UrduPoint:
2025-11-19@01:28:02 GMT

پاکستان میں استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں ریکارڈ اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT

پاکستان میں استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں ریکارڈ اضافہ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست2025ء)گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ عالمی بینک کے مطابق ملک میں غربت کی شرح بڑھ کر 45فیصد ہو گئی ہے۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد گزشتہ مالی سال میں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، جو 11لاکھ 37ہزار ٹن رہی جس کی مالیت 51کروڑ 10لاکھ ڈالر ہے، یہ 2024ء کے مالی سال میں قائم کردہ 9لاکھ 90ہزار 266ٹن مالیت 43کروڑ 40لاکھ ڈالرکے سابقہ ریکارڈ سے زیادہ ہے۔

یہ نمایاں اضافہ ایک طرف سستے کپڑوں کی بڑھتی ہوئی طلب کو ظاہر کرتا ہے تو دوسری جانب ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران اور گہری ہوتی غربت کو بھی واضح کرتا ہے۔بڑی تعداد میں لوگ جو مقامی طور پر تیار کردہ برانڈڈ اشیا ء خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے اب لنڈا بازار یا ہفتہ بازاروں کا رخ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عالمی بینک کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان کی تقریباً 45فیصد آبادی اب غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے جبکہ نیا معیار فی کس یومیہ 4.

20ڈالر مقرر کیا گیا ہے جو پہلے 3.65ڈالر تھا۔

اس نئے معیار نے نچلے درمیانے طبقے میں غربت کی شرح کو 39.8فیصد سے بڑھا کر 44.7فیصد کر دیا ہے۔پاکستان سیکنڈ ہینڈ کلودنگ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد عثمان فاروقی نے استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں اضافے کو بڑھتی ہوئی غربت سے منسلک کیا۔ا نہوںنے کہا کہ کم اور متوسط آمدنی والے خاندان بڑی تعداد میں سستی استعمال شدہ اشیا پر انحصار کر رہے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ استعمال شدہ کپڑوں پر عائد مختلف ٹیکسز اور ڈیوٹیز کو کم کیا جائے، جن میں 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی، 5فیصد کسٹمز ڈیوٹی، 6فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس اور تقریباً 5فیصد سیلز ٹیکس شامل ہیں۔استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد زیادہ تر یورپی ممالک، امریکہ، جاپان، کوریا، چین اور کینیڈا سے کی جاتی ہے۔پاکستان میں خصوصی زونز میں قائم برآمد کنندگان 60 سے 70فیصد درآمدات پر قابض ہیں، یہ یونٹس غیر ترتیب شدہ کپڑوں میں سے اعلی معیار کی اشیا الگ کرتے ہیں، جنہیں بعد میں دوبارہ برآمد کیا جاتا ہے، جب کہ صرف 10سے 20فیصد مقامی مارکیٹ میں فروخت ہوتا ہے۔استعمال شدہ کپڑوں پر درآمدی ڈیوٹی 36روپے فی کلوگرام اور جوتوں پر 66روپے فی کلوگرام عائد ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان میں

پڑھیں:

اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اکتوبرکے دوران سالانہ بنیادوں پر23 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا، چین اکتوبر میں پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کرنے والا سرفہرست ملک رہا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اکتوبرمیں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اکتوبرکے 146ملین ڈالرکے مقابلے میں 23فیصد زیادہ ہے۔

ستمبرکے مقابلے میں اکتوبرمیں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں ماہانہ بنیادوں پر 4 فیصدکی کمی ہوئی، ستمبر میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 186 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو اکتوبر میں کم ہوکر 179ملین ڈالر ہوگیا۔

اعداد و شمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے چارماہ (جولائی تااکتوبر2025) کے دوران ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 748 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 26فیصدکم ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 1.011ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اعدادوشمارکے مطابق اکتوبر کے دوران ملک میں مالیاتی بزنس کے شعبے میں 80 ملین ڈالر،بجلی 53 ملین ڈالر، برقی مشینیری وآلات 7ملین ڈالر، پیٹرولئیم ریفائننگ 6 ملین ڈالر، ٹرانسپورٹ آلات 5 ملین ڈالر، الیکٹرانکس 3 ملین ڈالر،تجارت ایک ملین ڈالر، خوراک 3 ملین ڈالر، ٹیکسٹائل 4 ملین ڈالر اور دیگر شعبہ جات میں 28ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی ہے۔

اعدادوشمارکے مطابق اکتوبرمیں چین پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں سرفہرست رہا، اکتوبرمیں چین نے پاکستان میں 62 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی۔

اکتوبرمیں یواے ای نے پاکستان میں 36ملین ڈالر، سوئٹزرلینڈ17ملین ڈالر، جنوبی کوریا 8 ملین ڈالر، ہالینڈ 17 ملین ڈالر، بحرین 5ملین ڈالر، ملائشیا 3 ملین ڈالر اور دیگر ممالک نے 32ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی اے انتباہ،غیر رجسٹرڈ فون استعمال کرنے والے ہو جائیں خبردار!
  • سونے کی قیمت میں بہت بڑی کمی ریکارڈ؛ فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے،ترقی کی رفتار بڑھانے کیلیے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے‘ وزیر خزانہ
  • 4.5 ملین برطانوی بچے غربت میں زندگی گزار رہے ہیں، رپورٹ
  • اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک
  • پاکستان کی ماہانہ آئی ٹی برآمدات کا نیا ریکارڈ قائم
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 17 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • لاہور سمیت وسطی پنجاب میں فضائی آلودگی میں اضافہ
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ