FIA نے اپنے نام سے جعلی ایف آئی آرز سے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
ایف آئی اے کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں ادارے کے نام سے جعلی ایف آئی آرز سے عوام کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کو ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ جرائم پیشہ عناصر ایف آئی اے کے نام سے واٹس ایپ پر جعلی اور من گھڑت ایف آئی آر ارسال کرکے ہراساں کرتے ہیں۔
جعلی ایف آئی آر میں شہریوں کو نامزد کرکے خوف و ہراس میں مبتلا کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں، یہ عناصر فرضی اور گمراہ کن نام استعمال کر کے خود کو ایف آئی اے اہلکار ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایسے پیغامات میں شہریوں کو ’’سائبر کرائمز اور دہشتگردی‘‘ جیسے سنگین الزامات لگا کر بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے کسی بھی فرد کو اس نوعیت کے پیغام واٹس ایپ کے ذریعے نہیں بھیجتا۔
ایف آئی اے کی جانب سے عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ کسی بھی مشکوک پیغام یا رابطے کی شکایت نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو درج کرائیں جو کہ سائبر کرائم کی تحقیقات کےلیے مجاز ایجنسی ہے۔
جعلی پیغامات سے ہوشیار رہیں، اور اپنے ذاتی و مالیاتی معلومات کو ہرگز شیئر نہ کریں۔ مزید معلومات کےلیے ایف آئی اے ہیلپ لائن 1991 پر رابطہ کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ایف آئی اے
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔