کراچی:

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایات پر سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت پوری طرح متحرک ہے اور تمام ادارے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔

سندھ سیکریٹریٹ میں سیلاب کی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کرنے کے لئے قائم پراونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کے دورے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کابینہ کے ارکان، ایم پی ایز اور ضلعی انتظامیہ سمیت پوری مشینری فیلڈ میں موجود ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیلابی صورتحال کی نگرانی کے لیے صوبائی بارش و سیلاب ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل قائم کردیا گیا ہے، جو 24 گھنٹے فعال رہے گا، اس سیل میں حکومت سندھ کے ترجمان مصطفیٰ بلوچ، واحد ہالیپوتہ اور تحسین عابدی سمیت دیگر حکام موجود رہیں گے۔ میڈیا نمائندگان کسی بھی وقت کنٹرول روم سے براہِ راست معلومات حاصل کرسکیں گے جبکہ ہر تین گھنٹے بعد باقاعدہ ہینڈ آؤٹ بھی جاری کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر 16 لاکھ 50 ہزار افراد، 1651 دیہات اور 167 یونین کونسلز متاثر ہوسکتی ہیں جبکہ دو لاکھ 73 ہزار خاندان متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اس وقت 192 ریسکیو کشتیاں اور موبائل ہیلتھ یونٹس فعال کردی گئی ہیں۔

سینئر وزیر کے مطابق، سیلاب کی صورتحال کو چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ خود مانیٹر کر رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ مسلسل رابطے میں ہے اور ممکنہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے، زیادہ تر افراد حسبِ روایت کچے کے علاقوں سے خود ہی نکل جاتے ہیں۔

شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ ریلیف کیمپس قائم ہیں تاہم زیادہ تر لوگ اپنے رشتہ داروں کے پاس جانے کو ترجیح دیتے ہیں، جانوروں کے لیے بھی 300 کیمپس قائم کیے گئے ہیں، صوبائی حکومت ہر تین گھنٹے بعد صورتحال کے حوالے سے اپڈیٹ فراہم کرتی ہے جبکہ پنجاب حکومت بھی سیلابی صورتحال میں تعاون کے طور پر کٹس فراہم کر رہی ہے۔ پانی کی صورتحال کی مسلسل نگرانی جاری ہے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صوبے میں نہ پیسوں کی کمی ہے اور نہ ہی اس وقت کوئی ایمرجنسی صورتحال ہے، تاہم حکومت ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے اور درست معلومات کے لیے براہ راست کنٹرول روم سے رابطہ کیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن نے نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے زیرِ صدارت پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق ایک اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی، جس میں الیکشن کمیشن کے معزز ممبران، سیکرٹری الیکشن کمیشن، پنجاب حکومت کے چیف سیکرٹری، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں مختلف انتظامی و قانونی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر

انہوں نے پنجاب حکومت پر زور دیا کہ وہ الیکشن کمیشن کو ضروری رولز، ڈیٹا، نوٹیفکیشنز اور نقشہ جات فوری طور پر فراہم کرے تاکہ الیکشن کمیشن بروقت حلقہ بندی (Delimitation) کے عمل کا آغاز کر سکے۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025ء کے تحت حلقہ بندی رولز کا ڈرافٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیا گیا ہے، جس پر الیکشن کمیشن کی رائے جلد حاصل کی جائے گی۔

چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت دی کہ الیکشن کمیشن کی رائے صوبائی حکومت کو فوری طور پر فراہم کی جائے تاکہ عمل میں تاخیر نہ ہو۔

چیف سیکریٹری پنجاب نے آگاہ کیا کہ لوکل گورنمنٹ کنڈکٹ آف الیکشن رولز کا ڈرافٹ 15 نومبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیا جائے گا، جبکہ ڈیمارکیشن نوٹیفکیشنز — ٹاؤن، میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی اور تحصیل کونسلز — کے نوٹیفکیشنز 22 دسمبر 2025 تک فراہم کر دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: سزا یافتہ افراد الیکشن کمیشن یا پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتے، پشاور ہائیکورٹ

اسی طرح یونین کونسلز کی تعداد سے متعلق نوٹیفکیشنز 31 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو دیے جائیں گے، جبکہ تمام شہری و دیہی اداروں کے مصدقہ نقشہ جات 10 جنوری 2026 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کیے جائیں گے۔

چیف سیکرٹری نے بتایا کہ ان دستاویزات کی فراہمی کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا باضابطہ آغاز کر سکے گا۔ الیکشن کمیشن نے زور دیا کہ تمام امور مقررہ شیڈول کے مطابق ہر صورت مکمل کیے جائیں تاکہ بلدیاتی انتخابات کا عمل بروقت ممکن ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا صوبائی حکومت

متعلقہ مضامین

  • ٹنڈو جام: صوبائی وزیر شرجیل میمن اپنے حلقے میں عوامی شکایات سن رہے ہیں
  • پیپلزپارٹی عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے،شرجیل میمن
  • وحدت ایمپلائزونگ سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، کاشف نقوی صوبائی صدر منتخب 
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • خیرپور:فنکشنل لیگ کے تحت سانحہ درزا شریف کی 10ویں برسی کا انعقاد
  • سندھ بار کونسل کا الیکشن؛ پیپلز پارٹی کے گڑھ میں صوبائی وزیر ہا گئے
  • پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کی ذمہ داری پوری کرے: چیف الیکشن کمشنر
  • سندھ جاب پورٹل ایک خودکار اور جدید نظام ہے‘ شرجیل
  • شاہ محمود اسپتال منتقل،پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نئی تحریک کیلیے متحرک
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیف الیکشن کمشنر