سٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 49 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
کراچی: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ قائم ہونے کا سلسلہ بدستور برقرار ہے۔
کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی کاروبار کے آغاز پر زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، جس کے ساتھ سٹاک مارکیٹ میں انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 49 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔
ٹریڈنگ کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 900 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 49 ہزار 185 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت میں ’آئی لَو محمد ﷺ‘ مہم میں تیزی، حکومت نے بوکھلاہٹ میں انٹرنیٹ بند کردیا
اتر پردیش کے شہر بڑھائیلی میں گزشتہ ہفتے ‘I Love Muhammad’ پوسٹر تنازعہ کی وجہ سے ہونے والے ہنگاموں کے تناظر میں جمعہ کی نماز سے قبل سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے شہر میں انٹرنیٹ سروسز معطل، سڑکیں سنسان اور پولیس کے ساتھ ساتھ صوبائی مسلح کانسٹیبلری (PAC) اور ریپڈ ایکشن فورس (RAF) کے اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے، ‘I Love Muhammad’ مہم کی حمایت میں طے شدہ مظاہرے کی حکام کی جانب سے منسوخی کے بعد مسجد کے باہر تقریباً 2 ہزار افراد اور پولیس کے مابین تصادم ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 81 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں اسلام مخالف تقریر کیخلاف احتجاج کرنیوالے مسلم رہنما کا گھر مسمار
انٹرنیٹ خدمات چار اضلاع میں 4 اکتوبر سہ پہر 3 بجے تک معطل رکھی گئی ہیں۔ یہ معطلی دسےرا کے تہوار کے پیش نظر افواہوں اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ کی گئی ہے۔ اس دوران موبائل انٹرنیٹ، ایس ایم ایس، براڈ بینڈ اور وائرلیس کنکشن بھی معطل رہیں گے، جس کی اطلاع ہوم سیکرٹری گوراو دیال نے جاری کی ہے۔
اس کے علاوہ، شہر میں ڈرون بھی فضاء میں تعینات کر دیے گئے ہیں تاکہ امن و امان کی صورتحال پر مکمل نظر رکھی جا سکے۔ ڈویژنل کمشنر بھوپندر ایس چودھری نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے انجام دیں اور کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: راہول گاندھی کی ’ووٹ چور؛ گدی چھوڑ‘ مہم، بھارت کا انتخابی بحران بے نقاب
بڑھائیلی کے ساتھ ساتھ شاہجہاں پور، پیلی بھٹ اور بداون اضلاع میں بھی ہائی الرٹ جاری ہے اور حساس مقامات پر مسلح پولیس فورسز تعینات کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔
یہ پرتشدد واقعات اس وقت جنم لیے جب مذہبی رہنما توقیر رضا خان نے ‘I Love Muhammad’ مہم کی حمایت میں مظاہرہ بلایا تھا لیکن حکام کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر مظاہرہ اچانک منسوخ کر دیا گیا۔ اس فیصلے سے مظاہرین میں غم و غصہ پیدا ہوا، جس کے باعث پتھراؤ اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
جمعہ کی نماز سے قبل علہ حضرت درگاہ کے سینئر عالم دین مولانا احسن رضان خان نے مقامی مسلمانوں سے پرامن رویہ اپنانے اور نماز کے بعد گھروں کو جانے کی اپیل کی ہے تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
'I Love Muhammad' مہم انڈیا مظاہرے انڈیا میں مسلمان مسلمان مہم