اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور دیگر 2 ممبران نثار احمد اور شاہ محمد کے خلاف شکایات خارج کر دیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کا اہم فیصلہ پبلک کردیا گیا، چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجا، رکن الیکشن کمیشن نثار احمد اور رکن الیکشن کمیشن شاہ محمد کے خلاف 3 الگ الگ شکایات خارج کی گئی ہیں۔

سپریم جوڈیشل کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے 8 نومبر اور 13 دسمبر 2024 کو اجلاس ہوئے تھے، اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف شکایت کا جائزہ لیا گیا تھا۔

اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن کے 2 اراکین نثار احمد اور شاہ محمد کے خلاف شکایات کا جائزہ بھی لیا گیا تھا، 3 الگ الگ شکایات کو خارج کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 8 نومبر 2024 کو سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کے خلاف دائر 10 شکایات ٹھوس ثبوت پیش نہ کیے جانے کی بنیاد پر خارج کر دی تھیں جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے ایگزیکٹیو کی جانب سے عدلیہ کے معاملات میں مداخلت کے حوالے سے خط پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں منعقد ہوا تھا۔

اجلاس میں سینئر ترین جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے شرکت کی تھی۔

اعلامیے کے مطابق دوران اجلاس کونسل نے ایجنڈے میں شامل مختلف آئٹمز پر غور کیا گیا، کونسل نے رولز مرتب کرنے اور اس کے سیکرٹریٹ کے قیام کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔

اسی طرح 13 دسمبر 2024 کو سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کوڈ آف کنڈکٹ اور سپریم جوڈیشل کونسل انکوائری پروسیجر میں ترامیم کے لیے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس ہاشم کاکڑ نے شرکت کی تھی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس کے دوران آرٹیکل 209 (8) کے تحت ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترامیم زیر بحث لائی گئیں، سپریم جوڈیشل کونسل پروسیجر آف انکوائری 2005 میں ترامیم پر بات چیت ہوئی تھی۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ کوڈ آف کنڈکٹ اور انکوائری پروسیجر میں ترامیم کی سفارش کے لیے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

اجلاس کے دوران آرٹیکل 209 کے تحت ججز کے خلاف 35 شکایات کا جائزہ لیا گیا، 30 شکایات کو نمٹا دیا گیا جبکہ 5 شکایات پر تبصرے طلب کیے گئے تھے۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف الیکشن کمشنر ہائی کورٹ جسٹس چیف جسٹس کے مطابق گیا تھا کے خلاف

پڑھیں:

گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ و دیگر کیخلاف غیر قانونی اسلحہ کے مقدمے کا فیصلہ محفوظ

جوڈیشل مجسٹریٹ  نے گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ و دیگر کیخلاف غیر قانونی اسلحہ کے مقدمے میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

کراچی سینٹرل جیل جوڈیشل کمپلیکس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت کے روبرو گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ و دیگر کیخلاف غیر قانونی اسلحہ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے عذیر بلوچ کیخلاف فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے کیس میں مفرور گینگ وار کے 3 کارندوں کو اشتہاری قرار دیدیا اور ان  تینوں اشتہاری ملزمان کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

اشتہاری ملزمان میں شمس الدین، عبد الغفار بگٹی اور سیفل شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزمان کے 2012 میں سی آئی ڈی پولیس نے مقدمہ درج  کیا گیا تھا۔ ملزمان کے قبضے اسلحہ برآمد کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ و دیگر کیخلاف غیر قانونی اسلحہ کے مقدمے کا فیصلہ محفوظ
  • سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر 2 ممبران کیخلاف شکایات خارج کردیں
  • سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کے خلاف شکایات خارج کر دیں
  • سینیٹ اجلاس،حکومتی ارکان اور وزراء میں سول ایوارڈز کی تقسیم پر اپوزیشن کا احتجاج
  • جائیداد نیلامی کیس، 14 سال زیر التوا، درخواست خارج کی جاتی ہے، سپریم کورٹ
  • سوڈان خانہ جنگی: سلامتی کونسل نے متوازی حکومت کا قیام مسترد کر دیا
  • جشن آزادی و معرکہ حق کے موقع پر سندھ اسمبلی کے خصوصی علامتی اجلاس میں قرادداد منظور
  • 26ویں آئینی ترمیم کیس پر سپریم کورٹ ججز کی رائے اور اجلاسوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
  • سپریم کورٹ بینچ کی بحریہ ٹا ؤن کیخلاف کیس سننے سے معذرت