رہنما پی پی پی خورشید شاہ کی طبیعت ناساز، سکھر سے کراچی منتقل
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
کراچی:
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی خورشید احمد شاہ کو طبیعت ناساز ہونے پر سکھر سے کراچی منتقل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیو زکے مطابق پارٹی ذرائع نے بتایا کہ خورشید شاہ کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) سکھر میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد مزید علاج کے لیے کراچی منتقل کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ خورشید شاہ کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایت پر حکومت سندھ کے خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی روانہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خورشید شاہ کی طبیعت گزشتہ روز اچانک ناساز ہوگئی تھی، جس کے بعد انہیں فوری طور پر این آئی سی وی ڈی سکھر منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے تفصیلی معائنے کے بعد بتایا کہ خورشید شاہ کو اسٹروک کا اٹیک ہوا ہے اور انہیں کراچی منتقل کرنے کی تجویز دی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنان نے خورشید شاہ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے اور پارٹی قیادت نے ان کی صحت سے متعلق معلومات مسلسل حاصل کرنے کے لیے اسپتال انتظامیہ کو خصوصی ہدایات جاری کردی ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کراچی منتقل خورشید شاہ شاہ کو شاہ کی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔