چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
انسدادِ دہشتگردی کی منتظم عدالت میں چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی اور دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا۔
عدالت نے سرکاری ملازم پر تشدد اور کارِ سرکار میں مداخلت کے کیس میں فرحان غنی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو 30 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
تفتیشی افسر پر جج کی برہمیعدالت میں تفتیشی افسر نے بتایا کہ دو افراد کے 161 کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ ابھی تک کیا پیشرفت ہوئی ہے؟
یہ بھی پڑھیں:کسی کو نہیں مارا مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا، فرحان غنی کا عدالت میں بیان
مزید ریمانڈ کا کیا فائدہ ہوگا؟ جج نے سخت ریمارکس دیے کہ ’کہاں ہیں آپ کے سراغ رساں کتے؟ زندہ ہیں یا مر گئے؟ وہ صرف چرس پکڑنا جانتے ہیں؟‘
پولیس کی کارکردگی پر سوالاتجج نے مزید کہا کہ سی آئی اے اور ایس آئی یو کہاں ہیں؟ آپ لوگوں کو صرف عام آدمی کو تنگ کرنا آتا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس کیس کے بعد آپ ڈی ایس پی بن جائیں گے؟ ساتھ ہی نمبر پلیٹ کے معاملات پر بھی پولیس کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
مدعی اور گواہوں پر بحثتفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ مدعی نے گواہ پیش نہیں کیے، جس پر جج نے سخت جواب دیتے ہوئے کہاکہ ’مدعی گواہ پیش نہیں کر رہا تو کیا تم اس کے ملازم ہو؟‘
یہ بھی پڑھیں:سرکاری ملازم پر تشدد کا کیس: سعید غنی کے بھائی فرحان غنی راہداری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
عدالت نے مزید ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ واضح طور پر دی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسداد دہشتگردی پولیس ریمانڈ چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسداد دہشتگردی پولیس ریمانڈ چیئرمین چنیسر ٹاؤن
پڑھیں:
زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
سانحہ 9 مئی کے سلسلے میں زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں عدالت نے گواہوں کو طلب کرلیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل کے روبرو سانحہ 9 مئی زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پراسیکیوشن کے گواہوں کو شہادت ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا ۔ دورانِ سماعت عدالتی عملے نے جیل میں ملزمان کی حاضری مکمل کی، جن میں سے زیر حراست ملزمان میں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید شامل ہیں جب کہ ملزمان کی جانب سے رانا مدثر عمر اور میاں علی عمار ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمے کے جیل ٹرائل کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کر دی ۔ یاد رہے کہ تھانہ ریس کورس نے زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ درج کر رکھا ہے ، جس میں پی ٹی آئی رہنماؤں پر کارکنان کو 9 مئی بغاوت اور فسادات پر اکسانے کا الزام ہے دریں اثنا سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں زیر حراست پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواست پر سماعت عدالت نے 8 نومبر تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر وکیل سے ضمانتوں پر دلائل طلب کرلیے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کو بھی ضمانتوں پر دلائل کی ہدایت کردی۔