سلمان اکرم راجا سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، وہ ہماری فیملی کی طرح ہیں، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
راولپنڈی:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پارٹی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا سے میری کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی اور وہ ہمارے وکیل اور ہماری فیملی کی طرح ہیں۔
عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ سے ضمانت ہوئی لیکن ہمیں سمجھ نہیں آئی کہ میرے بچوں کو کیوں اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہریز خان تو بزنس کرتا ہے اور اسپورٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے، شیر شاہ کو بھی دوسرے دن اٹھایا لیکن ان گرفتاریوں سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے اور میں نے کہا ہے مجھے بھی گرفتار کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ خوف زدہ ہیں اور بچوں سے ڈر گئے ہیں، لاہور میں کسی نے قائداعظم کی تصویر اٹھائی اس کے بچوں کو بھی اٹھا لیا۔
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کے استعفے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجا سے میری کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، سلمان اکرم راجا ہمارے وکیل ہیں اور ہماری فیملی کی طرح ہیں، سلمان اکرم راجہ کا اپنا کوئی مسئلہ ہوگا۔
علیمہ خان نے کہا کہ ضمنی انتخابات کا مسئلہ ہے میرا خیال ہے ان سے ہی پوچھیں۔
عظمیٰ خان نے کہا کہ ضمنی انتخاب پر تنازع ہے تو پارٹی بتائے گی، ہماری جب ملاقات ہوئی تو بانی نے واضع طور پر بتایا تھا ضمنی الیکشن نہیں لڑنا ہے، بانی نے کہا تھا الیکشن میں جانے سے پارٹی کو نقصان ہوگا لہٰذا اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی نے کہا تھا الیکشن میں جانے سے ناجائز نااہلیوں کو جواز مل جائے گا، یہ ہمیں جیتنے نہیں دیں گے اور اپنی مرضی کے لوگوں کو جتوائیں گے۔
عظمیٰ خان نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا اگر ہم الیکشن میں جائیں گے تو پارٹی ان نا اہلیوں کو جائز قرار دے گی، بانی نے پارٹی کو پیغام دیا تھا تحریک پر توجہ مرکوز کریں، ان کا پیغام اگر فیملی کے ذریعے دیا جاتا ہے تو وہ بانی کا مؤقف ہوتا ہے
صحافی کے سوال پر علیمہ خان نے کہا کہ غلط سوال نہ پوچھیں شیطانی سوال نہ پوچھیں، سوال نہ پوچھیں شیطانیاں آپ لوگ کرتے ہیں، اگر ہم آپ سے بات کرتے ہیں تو ہم خواتیں آپ عزت کریں، مجھے برا لگا ہے آپ نے بانی کے موقف کو فیملی کا موقف قرار دیا۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمارے بچے اور بھائی جیل میں ہیں تھوڑا سا لحاظ کرو، آپ شیطانیاں کریں گے میں میڈیا سے بات کرنا بند کروں گی، ہمارا موڈ نہیں آپ سے بات کرنے کا ہم بات نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا سلمان اکرم راجا خان نے کہا کہ
پڑھیں:
عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.
انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔
انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔
اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔
سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔
انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔
اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔
دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔