اسلام آباد:

وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ چینی صنعتیں پاکستان میں اپنے یونٹس لگائیں، حکومت پاکستان چین پاکستان دوستی کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی خواہاں ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چینی گارمنٹس گروپ ’’چیلنج فیشن پرائیویٹ لمیٹیڈ‘‘ کے وفد کی ملاقات ہوئی۔ وفد کی قیادت چیلنج فیشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کے چیئرمین ہوآنگ وئیگو نے کی۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کی دوستی دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے، دونوں ممالک ہر مشکل میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات میں اضافہ باعث اطمینان ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ چیلنج فیشن گروپ کے پاکستانی مارکیٹ پر اعتماد کو سراہتے ہیں، چیلنج گروپ کی جانب سے پاکستان میں خصوصی اقتصادی زون کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس خصوصی اقتصادی زون کے ذریعے ٹیکنالوجی ٹرانسفر، اسکل ڈویلپمنٹ اور پائیدار صنعتی ترقی میں مدد ملے گی۔

انہوں نے خصوصی اقتصادی زون کے حوالے سے چیلنج گروپ کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری کے صنعتی حصے کے فروغ کے لئے پر عزم ہیں، پاکستان ٹیکسٹائل کے شعبے میں چین کی ترقی اور مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی چین میں چین پاکستان بزنس ٹو بزنس کانفرنس منعقد کی جائے گی؛ یہ کانفرنس چین اور پاکستان کے نجی کاروباری اداروں کو اشتراک کا ایک موقع فراہم کرے گی۔

چیئرمین چیلنج فیشن گروپ نے پاکستان میں شاندار میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیلنج فیشن گروپ 2014 سے اب تک پاکستان میں 17 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کر چکا ہے اور یہ گروپ پاکستان میں ایک جدید ٹیکسٹائل انڈسٹری قائم کر رہا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ چیلنج فیشن گروپ پاکستان میں خصوصی اقتصادی زون قائم کر رہا ہے، اس خصوصی اقتصادی زون سے 5 سالوں میں 100 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس کے نتیجے میں 400 ملین امریکی ڈالرز کے برآمدات متوقع ہیں۔

ملاقات کے بعد وزیراعظم نے چیلنج گروپ خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح بھی کیا۔

ملاقات میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ

پڑھیں:

ایکسپورٹ میں کمی، ٹیکسٹائل سیکٹر برآمدی بحران سے دوچار، مزید یونٹس کی بندش کا خطرہ

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اکتوبر2025ء) پاکستان ٹیکسٹائل کونسل (PTC) اور دیگر رہنماؤں نے برآمدات میں تیزی سے کمی، فیکٹریوں کی بندش اور بڑھتے ہوئے اخراجات پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، جس سے ملک کے معاشی استحکام کو خطرہ ہے اور ستمبر میں برآمدات میں سال بہ سال تقریباً 12 فیصد کی کمی ہوئی، مالی سال 26 کی پہلی سہ ماہی کی آمدنی 3.83 فیصد کم ہو کر 7.61 بلین ڈالر رہ گئی، جب کہ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ اور بڑھتی ہوئی درآمدات بیرونی کھاتوں پر مزید دباؤ ڈال رہی ہیں۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پی ٹی سی کے چیئرمین فواد انور، کے سی سی آئی کے سابق صدر جاوید بلوانی اور صنعت کار زبیر موتی والا سمیت صنعت کے سٹیک ہولڈرز نے خبردار کیا ہے کہ توانائی کی قیمتوں کے تعین، ٹیکس لگانے اور سہولت کاری کی سکیموں میں فوری اصلاحات کے بغیر پاکستان کو اپنے علاقائی حریفوں بنگلہ دیش، بھارت اور ویتنام سے مسابقتی برتری کھونے کا خطرہ ہے، ایکسپورٹ فسیلی ٹیشن سکیم (EFS) کا اچانک خاتمہ، جس کے ساتھ ساتھ توانائی کے ریکارڈ بلند نرخوں اور بگڑتے ہوئے انفراسٹرکچر کو پہلے سے ہی مشکلات کا شکار ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے ایک بڑا دھچکہ قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایک بیان میں پاکستان ٹیکسٹائل کونسل (PTC) نے مالی سال 26ء کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی سامان کی برآمدات میں 3.83 فیصد کی کمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جس نے ملک کے معاشی منظرنامے کے لیے سرخ جھنڈا بلند کیا، پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے مطابق جولائی اور ستمبر کے دوران مجموعی برآمدات 7.61 بلین ڈالر رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 7.91 بلین ڈالر تھی، صرف ستمبر میں برآمدات 11.71 فیصد سال بہ سال گر کر 2.51 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

بتایا گیا ہے کہ برآمدات میں یہ مسلسل کمی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان کو بھی بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کا سامنا ہے، جو پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 9.37 بلین ڈالر تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال 7.05 بلین ڈالر تھا، درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ ہوا، جس سے بیرونی کھاتوں پر دباؤ بڑھ گیا، ٹیکسٹائل سیکٹر جو پاکستان کا سب سے بڑا برآمدی انجن ہے عالمی طلب میں کمی اور بڑھتی ہوئی گھریلو لاگت دونوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔

اس پس منظر میں، صنعتی بندش اور کثیر القومی اخراج کا سلسلہ پاکستان کے مسابقتی بحران کی گہرائی کو اجاگر کرتا ہے، گل احمد ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ نے حال ہی میں اپنے برآمدی ملبوسات کے حصے کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں کثیر ان پٹ لاگت، ٹیکس میں تبدیلی اور سخت علاقائی مسابقت سے مسلسل نقصانات کا حوالہ دیا گیا ہے، ملبوسات کے شعبے میں ہزاروں افراد کام کرتے ہیں اور اس کی بندش اس دباؤ کی سخت وارننگ ہے جو مارکیٹ کے لیڈروں کو بھی پیچھے ہٹنے پر مجبور کرتا ہے۔

کے سی سی آئی کے سابق صدر نے کہا کہ ’پاکستان بھر میں مزید ٹیکسٹائل یونٹس بند ہونے کے دہانے پر ہیں کیوں کہ صنعتیں خسارے میں چل رہی ہیں‘، انہوں نے پالیسی سازی میں اہم سٹیک ہولڈرز کو نظرانداز کرنے اور معمولی سٹیک ہولڈرز یا مکمل طور پر غیر متعلقہ لوگوں سے بات کرنے پر حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ ’برآمدات میں کے سی سی آئی کے 54 فیصد اور قومی ٹیکس کی بنیاد میں 66 فیصد کے شراکت کی باوجود ہمیں کسی بھی پالیسی سازی کے عمل میں نہیں سنا جاتا‘۔

معروف صنعت کار زبیر موتی والا نے کہا کہ ’برآمدات کے گرنے کا براہ راست تعلق ایکسپورٹ فسیلی ٹیشن سکیم کی واپسی سے ہے، حقیقی حل صرف ای ایف ایس کی بحالی ہے اگر کوئی قانونی مسئلہ تھا تو اسے درست کیا جانا چاہیئے ختم نہیں، گل احمد کے برآمدی ملبوسات کے یونٹ کی حالیہ بندش برآمدات میں سہولت کاری کے اقدامات کی عدم موجودگی کی وجہ سے بڑھتے ہوئے اخراجات کا براہ راست نتیجہ ہے۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ بحران صرف ٹیکسٹائل تک محدود نہیں ہے، حالیہ مہینوں میں پراکٹر اینڈ گیمبل، مائیکروسافٹ، شیل، ٹوٹل انرجی، فائزر، سنوفی اور کریم جیسے عالمی ادارے یا تو پاکستان میں کام چھوڑ چکے ہیں یا نمایاں طور پر کم کر چکے ہیں، اس کے پیش نظر پی ٹی سی نے بار بار حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مسابقت کی بحالی کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کرے۔

پی ٹی سی چیئرمین نے خبردار کیا کہ ’اگر فوری اصلاحی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پاکستان کو برآمدات پر مبنی یونٹس کی مزید بندش اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا خطرہ ہے، اس کا مطلب ناصرف ملازمتوں میں کمی اور صنعتی بندش ہو گی بلکہ پاکستان کی غیر ملکی زرمبادلہ کی کمائی میں بھی ایک ایسے وقت میں زبردست کمی ہوگی جب ملک اس طرح کے جھٹکے برداشت نہیں کر سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • چینی نوجوانوں میں — ’’ٹوتھ ٹیٹو‘‘ کا نیا فیشن
  • ایکسپورٹ میں کمی، ٹیکسٹائل سیکٹر برآمدی بحران سے دوچار، مزید یونٹس کی بندش کا خطرہ
  • پاکستان سی پیک سے انتہائی وسیع پیمانے پر مستفید ہو رہا ہے، وزیراعظم
  • ملکی معیشت مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیرِ اعظم
  • وزیراعظم کی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
  • وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی
  • پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے؛ وزیراعظم
  • امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم
  • کراچی : پہلی پبلک اسکول حیدرآباد نیشنل جونیئر گرلز بوائزاسکوا ش چمپئن شپ کے فاتحین کا مہمان خصوصی فیاض عباسی کے ساتھ گروپ فوٹو
  • کراچی:کے این ایل سیزن 18 میں فاتح ٹیم بی ٹی کے اسٹارز کا مہمان خصوصی کاسردارمران خان ترین، شیخ ساجد کریم و دیگر کے ہمراہ لیا گیا گروپ فوٹو