علی امین گنڈاپور کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
بونیر(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان کر دیا، علی امین گنڈاپور آج دوسرے روز بھی سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کلاؤڈ برسٹ کے بعد تباہی کی زد پر آنے والے علاقے بونیر کا دورہ کیا اور سیلاب سے ہونے والے نقصان اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔
اسحاق ڈار اور برطانوی ہم منصب کا رابطہ، سیلاب سے جانی نقصان پر اظہار افسوس
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ اور صوبائی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ بونیر کے عوام کا مشکل گھڑی میں ساتھ دیا۔
دورے کے موقع بونیر کے ڈپٹی کمشنر آفس میں سیلابی صورت حال اور ریلیف سرگرمیوں پر اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی، چیف سیکرٹری اور ضلعی حکام شریک ہوئے، دوران اجلاس سیلاب سے ہونے والے تباہ کاریوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بونیر کی 7 ولیج کونسلوں میں 5380 مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور اب تک 209 اموات، 134 لاپتا، اور 159 زخمی ہوئے ہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کی مزید 3مون سون سپیل کی پیش گوئی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور آج دوسرے روز بھی سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں راستے بحال کرنا اولین ترجیح ہے، ایوی ایشن سے اضافی ہیلی کاپٹر مانگے ہیں، سیلاب متاثرین کو مشکل میں تنہا نہیں چھوڑیں گے، جانی نقصان کا ازالہ ممکن نہیں، مالی نقصانات کا ازالہ کی جائے گا۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
کراچی، کورنگی نمبر 4 میں نماز کی ٹوپی بنانے والے کارخانے میں آتشزدگی، 7 افراد بحفاظت ریسکیو
کراچی:شہر قائد میں کورنگی نمبر 4 کے علاقے میں ایک چار منزلہ رہائشی عمارت میں قائم نماز کی ٹوپی بنانے والے کارخانے میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس نے تیسری، چوتھی منزل اور چھت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی چار گاڑیاں موقع پر روانہ کی گئیں، جنہوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پا لیا اور کولنگ کا عمل بھی مکمل کر لیا گیا۔
فائر بریگیڈ افسر ظفر خان کے مطابق آتشزدگی کے وقت کارخانے میں 7 کاریگر موجود تھے، جنہیں ریسکیو آپریشن کے ذریعے بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔ واقعے میں کسی کے زخمی ہونے یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
کارخانے میں کپڑے سے نماز کی ٹوپیاں تیار کی جاتی تھیں۔ فائر حکام کا کہنا ہے کہ کارخانے کے اطراف رہائشی مکانات بھی موجود تھے جنہیں بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ سے محفوظ رکھا گیا۔
ظفر خان کے مطابق آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی اور نہ ہی نقصان کے حجم کا تخمینہ لگایا جا سکا ہے۔
تاہم ریسکیو اور فائر بریگیڈ عملے کی بروقت کارروائی سے ممکنہ بڑے نقصان سے بچا لیا گیا۔ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔