پشاور میں سیلاب زدگان کیلیے لگائے گئے امدادی کیمپ پر فائرنگ، 1 شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
پشاور میں سیلاب زدگان کیلیے امداد جمع کرنے کے کیمپ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 3 شدید زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے میچنی گیٹ کے علاقے پیر بالا چوک میں سیلاب زدگان کے لیے چند اکٹھا کرنے والے افراد پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پی سی او والے فرحان سمیت تین افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے چل بسا۔ واقعے کے بعد جائے وقوع پر ایس ایس پی آپریشنز اور سی ٹی ڈی کے افسران سمیت ایس پی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او پہنچے۔
پولیس کے مطابق تھانہ مچنی گیٹ کی حدود پیر بالا میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں فرہان ولد جان اکبر عمر 26 سال سکنہ پیر بالا جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوئے جن کی شناخت صدیق اکبر، اسماعیل اور بھٹو کے ناموں سے ہوئی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سی سی پی او قاسم علی خان ، ایس ایس پی انوسٹی گیشن نور جمال اور دیگر پولیس افسران مقامی پولیس کے ہمراہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔
پولیس نے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ فائرنگ میں ملوث ملزمان کا سراغ لگایا جا سکے۔
دوسری جانب پشاور کے نواحی علاقہ خزانہ میں فائرنگ سے خاتون سمیت دو افراد کو قتل کردیا گیا جبکہ ملزمان واردات کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔
مقتولین کی شناخت عرفان ولد فضل منان ساکن تودہ اور مسماۃ( د) زوجہ عرفان دختر ناصر بعمر 26 سال ساکن تودہ خزانہ سے ہوئی جبکہ تین ملزمان ذیشان ولد سلام ساکن تودہ خان رازق ولد خنان ساکن تودہ دانش ولد سبحان ساکن تودہ کے خلاف تھانہ خزانہ میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزمان ہمسائے ہیں جن کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کانگو، کان کنوں کے وزن سے پل کان کے اوپر جا گرا، نیچے دب کر 43 افراد ہلاک
LUALABA, DR CONGO:افریقی ملک کانگو کے صوبے لوالابا میں تانبے کی کان دھنسنے کے المناک حادثے میں 43 کان کنوں کی موت ہوگئی۔
قطری ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کان میں پل گر گیا اور اس کے نتیجے میں متعدد افراد دب کر ہلاک ہوگئے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ اب تک 43 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور تلاش کا عمل جاری ہے،
تاہم شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو حادثے کے مقام تک پہنچنے میں مشکلات پیش آئیں۔
امدادی ٹیموں نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
اس حادثے کا سبب غیر قانونی کان کنوں کا زبردستی کان میں داخل ہونا تھا جو اس خطرناک علاقے میں کام کرنے کے لیے غیر قانونی طور پر داخل ہو گئے تھے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ڈوبے ہوئے حصے پر عارضی پل بنایا گیا تھا جس پر زیادہ تعداد میں کان کنوں کے گزرنے کی وجہ سے پل گر گیا اور یہ سانحہ پیش آیا۔