ملک بھرمیں عید میلاد النبی ﷺبھرپور انداز سے منانے کی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک: سینیٹ میں ولادت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے 1500 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
قرارداد سینیٹر عرفان صدیقی نے پیش کی، قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ سارے ملک میں اس سال جشن عید میلاد النبیؐ بھرپور طریقے سے منایا جائے۔
چیئرمین یوسف رضاگیلانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں یوم آزادی کی مناسبت سے قرارداد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی،یوم آزادی اور معرکہ حق کی مناسبت سے قرارداد منظور کر لی گئی۔
پی ٹی آئی کارکنان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور
سینیٹ اجلاس کے دوران اراکین کی عدم دلچسپی، متعدد اراکین غیر حاضر تھے، اجلاس کے دوران 99 فیصد سوالات پر ضمنی سوال نہ پوچھے جا سکے، صرف ایک سوال پر ضمنی سوالات 10 منٹس میں مکمل ہو گئے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اراکین کی غیر حاضری کے باعث وقفہ سوالات پورا نہیں ہو سکا، وزرا ایوان میں موجود ہیں مگر اراکین نہیں آئے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حماس نے سلامتی کونسل میں غزہ سے متعلق منظور قرارداد کو یکسر مسترد کردیا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حماس نے غزہ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کردہ قرارداد اور اس کے تحت بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کے منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد فلسطینی عوام کے سیاسی اور انسانی مطالبات اور حقوق کو پورا نہیں کرتی۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ قرارداد غزہ پر ایک بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، جسے ہمارے عوام اور تمام مزاحمتی دھڑے قبول نہیں کرتے۔
حماس کے مطابق بین الاقوامی فورس کو غزہ کے اندر کارروائیوں، بالخصوص مزاحمتی دھڑوں کے غیر مسلح کرنےکا اختیار دینےکا مطلب ہےکہ یہ فورس غیر جانبدار نہیں رہےگی بلکہ قابض اسرائیل کے حق میں فریق بن جائےگی۔
بیان میں واضح کیا گیا ہےکہ اگرکوئی بین الاقوامی فورس قائم ہوتی ہے تو اسے صرف سرحدوں پر تعینات ہونا چاہیے، جنگ بندی کی نگرانی کرنی چاہیے اور مکمل طور پر اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ہونا چاہیے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں، جس کی ضمانت بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے تحت دی گئی ہے، ہتھیار ڈالنے کو مسترد کرتے ہیں۔
بیان میں عالمی برادری اور سلامتی کونسل سے اپیل کی گئی کہ وہ غزہ کے لیے ایسے فیصلے اپنائیں جو غزہ پر وحشیانہ نسل کش جنگ کے خاتمے، تعمیر نو، اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور فلسطینی عوام کو خودمختاری حاصل کرنے اور آزاد ریاست کے قیام کے لیے جو القدس کو اس کا دارالحکومت بنائے کے ذریعے انصاف فراہم کریں۔