اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین مذہب کے مقدمے میں قید ملزم کی ضمانت منظور کرلی
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اگست ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین مذہب کے مقدمے میں 21 ماہ سے قید ملزم عاصم اللہ کی ضمانت منظور کرلی ہے نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کے احکامات جاری کیے، ملزم عاصم اللہ کی جانب سے وکیل آصف علی تمبولی عدالت میں پیش ہوئے.
(جاری ہے)
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے بتایا گیا کہ عاصم اللہ ایک واٹس ایپ گروپ میں ایڈ تھا جہاں سے ایسا مواد آتا ہے، ہم نے سِم کو ٹریس کر کے 2023 میں عاصم اللہ کو گرفتار کیا جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ استعمال کردہ سِم کس کے نام پر ہے؟ جس پر ایف آئی اے حکام نے حیرت انگیز جواب دیا کہ ہم یہ معلوم نہیں کرسکے کہ سم کس کے نام پر ہے عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم عاصم اللہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی ضمانت منظور اسلام آباد عاصم اللہ
پڑھیں:
عدالت نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا
سیشن کورٹ لاہور معروف یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کیس میں سرکاری وکیل نے دلائل پیش کردیئے۔ عدالت نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں یوٹیوبر ڈکی بھائی کے خلاف جوئے کی ایپ کی تشہیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم اس ایپ کے برانڈ ایمبیسڈر تھے اور ان کے ساتھی بھی اس پروموشن میں شامل تھے، جنہیں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایک اور شریک ملزم سبحان شریف کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
سرکاری وکیل کی جانب سے دلائل کے دوران مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزم اور ان کے ساتھیوں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ کیس میں کوئی متاثرہ شخص نہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ متعدد افراد نے اس ایپ کے ذریعے مالی نقصان اٹھایا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم سے دوران تفتیش ریکوری کی گئی تاہم جوئے کی ایپ سے حاصل رقم پر تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔
عدالت میں پیش کردہ ریکارڈ کے مطابق پی ٹی اے اور ایس ای سی پی نے ان ایپس کو ریگولرائز نہیں کیا تھا جبکہ بائیونیمو کی ویب سائٹ پاکستان میں بین ہے۔ سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جوئے کی ایپس کے ذریعے کمائی گئی رقوم بینکوں میں منتقل ہوئیں، جن کی دستاویزات اور اسٹیٹمنٹس بھی موجود ہیں۔
وکیل کے مطابق ڈکی بھائی کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، کیونکہ یہ ایپس نوجوانوں کو جوئے کی طرف راغب کر رہی تھیں۔ سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی ضمانت خارج کی جائے کیونکہ ریمانڈ کے دوران اہم شواہد برآمد ہوئے ہیں۔
ڈکی بھائی کے وکیل اور سرکاری وکیل کی جانب سے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ڈکی بھائی کی بعد ازگرفتاری درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔