ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس اسلام آباد ہائی کورٹ کے دوسرے بینچ کو منتقل
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیس اسلام آباد ہائی کورٹ کے دوسرے بینچ کو منتقل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں موسم گرما کی تعطیلات کے بعد ججز کا نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق عدالت عالیہ کے 9 ججز سنگل بینچز میں فرائض سرانجام دیں گے جب کہ 5 ڈویژن بینچز بھی آئندہ ہفتے دستیاب ہوں گے۔
روسٹر کے مطابق جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان سنگل بینچز کا حصہ نہیں ہوں گے، اس وجہ سے ان کے سنگل کیسز دوسرے ججز کو منتقل کر دیے گئے ہیں، تاہم دونوں ججز کو ٹیکس سے متعلق مقدمات کے لیے ڈویژن بینچ میں شامل کیا گیا ہے۔
اسی طرح اہم مقدمات کی منتقلی میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس بھی شامل ہے، جو جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت سے جسٹس انعام امین منہاس کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے حال ہی میں وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کو توہینِ عدالت کے نوٹسز جاری کیے تھے اور یکم ستمبر تک جواب طلب کیا تھا۔
نئے روسٹر کے تحت آئندہ ہفتے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 9 سنگل اور 5 ڈویژن بینچ مختلف مقدمات کی سماعت کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد کو منتقل
پڑھیں:
جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
اسلام آباد:جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم میں نیا موڑ، چیف جسٹس کورٹ کی کل کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر کر دی گئی۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ گزشتہ روز میڈیا پر بڑے پیمانے پر جسٹس جہانگیری کیس رپورٹ ہوا، میڈیا پر رپورٹ ہوا چیف جسٹس نے وکلا کو کہا ابھی کوئی آرڈر پاس نہیں کر رہے لیکن سماعت ختم ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ جسٹس جہانگیری کو کام سے روک دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 16 ستمبر دن ایک بجے کورٹ نمبر 1 کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ دی جائے۔
بیرسٹر جہانگیر جدون کی جانب سے درخواست کے ساتھ یو ایس بھی جمع کروائی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مبینہ جعلی ڈگری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا۔