لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے بھانجے شاہریز خان کو 9 مئی 2023 کو جناح ہاؤس حملے کے مقدمے میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

پولیس نے شاہریز، جو عمران خان کی بہن علیمہ خان کے بیٹے ہیں، کو 21 اگست کو لاہور میں ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا تھا جبکہ ان کے بھائی شیرشاہ خان کو اگلے روز اسی نوعیت کے الزامات پر حراست میں لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: کسی کو نہیں مارا مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا، فرحان غنی کا عدالت میں بیان

شاہریز کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر اے ٹی سی کے جج منظر علی گِل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ رانا مدثر عمر اور پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بطور وکیل پیش ہوئے جبکہ استغاثہ کی نمائندگی امتیاز احمد سپرا نے کی۔

امتیاز احمد سپرا نے عدالت سے شاہریز کے مزید 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم وکیل دفاع نے مؤقف اپنایا کہ ان کے مؤکل کو مقدمے سے خارج کیا جائے کیونکہ کوئی برآمدگی نہیں ہوئی۔ عدالت نے پولیس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

یہ بھی پڑھیے: علیمہ خان کے بیٹے شیر شاہ اور شاہریز کون ہیں؟

استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ شاہریز کے قبضے سے ایک ڈنڈا برآمد ہوا ہے اور ان کا فوٹوگرامٹری ٹیسٹ بھی مکمل ہوچکا ہے، مزید کہا گیا کہ ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ ضروری ہے۔

دوسری جانب وکیل دفاع نے شاہریز کی ضمانت کی درخواست بھی دائر کردی جس میں کہا گیا کہ تفتیش مکمل ہوچکی ہے، کسی قسم کی برآمدگی نہیں ہوئی اور گرفتاری غیر قانونی ہے، لہٰذا عدالت ان کی رہائی کا حکم دے۔

شاہریز کے وکیل نے اس موقع پر ملزم کے لاہور کے بجائے چترال میں ہونے سے متعلق دستاویزات بھی عدالت میں پیش کیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

9 مئی چترال شاہریز خان عدالت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چترال شاہریز خان عدالت خان کے

پڑھیں:

جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دے دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جہاں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے کیس سماعت کی، اس موقع پر وکلاء کی کثیر تعداد کمرہ عدالت پہنچی، ڈسٹرکٹ بار اور ہائیکورٹ بار کی کابینہ بھی کمرہ عدالت میں موجود رہی، شیر افضل مروت بھی کمرہ عدالت پہنچے، تاہم جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف درخواست گزار میاں داؤد آج پیش بھی نہیں ہوئے اور التواء کی استدعا کی گئی لیکن پھر بھی جج کو کام سے روک دیا گیا۔

دوران سماعت وکیل راجہ علیم عباسی نے دلائل دیئے کہ ’ہماری صرف گزارش ہے کہ یہ خطرناک ٹرینڈ ہے اگر یہ ٹرینڈ بنے گا تو خطرناک ٹرینڈ ہے، سپریم کورٹ کے دو فیصلے موجود ہیں، اس درخواست پر اعتراض برقرار رہنے چاہئیں‘، عدالت نے استفسار کیا کہ ’کیا آپ اس کیس میں فریق ہیں؟‘، وکیل اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ ’ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، بار ایسوسی ایشنز سٹیک ہولڈرز ہیں‘۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیئے کہ ’حق سماعت کسی کا بھی رائٹ ہے ہم نے آفس اعتراضات کو دیکھنا ہے، عدالت کے سامنے ایک اہم سوال ہے جس کو دیکھنا ہے، اگر معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التوا ہو تو کیا ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے؟‘، بعد ازاں سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک عدالت نے کیس ملتوی کردیا، سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ آنے تک کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا رہے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • بچیوں سے زیادتی کیس ‘ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منتقل کرنیکی استدعا
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • ایمان مزاری کی غیر حاضری، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • سی سی ڈی کے قیام کیخلاف درخواست، لاہورہائیکورٹ نے وکیل کو پٹیشن میں ترمیم کی مہلت دیدی
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم
  • ای سی ایل کیس: ایمان مزاری غیر حاضر، کیس منتقل کرنے کی استدعا