UrduPoint:
2025-11-18@23:48:47 GMT

25 میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی

اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT

25 میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء) ایک رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان کی تیل اور گیس کی پیداوار دو دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ سالانہ بنیاد پر تیل کی پیداوار میں 12 فیصد اور گیس کی پیداوار میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔اس تاریخی کمی کی بنیادی وجہ حکومت کی وہ پالیسی ہے جس کے تحت ضرورت سے زائد درآمد شدہ گیس کو ترجیح دی گئی جو عالمی سپلائرز کے ساتھ طویل المدتی ٹیک اور پے معاہدوں کے تحت درآمد کی جا رہی ہے۔

ان معاہدوں کے باعث ملکی طلب میں شدید کمی کے باوجود حکومت کے پاس درآمد جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔اس پالیسی کے تحت حکومت نے مقامی تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار سے وابستہ کمپنیوں کو مقامی ذخائر سے ہائیڈروکاربن کی پیداوار کم کرنے پر آمادہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق مقامی پیداوار میں اس کمی سے مالی سال 2025 کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر 1.

2 ارب ڈالر سے زائد کا بوجھ پڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان میں تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 62,400 بیرل رہی، جبکہ مکوری ایسٹ، ناشپا، مرمزئی، پساکھی اور مردان خیل جیسے بڑے ذخائر میں پیداوار 3 سے 46 فیصد تک کم ہوئی۔گیس کی یومیہ اوسط پیداوار 2,886 ملین مکعب فٹ رہی۔ قادر پور اور ناشپا جیسے بڑے فیلڈز میں سالانہ بنیادوں پر پیداوار میں بالترتیب 22 اور 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ سوئی کمپنیوں کی جانب سے گیس کی کٹوتی بتائی گئی۔

یہ کمی مالی سال 25 کی چوتھی سہ ماہی اکتوبر تا دسمبرمیں مزید شدید رہی، جب تیل کی پیداوار میں سہ ماہی بنیاد پر 8 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 15 فیصد کمی آئی، جبکہ گیس کی پیداوار میں 7 فیصد سہ ماہی اور 10 فیصد سالانہ کمی دیکھی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2025-26 میں بھی تیل و گیس کی پیداوار مزید گرے گی کیونکہ اس وقت پیداوار کا بہائو تقریباً58,000 سے 60,000 بیرل یومیہ اور 2,750 سے 2,850 ملین مکعب فٹ یومیہ کے درمیان ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گیس کی پیداوار کی پیداوار میں مالی سال

پڑھیں:

2025 میں پہلی بار مقامی آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ

اکتوبر 2025 میں پہلی بار مقامی آئی ٹی سیکٹر نے 38کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی برآمدات کی ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی آئی ٹی سیکٹر کی ایک سال میں برآمدی نمو کی شرح 17فیصد جبکہ زیرتبصرہ مہینے میں 5.5فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک ڈیٹا کے مطابق آئی ٹی برآمدات کی مالیت ستمبر 2025 میں 36 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی، جبکہ مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 1ارب 40کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں۔

مالی سال 2025 کے 4 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 1 ارب 20کروڑ ڈالر تھی۔ ڈیٹا کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران آئی ٹی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 20 فیصد بڑھی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں رقم کی حد 35 تا 50فیصد ہونے سے آئی ٹی برآمدات کا حجم بڑھا ہے جبکہ ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم رہنے سے بھی کا برآمدکنندگان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور یورپی ممالک میں خدمات کا دائرہ وسیع کررہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکنالوجی کمپنی وائپر نے اپنی اسمبلنگ آپریشنز کو لاہور تک توسیع دیدی
  • پاکستان میں رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 14 ہزار سے زائد نئی کمپنیاں رجسٹر
  • رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 14 ہزار سے زائد نئی کمپنیاں رجسٹرڈ
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • معیشت کیلئے بری خبر،پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں چلا گیا
  • مقامی آئی ٹی کمپنیوں کی برآمدات میں 2025 میں نمایاں اضافہ
  • 2025 میں پہلی بار مقامی آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ
  • کسان خوشحال ہوگا تو ملک کی معیشت مضبوط ہوگی، احسن اقبال
  • گنے کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود ملک کی 90 فیصد ملیں غیرفعال ہونے کا انکشاف