نارووال (نیوز ڈیسک) بھارت کی جانب سے دریاؤں میں لاکھوں کیوسک پانی چھوڑنے کے بعد پاکستان کے مختلف علاقے شدید سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔ انہی میں نارووال کے قریب واقع سکھوں کا مقدس مقام گردوارہ دربار صاحب کرتارپور بھی شامل ہے۔

اطلاعات کے مطابق سیلابی ریلے نے گردوارہ دربار صاحب کو گھیر لیا ہے، دیواروں اور اردگرد کے حصوں میں پانی داخل ہونے سے مقامی آبادی اور سکھ برادری میں تشویش پھیل گئی ہے۔

پاکستان میں حالیہ بارشوں اور پانی کے غیر معمولی بہاؤ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ کئی اضلاع میں فصلیں برباد ہو گئیں، ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے اور بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

محکمہ موسمیات اور متعلقہ اداروں نے آئندہ دنوں مزید بارشوں اور اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ فوری اقدامات نہ کیے گئے تو گردوارہ سمیت پورا علاقہ خطرے میں آ سکتا ہے۔ سکھ برادری نے حکومت پاکستان اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ کرتارپور راہداری اور گردوارہ دربار صاحب کو مزید نقصان سے بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔

???? Raging floodwaters storm into the holy Gurdwara Darbar Sahib #Kartarpur a sanctity drowned, faith shaken.


A brutal chapter in India’s water war against Pakistan, where even sacred ground isn’t spared from destruction. pic.twitter.com/HqV5F04aS0

— Rizwan Shah (@rizwan_media) August 27, 2025

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گردوارہ دربار صاحب

پڑھیں:

بارشوں کے باوجود لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کمی ریکارڈ

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )لاہور میں تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالے جانے کی وجہ سے خطے میں زیر زمین شدید پانی کی قلت ہوگئی ہے تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ لاہور میں حالیہ بارشیں بھی زیر زمین پانی کی سطح کو قدرتی طور پر بلند کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے کے لئے ہنگامی صورتحال کے تحت تمام چھوٹے بڑے نجی سرکاری سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہاﺅ سنگ سوسائٹی میں ری چارجنگ کنویں بنانا ہونگے کیونکہ لاہور زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو رہی ہے.

(جاری ہے)

محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاکر حسین سیال نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زیر زمین پانی کی ری چارجنگ بہت کم ہوئی جس کی وجہ سے زیر زمین لاہور کے مختلف علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر چار فٹ تک سالانہ پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے ری چارجنگ کر کے پانی کی سطح بلند کرنے کے لئے محکمہ ایریگیشن کے ریسرچ انسٹیٹیوشن نے 70 سے زائد ری چارج ویل لگا دئیے ہیں.

حالیہ بارشوں میں 10 سے پندرہ ایکڑ فٹ کے بجائے صرف 15 لاکھ لیٹر پانی کو ری چارج کیا جا سکا ہے اس کے علاوہ گلبرگ کے ایریا میں پانی کی سطح 125 سے 30 فٹ پر ہے لاہور شہر کے دیگر علاقوں میں کھارے پانی کی سطح کم ہوتے ہوتے ڈیڑھ سو فٹ تک چلی گئی ہے جبکہ پینے کا پانی سات سو فٹ تک پہنچ چکا ہے. ایک سروے کے مطابق لاہور میں 1500 سے 1800 تک ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں جو 24 گھنٹے ہی چلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی کے ساتھ گر رہی ہے ریسرچ کے ڈائریکٹر ذاکر سیال نے بتایا کہ لاہور میں جس تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالا جا رہا ہے اس کے حساب سے ری چارجنگ نہ ہونے کے برابر ہے بڑے بڑے ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ انڈر گرانڈ ڈیمز کی بھی ضرورت ہے. 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سیلاب: اقوام متحدہ نے جاں بحق و بے گھر افراد کے اعدادوشمار جاری کردیے
  • سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتار پور کو صفائی کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا
  • بارشوں اور سیلاب سے بھارتی پنجاب میں فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
  • بارشوں کے باوجود لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کمی ریکارڈ
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
  • سید علی گیلانیؒ… سچے اور کھرے پاکستانی
  • سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر
  • پاکستان کے بڑے کاٹن زونز بارشوں اور سیلاب سے متاثر