Daily Mumtaz:
2025-11-18@23:24:01 GMT

چین کی معیشت مستحکم ، ترقی کا رجحان برقرار ، چینی میڈیا

اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT

چین کی معیشت مستحکم ، ترقی کا رجحان برقرار ، چینی میڈیا

بیجنگ :چین نے جولائی میں قومی معیشت کے آپریشن کے حوالے سے رپورٹ جاری کی۔اس سے ایک روز قبل بیجنگ میں دنیا کے پہلے ہیومنائڈ روبوٹ گیمز کا شاندار آغاز ہوا جس سے چینی معیشت کی متحرک قوت کی تصدیق ہوتی ہے ۔ متعدد بین الاقوامی اداروں نے چین کی معیشت کے بارے میں اپنی پر امید رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی طلب کے بڑھنے کے ساتھ چین کی معاشی لچک اور قوت زیادہ نمایاں ہو رہی ہے ۔ چین کی معیشت کی تازہ ترین رپورٹ میں “استحکام” اور “ترقی” دو کلیدی الفاظ ہیں۔ ایک طرف ، معیشت نے مستحکم آپریشن برقرار رکھا جن میں جنوری سے جولائی تک قومی فکسڈ اثاثوں کی سرمایہ کاری میں سال بہ سال 1.

6 فیصد اضافہ اور قومی سروس انڈسٹری پراڈکشن انڈیکس میں سال بہ سال 5.9 فیصد اضافہ شامل ہے ۔ دوسری جانب جنوری سے جولائی تک ، اشیاء کی آن لائن خوردہ فروخت کی شرح میں بھی اضافہ ہو اہے اور جولائی میں خدمات کے شعبے میں کاروباری سرگرمی کے متوقع انڈیکس میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں 0.6 فیصد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی معیشت نے مستحکم اور تیز ترقی کا رجحان برقرار رکھا ہے۔ اس کے علاوہ بیرونی ماحول میں زبردست تبدیلیوں کے پیش نظر چین کی غیر ملکی تجارت کی کارکردگی قابل ذکر ہے۔ پہلے سات ماہ کے دوران اشیاء کی درآمد و برآمد میں سال بہ سال 3.5 فیصد اضافہ ہوا ۔ خاص طور پر امریکہ کی جانب سے دنیا پر محصولات کی جنگ کے آغاز کے تناظر میں چین نے بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے مسلسل کھولے ہیں ۔رواں سال کے آغاز سے چین نے مستحکم معاشی نمو کو فروغ دینے کے لیے زیادہ فعال میکرو پالیسیوں پر عمل درآمد کو تیز کیا ہے۔ کھپت کی بات کی جائے تو جنوری سے جولائی تک ، چین کی صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 4.8 فیصد اضافہ اور خدمات کی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 5.2 فیصد کا اضافہ ہوا ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدمات کی کھپت ترقی کا ایک نیا پہلو بن رہی ہے۔ساتھ ہی پیداوار میں سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور صنعتی جدت طرازی کی مربوط ترقی مسلسل “نئی” رفتار پیدا کر رہی ہے.چین کی معیشت کی مضبوط کارکردگی کی بنیاد پر ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حال ہی میں 2025 میں چین کی اقتصادی ترقی کی شرح کے لئے اپنی پیش گوئی کو بڑھا کر 4.8 فیصد کردیا ہے اور اس ایڈجسٹمنٹ کی بنیادی وجہ مقامی طلب ، برآمدات اور جدت طرازی ہے۔

Post Views: 8

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں سال بہ سال چین کی معیشت فیصد اضافہ

پڑھیں:

چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟

ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے۔ کوئٹہ میں چینی کی قیمت 230 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔

ملک کے دیگر حصوں میں یہی چینی 190 سے 200 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔

چینی کی قیمتوں میں اضافہ بنیادی طور پر طلب اور رسد پر منحصر ہوتا ہے.

یہ بھی پڑھیں: چینی کی زائد قیمت فروخت پر صوبوں میں جرمانے اور گرفتاریاں، وزارت فوڈ سیکورٹی کی سینیٹ میں رپورٹ

حکومتی ذرائع کے مطابق ملک بھر میں موجود شوگر ملز کے پاس اس وقت بھی 3 لاکھ 74 ہزار 870 میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کون سی شوگر ملز کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے اور ان شوگر ملز کے مالکان کون ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق، 30 اکتوبر 2025 کو سب سے زیادہ چینی کا اسٹاک 39 ہزار 954 میٹرک ٹن رحیم یار خان شوگر ملز لمیٹڈ کے پاس تھا۔

مزید پڑھیں:ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

پی ٹی آئی رہنما مونس الٰہی اور دنیا میڈیا گروپ کے مالک میاں عامر محمود اس مل کے شیئر ہولڈر ہیں۔

اسی طرح، صدر آصف زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ عبد الغنی کی ٹنڈوالہ یار شوگر ملز یونٹ 2 مظفر گڑھ نے 34 ہزار 570 میٹرک ٹن چینی اسٹاک کی ہوئی ہے۔

اسی مل کی یونٹ 1 خیبر پختونخوا میں 10 ہزار 238 میٹرک ٹن چینی اسٹاک موجود ہے۔ سب سے کم چینی کا اسٹاک خوشکی شوگر ملز کے پاس 123 میٹرک ٹن ہے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد کے دکانداروں کو چینی خریدنے میں مشکلات کا سامنا کیوں؟

ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق، سب سے زیادہ چینی اسٹاک کرنے والی پہلی 10 شوگر ملز میں سے 6 کے مالکان سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز، سلمان شریف اور نصرت شہباز رمضان شوگر ملز کے شیئر ہولڈر ہیں، جس نے 570 میٹرک ٹن چینی اسٹاک کی ہوئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے مرحوم بھائی عباس شریف کے 2 بیٹے عبدالعزیز عباس شریف اورعبداللہ یوسف شریف چوہدری شوگر ملز کے مالک ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد کے شہری چینی کی قیمت 172 روپے فی کلو سے زائد ہرگز نہ دیں، انتظامیہ کی ہدایت

جس کے پاس 5 ہزار 134 میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

صدر آصف زرداری کے ایک اور قریبی دوست ذکا اشرف کی اشرف شوگر ملز کے پاس 20 ہزار 616 میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

اسی طرح سینیئر سیاستدان جہانگیر خان ترین بھی مختلف شوگر ملز کے مالک ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق ان کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے پاس 30 ہزار 730 میٹرک ٹن، جے کے شوگر ملز کے پاس 10 ہزار 76 میٹرک ٹن، جے ڈی ڈبلیو یونٹ 3 کے پاس 6 ہزار 620 میٹرک ٹن، جے کے شوگر ملز یونٹ 1 کے پاس 2 ہزار 730 میٹرک ٹن، اور جے ڈی ڈبلیو یونٹ 2 کے پاس 2 ہزار 532 میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

مزید پڑھیں: چینی کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟ ایک نہ ختم ہونے والا بحران

واضح رہے کہ حکومت نے شوگر ملز مالکان کی قیمتیں نہ بڑھانے کی یقین دہانیوں کے بعد چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی۔

تاہم چند ماہ میں چینی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا ہے، جس پر حکومت نے کارروائی کی ہے۔

حکومت نے دکانداروں کو چینی 172 روپے فی کلو میں فروخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر اظہارِ تشویش

جس کے نتیجے میں دکانداروں نے چینی کی فروخت روک دی ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ چینی ذخیرہ کرنے کی مدت 2 سال ہوتی ہے۔ اگر 7 لاکھ 49 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ نہ کی جاتی تو ضائع ہو جاتی۔

ایکسپورٹ کی گئی چینی کی ایکسپائری ڈیٹ اگست 2025 تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری اومنی گروپ پی ٹی آئی جہانگیر خان ترین چینی خواجہ عبد الغنی ذکا اشرف رمضان شوگر ملز شہباز شریف شوگر ملز ایسوسی ایشن عامر محمود عباس شریف مونس الہی

متعلقہ مضامین

  • ترسیلات زر میں اضافہ، مگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ برقرار
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 400 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • سونے کی قیمت برقرار، چاندی کی قیمت میں اضافہ
  • سونے کی قیمت برقرار، چاندی کی قیمت میں معمولی اضافہ
  • آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کو سنجیدہ نہ لیا تو صورتحال سنگین ہوگی: وزیر خزانہ
  • ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی کا کنٹرول ناگزیر ہے: وزیر خزانہ
  • چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟
  • زراعت ترقی کرے گی تو معیشت کا پہیہ چلے گا، ہمایوں اختر
  • 90 فیصد شوگر ملز غیر فعال، ملک میں چینی کا مصنوعی بحران