ترکیے نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کردیے
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
ترکیے وزیر خارجہ حقان فدان نے کہا ہے کہ ترکیے نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات منقطع کردیے ۔
ترک پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے حقان فدان نے کہا کہ ترک بحری جہازوں کے اسرائیلی بندرگاہوں پر جانے اور اسرائیلی بحری جہازوں کے ترک بندگاہوں میں آنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
حقان فدان نے کہا کہ اسرائیلی طیاروں کے لیے ترکیہ کی فضائی حدود کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترک قوم فلسطینیوں کے دکھ اور درد کا احساس رکھتی ہے اور ترکیے فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کرتا ہےچاہے یہ منصوبہ کسی کی بھی طرف سے پیش کیا جائے۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف یہ فیصلہ غزہ پٹی میں جاری نسل کشی، مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کے خلاف ردعمل ہے۔
ان کاکہناہے کہ امریکا کی لامحدود حمایت پر غزہ کی پٹی پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ دو ریاستی حل کو ناکام بنانے کی کوشش ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل کی سخت پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ ادارے نے صاف پانی تک محفوظ طریقے سے رسائی ہر شہری کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار بے گھر فلسطینیوں کو پانی فراہم کیا ہے۔ ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوچکا ہے، تاہم معاہدے کے باجود اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ سرحدی گزرگاہوں کو بند کرکے امداد کی رسائی کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔