صبح کا راؤنڈ کرتے ہوئے علم ہوا کہ کمرہ نمبر 6 کی مریضہ کا پانچواں بچہ کچھ ہی دیر پہلے پیدا ہوا ہے، آنول نکلنے کے بعد خون کا خروج نارمل سے کچھ زیادہ تھا مگر کاک ٹیل نے اثر کر دکھایا اور اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ مریضہ بستر پر آرام سے لیٹی ہوئی تھی، ساتھ موجود ایک خاتون کبھی باہر جاتی، پھر اندر آ جاتی۔ ہم نے ہدایت کی کہ کچھ دیر لیبر روم میں مانیٹرنگ پر رکھا جائے، فوراً ہی میٹرنٹی وارڈ میں شفٹ نہ کیا جائے۔
سب وارڈز کا راؤنڈ ختم کرنے کے بعد سوچا کہ چائے پی لی جائے اور چائے ہم ہمیشہ باہر برآمدے میں کھڑے ہو کر پیتے ہیں چاہے کتنی ہی گرمی کیوں نہ ہو ۔۔۔
یہاں سینیئر ڈاکٹرز کی آؤ بھگت کرنے کا ویسا کوئی رواج نہیں جو وطن عزیز میں ہوتا ہے کہ گھنٹی بجاؤ اور چائے کا حکم دو۔ یہاں پروفیشنل کام کے بعد سب برابر۔ خود ہی پانی گرم کرو، چائے بناؤ اور پیالی دھو کر رکھو۔
لیبر روم کے باہر برآمدے میں چائے پیتے ہوئے کچھ دیر فون پر میل دیکھی، کچھ پیغامات کے جواب دیے اور پھر واپس ہوئے۔ لیبر روم سے گزرتے ہوئے احساس ہوا کہ کچھ غیر معمولی قسم کی ہل چل ہے۔ کچھ نرسیں ادھر سے ادھر بھاگتی نظر آئیں، نرسنگ کاؤنٹر پر ایک ڈاکٹر بلڈ بینک والوں سے بات کرتی سنائی دی ۔۔۔ جلدی ، جلدی آو نیگیٹو خون بھیجیں ۔۔۔ نہیں ، نہیں کراس میچ کا وقت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بچے دانی فورا نکلوا دیں!
ہمیں دیکھتے ہی پھولے سانسوں کے ساتھ بولی ۔۔۔ میں آپ کو فون کرنے والی تھی ۔۔۔ کمرہ نمبر 6 کی مریض Gasp کر رہی ہے ۔۔۔ میں نے اینیستھیٹسٹ کو بلا لیا ہے ۔۔۔ اتنی دیر میں ہمیں کنسلٹنٹ اینیستھیٹسٹ تیز تیز چلتی ہوئی کمرہ نمبر 6 میں داخل ہوتیں نظر آئیں … ہمارے ہاتھ سے چائے کا کپ چھوٹ گیا اور ہم نے بھی کمرہ نمبر 6 کی طرف دوڑ لگائی ۔ کمرے کا منظر انتہائی دل دہلا دینے والا تھا ۔۔۔ مانیٹر پر مریضہ کا بلڈ پریشر انتہائی کم تھا ۔۔۔ انیستھٹسٹ منہ سے نکلتی جھاگ کی سکشن کرتے ہوئے آکسیجن دینے کی کوشش کر رہے تھے، ایک اور ڈاکٹر پاؤں میں کینولا لگانے کی کوشش کر رہے تھے ۔۔۔
ہم نے فورا پیٹ ٹٹولا اور پھر چادر اٹھا کر وجائنا کا معائنہ کرنے کی کوشش کی ۔۔۔ مریضہ اپنے ہی خون میں لت پت تھیں اور وجائنا سے خون ایسے نکل رہا تھا جیسے کوئی ٹونٹی کھلی ہو۔۔۔
آپریشن تھیٹر شفٹ کریں ۔۔۔ فورا ۔۔۔ ہم چیخے۔
خون کی 6 بوتلیں ۔۔۔ فورا ۔۔۔
گھر والوں سے اجازت نامے پر سائن کروائیں ۔۔۔ فوراً ۔۔۔
جی اجازت نامے پر کیا لکھیں؟
Vaginal exploration , Laparotomy and proceed … sos Hysterectomy
( ویجائنا کے اندر کا معائنہ ، پیٹ کھول کر اندر کا معائنہ اور جو ضرورت ہو، وہ کرنا۔ چاہے بچے دانی نکالنی ہو)
اگر سائن کرنے والا کوئی نہ ہو تو اسپتال ڈائریکٹر کو بتا دیا جائے کہ ہم ایک لب مرگ مریضہ کو آپریشن تھیٹر لے کر جا رہے ہیں ۔۔۔
مریضہ کا پلنگ پہیوں والا تھا سو اسی پر اسے شفٹ کیا گیا لیکن جب اسے اٹھا کر آپریشن تھیٹر کی میز پر ڈالا گیا تو زمین پر خون بہنے لگا ۔۔۔
ہمیں سینیئر اسسٹنٹ اور سینیئر نرس چاہئیں ۔۔۔
Be ready with Laparotomy tray , Hysterectomy tray , vaginal exploration tray .
پیٹ کھولنے کے اوزار، بچے دانی نکالنے کے اوزار اور وجائنل زخم کو ہینڈل کرنے والے اوزار تیار کر لیے جائیں ۔۔۔
مزید پڑھیے: آپ ڈینگی، ہیپاٹائٹس سی، چیچک اور ایڈز وائرس کو مانتے ہیں، تو پھر۔۔۔
اس طرح کی ایمرجینسی میں ہر طرف panic ہوتا ہے سو اصول یہ ہے کہ ایک ٹیم لیڈر ہو جو اونچی آواز میں ہدایات دیتا جائے اور باقی سب اس پر عمل کرتے جائیں ۔۔۔ کوئی سوال نہیں، کوئی جواب نہیں ۔۔۔ اتنا وقت ہی نہیں ہوتا۔
جہاز کے پائلٹ جیسا کام ہے یہ ۔۔۔ فیصلہ کرنا ہے اور فوری عمل کرنا ہے۔
مریضہ کو بے ہوش کیا جا چکا تھا مگر دونوں انیستھیٹسٹس ہمیں وارننگ دے چکے تھے کہ مریضہ شاک میں جا چکی ہے اور ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ۔۔۔ جو کرنا ہے فوری طور پر کرنا ہے ۔۔۔ْ
ہم نے کچھ سوچا ۔۔۔ اور وجائنا کا معائنہ کرنے کا ارادہ چھوڑ دیا ۔۔۔ اس کے پیچھے دو تین خیال تھے۔ پہلا یہ کہ جب زچگی کے بعد زیادہ خون آیا اس وقت ڈاکٹرز وجائنا کا معائنہ کر چکی تھیں اور انہیں وہاں کسی زخم کے آثار نہیں ملے تھے۔ دوسرا یہ کہ اس وقت خون کی ان شریانوں کو جلد از جلد بند کرنے کی ضرورت تھی جو بچے دانی اور وجائنا کو خون پہنچاتی ہیں اور ان تک پیٹ کے راستے ہی پہنچا جا سکتا تھا۔
ہم نے دماغ میں حکمت عملی طے کی اور مریضہ کا پیٹ کھول دیا ۔۔۔ کہنے کو یہ ایک جملہ ہے لیکن اس کے پیچھے اس ہیجان اور اضطراب کو دیکھیے جو ایک عورت کو بے بسی سے مرتے ہوئے دیکھ کر پیدا ہوتا ہے اور پھر یہ خیال کہ پتا نہیں کامیابی ہوگی کہ نہیں ۔۔۔ چاقو اٹھا کر کم سے کم وقت میں پیٹ کی مختلف پرتیں کاٹنا، مانیٹر پر ایک نظر رکھنا کہ بلڈ پریشر مزید کتنا گر گیا، خون کی کتنی بوتلیں ہاتھوں اور پاؤں میں لگیں ۔۔۔ یہ سب ایک دیوانگی نہیں تو اور کیا ہے؟
پیٹ کے اندر پہنچ کر ہمیں ایک بیمار، بے حال، بیزار اور روٹھی ہوئی بچے دانی نظر آئی جو کسی بھی طرح سکڑنے پر تیار نہیں تھی۔ پہلے ہی ہر طرح کی دوائیاں دی جا چکی تھیں۔
یہاں بھی اب ایک امتحان تھا کہ بچے دانی کو ناراض رہنے دیں اور اردگرد کی شریانیں بند کریں یا بچے دانی کی ناراضی کا بوجھ اٹھاتے ہوئے اسے خداحافظ کہہ دیا جائے ۔ مریضہ کی عمر 42 برس تھی، 5 بچے پیدا کر چکی تھی، شاک میں تھی سو ہم کسی بھی قسم کی تاخیر کا رسک نہیں لینا چاہتے تھے۔
Going for Hysterectomy:
ہمارا اعلان۔
بچے دانی نکالتے ہوئے ایک ہی بات کا دھیان رکھنا ہوتا ہے کہ شریانوں کو باندھتے ہوئے کہیں پیشاب کی نالیاں بیچ میں نہ آ جائیں جو شریانوں کے بالکل ساتھ ساتھ ہوتیں ہیں۔
بچے دانی نکالنے کے فورا بعد مریضہ کی بلڈ پریشر کی واپسی شروع ہوئی لیکن اب ایک اور مصیبت منہ کھولے کھڑی تھی۔ ہمیں لگا کہ کھلے کٹے اعضا سے خون رسنے کی مقدار نارمل سے کچھ زیادہ ہے ۔۔۔ لگتا ہے ڈی آئی سی آن پہنچی۔ ہم بڑبڑائے۔
ڈی آئی سی ایک ایسی کیفیت ہے جس میں خون جمتا نہیں اور جسم سے بہتا ہی چلا جاتا ہے۔ یہ پوسٹ پارٹم ہیمرج یعنی زچگی کے بعد زیادہ خون بہنے اور پھر مشکل سرجری کی ایک پیچیدگی ہے جس میں جسم کے پلیٹلیٹس ختم ہو جاتے ہیں اور خون کا بہاؤ کسی صورت نہیں رکتا۔
پلیٹلیٹس کی بوتلیں منگوائیے ۔۔۔ لیب میں خون کا تازہ سیمپل بھیجیے ۔۔۔ دیکھیے اندر کیا چل رہا ہے ۔۔۔ ہمارا اعلان۔
آپریشن تھیٹر، اسٹیج تھیٹر کی طرح ایک ہدایتکار کی طرح کام کرتا ہے اور ہدایت کار کا رول سینیئر ڈاکٹر ادا کرتا ہے۔
خیر جناب ۔۔۔ مریضہ کو 8 بوتلیں لال خون، 8 بوتلیں سفید خون اور 10 بوتلیں پلیٹلیٹس کی ملیں اور 5 دن کے بعد مریضہ گھر کو سدھاریں۔
ان 5 دنوں میں ابا، شوہر اور بھائی کئی بار تفتیش کرنے آئے کہ کیا ہوا، کیوں ہوا؟ ہر بار ہم نے بڑے سکون سے ان کی تفتیش بھگتی اور بس۔
رہی ہماری تھکن تو وہ ہر طرف سے یہ سن کر اتر گئی کہ ڈاکٹر تو بہت دیکھے مگر اتنے سکون اور بہادری سے کسی کو موت سے لڑتے نہیں دیکھا۔
کیا کہتے کہ اگر ہم بھی اپنی بے چینی، اضطراب، ڈر اور بے بسی کا اظہار کر دیتے تو آپ سب کیا کرتے؟
ایک خیال: کیا دیس کے دور دراز علاقوں میں رہنے والی عورتوں کو ایسے ڈاکٹر اور ایسے اسپتال میسر ہیں؟
مزید پڑھیں: ڈاکٹروں کی سیاست!
یہ ناممکن بات نہیں مگر ایسا تب ہی ہو سکتا ہے جب ڈاکٹروں کو وہ سب دیا جائے جو باہر کے ملکوں کی حکومتیں اپنی عورتوں کے لیے فکرمند ہوتے ہوئے ہم جیسوں کو بلا کر دیتی ہیں۔
پیٹ تو ہمارے اور ہمارے بچوں کے ساتھ بھی لگا ہے ۔۔۔ اور ہاں عزت ۔۔۔ عزت کا بونس الگ ۔۔۔ جو وطن عزیز میں ڈاکٹر کو ملنا دیوانے کا خواب ہے !
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بچہ دانی بچہ دانی نکالنا ہسٹریکٹومی آپریشن تھیٹر کا معائنہ مریضہ کا بچے دانی اور پھر ہوتا ہے کرنا ہے ہے اور موت سے کے بعد
پڑھیں:
ہم اسرائیلی بحری جہازوں کو گزرنے نہیں دینگے، پرتگالی سیاستدان
پرتگال کی بائیں بازو کی سیاسی جماعت کی رہنما نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم ہر اس شخص پر دہشتگردی کا الزام بے دھڑک عائد کر دیتی ہے کہ جو اسکی غیر انسانی پالیسیوں کی مخالفت یا ان پر تنقید کرے! اسلام ٹائمز۔ معروف پرتگالی سیاستدان و بائیں بازو کی سیاسی جماعت کی رہنما ماریانا روڈریگوس مرتاگوا نے غاصب صیہونی رژیم پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرب چینل الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں ماریانا روڈریگوس مرتاگوا کا کہنا تھا کہ اسرائیل ہر اس شخص پر دہشتگردی کا الزام بے دھڑک عائد کر دیتا ہے کہ جو اس کی غیر انسانی پالیسیوں کی مخالفت یا ان پر تنقید کرتا ہے۔ پرتگالی سیاستدان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کی وجہ سے قابض اسرائیلی رژیم پر ہمارا ملک بھی پابندیاں عائد کرے گا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ان کا ملک اسرائیلی بحری جہازوں کو پرتگالی پانیوں سے گزرنے کی اجازت ہرگز نہیں دے گا، پرتگالی سیاستدان نے مزید کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اسرائیل کے خلاف مقدمات میں، ہمارا ملک بھی بین الاقوامی عدالتوں میں فریق بن جائے!