نیئر بخاری—فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ جیسے بھی حالات ہوں سیاسی قیادت کو ہی مذاکرات کرنے چاہئیں، موجودہ آئین کو چھیڑا گیا تو نیا آئین بنانا مشکل ہو گا۔

اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنی ہے تو پھر عدلیہ بھی اسٹیک ہولڈر ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ عام انتخابات میں کسی جماعت کی اکثریت نہیں تھی، ہم نے زیادہ نشستیں رکھنے والی پارٹی کو حکومت سازی کا کہا۔

انہوں نے کہا کہ 1973ء کا آئین متفقہ ہے، سب کے دستخط ہیں، آج نئے سماجی معاہدے کی بات ہو رہی ہے، موجودہ آئین کو چھیڑا گیا تو نیا آئین بنانا مشکل ہو گا۔

نیئر بخاری نے کہا کہ آپ اسی آئین میں ترمیم لا سکتے ہیں، آئین کے تحت ریاست کے اختیارات منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہوتے ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ دہشت گرد پنجاب اور کے پی بارڈر پر مرکزی شاہراہوں پر رقص کر رہے ہیں، ہم سیکیورٹی اسٹیٹ بن گے ہیں، مشرقی اور مغربی بارڈرز کی صورتِ حال سامنے ہے۔

پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ یہ نارمل صورتِ حال نہیں، ہمیں سیکیورٹی اداروں کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں، افغانستان کے ساتھ ہونے والی تمام بات چیت ریاستی سطح پر ہونی چاہیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ مشکل میں؟ بدنام زمانہ جنسی اسکینڈل کی دستاویز عام کرنے کا بل منظور

امریکی ایوان نمائندگان نے بدنام زمانہ جیفری ایپسٹن جنسی اسکینڈل سے متعلق خفیہ دستاویز کو منظرعام پر لانے کا بل منظور کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں بل کی منظوری کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں 427 نے حق میں جب کہ صرف ایک نے مخالفت میں ووٹ دیا۔

مخالفت کرنے والے واحد رکن اسمبلی ٹرمپ کی جماعت ریپبلکن کے کلے ہیگن تھے چنانچہ بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

جس کے بعد بل Epstein Files Transparency Act کو سینیٹ بھیج دیا گیا تھا جہاں اکثریت ارکان نے اسے بغیر کسی ترمیم کے منظور کرلیا۔

اب یہ بل صدر ٹرمپ کی توثیق کے لیے وائٹ ہاؤس بھیج دیا گیا ہے جن کے دستخط کے بعد یہ قانون بن جائے گا اور فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

یہ بل امریکا کے محکمۂ انصاف پر زور دیتا ہے کہ وہ جیفری ایپسٹن کے جنسی اسکینڈل سے متعلق اپنی تمام غیر طباعتی فائلز عوام کے لیے جاری کرے۔

خیال رہے کہ ابتدائی طور پر صدر ٹرمپ اور ان کے بعض اتحادی اس بل کے خلاف تھے مگر وقت کے ساتھ انھوں نے بھی حمایت کا اشارہ دیا۔

گزشتہ کئی دنوں سے ٹرمپ یہ مؤقف اختیار کیے ہوئے تھے کہ یہ قرارداد اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹس کی طرف سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔

تاہم اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ بل ان کی میز پر پہنچتے ہی وہ اسے قانون کی شکل دیں گے۔

اگر یہ بل قانون بن گیا تو امریکی محکمۂ انصاف کو 30 دن کے اندر جیفری ایپسٹن جنسی اسکینڈل کی تمام غیر طباعت شدہ ریکارڈز، مواصلات، اور تفتیشی مواد جاری کرنا ہوں گے۔

امریکی صدر کے مخالفین نے بعض رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ جیفری ایپسٹن جنسی اسکینڈل میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نام بھی شامل ہے۔

ان غیر مصدقہ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی صدر نے بھی لڑکیوں کے حصول کے لیے جیفری ایپسٹن اور ان کی ساتھی سے رابطے رکھے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان اسمبلی کا اجلاس 21 نومبر کو طلب
  • ٹرمپ مشکل میں؟ بدنام زمانہ جنسی اسکینڈل کی دستاویز عام کرنے کا بل منظور
  • دھرندر فلم میں پاکستانی پرچم، رنویر سنگھ مشکل میں پڑگئے
  • پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے چچا سید مجاہد حسین بخاری انتقال کر گئے
  • پنجاب: تعلیمی اداروں میں جنسی جرائم کی روک تھام کے لیے بڑا فیصلہ
  • عظمیٰ بخاری کے چچا سید مجاہد حسین بخاری انتقال کر گئے
  • ٹنڈوجام ،اندرون سندھ ہیپاٹائٹس خطرناک صورت اختیار کرگیا
  • سندھ کی تقسیم مشکل ہی نہیں ناممکن ہے،سندھ حکومت
  • سندھ کی تقسیم مشکل ہی نہیں ناممکن ہے، شرجیل میمن
  • اے نیئر؛ خوب صورت آواز اور خوش اخلاق شخصیت کے مالک