگت کے ترجمان نے کہا کہ پہاڑی پتھر شاہراہ ریشم پر تواتر سے گرتے رہے۔ حکومت نے ہنزہ انتظامیہ کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ بلتستان کے علاقہ شگر میں اراضی اور درخت ریلوں میں بہہ گئے۔ ہنزہ کے مقام پر شاہراہ ریشم بلاک ہو گئی جس کے نتیجے میں مسافر پھنس گئے۔ واٹر چینل کی بحالی کے دوران اچانک سیلاب آیا جس کے نتیجے میں 50 مزدوروں نے بھاگ کر جانیں بچائیں۔ دریں اثناء بھارت کی جانب سے آئندہ 2 روز میں دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کا خدشہ ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر سیلاب نچلے درجے سے معمول پر آ گیا۔ دریائے ستلج کے بہاؤ میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادر آباد کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے ساتویں سپیل کے بارے میں الرٹ جاری کر دیا۔ 13 سے 15 اگست کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور اور ڈیرہ غازی خان میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔ لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ ظفروال میں نالہ ڈیک میں پانی کی سطح میں اضافہ سے ہنجلی پل بیٹھ گیا، جس کے بعد ظفر وال تا سیالکوٹ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ موضع منگوال اور موضع لہڑی کے مقام سے نالہ ڈیک کا سیلابی پانی منگوال اور گردو نواح کے کھیتوں میں داخل ہو گیا جبکہ پسرور کے علاقہ مندی پور میں نالہ ڈیک کا بند ٹوٹنے سے کھیتوں میں پانی داخل ہو گیا۔ گجرات میں دریائے چناب کا درجنوں دیہات کو محفوظ بنانے والا 40 فٹ اونچا حفاظتی بند پانی میں بہہ گیا جس سے ملحقہ درجنوں دیہاتوں شیخ چوگانی، سرخ پور، کوٹ نکہ، کوٹ غلام، چوپالہ، شہباز پور، موہلہ، کوٹ نتھو کولوال، سماں سمیت کئی علاقوں کا متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ دریں اثناء ڈپٹی کمشنر نارووال سید حسن رضا اور اسسٹنٹ کمشنر ظفروال کے ہمراہ متاثرہ پل کا دورہ کیا، نالہ ڈیک میں طغیانی سے زمین میں دھنسنے والے چہور بریج کے دو پلر کی مرمت کیلئے ہنگامی اقدامات جاری کر دئیے۔ جستی والا گاؤں کے پاس حفاظتی بند میں کٹائو کی جگہ ایکسین ایریگیشن نارووال کہ زیر نگرانی آپریشن جاری، جستی والا بند کو درختوں کے تنے، پتھر اور مٹی ڈال کر محفوظ بنا دیا گیا۔ دریں اثناء لاہور کے کئی علاقوں میں ہلکی بارش اور بوندا باندی سے موسم خوشگوار ہوگیا۔